سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی کمپنی کو لندن ہائیکورٹ کی جانب سے دیوالیہ قرار دینے پر شریف فیملی نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
شریف فیملی کے ترجمان نے کہا کہ دیوالیہ کرنے کا عمل 1972 سے شروع ہوا تھا، جب ذوالفقار بھٹو نے صنعتیں نیشنلائز کیں، متاثرین میں شریف خاندان بھی شامل تھا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ پھر جنرل پرویز مشرف نے شریف خاندان کی فیکٹریاں سیل کیں، گھروں پر قبضہ کیا، ثاقب نثار کے دور میں بھی شریف خاندان کی صنعتوں کو تباہ کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ شریف خاندان کے کاروبار کو چار بار دیوالیہ کرایا جا چکا ہے، کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے میں ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی مؤقف کو درست قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن ہائیکورٹ نے دیوالیہ قرار دیا ہے۔