Daily Roshni News

ماں بننے والی خواتین کے لئے  چند خاص باتیں۔۔۔۔تحریر۔۔۔ تحریر۔۔۔راشدہ افعت

کیا آپ ماں بننے والی ہیں؟

ماں بننے والی خواتین کے لئے  چند خاص باتیں۔۔۔

تحریر۔۔۔ تحریر۔۔۔راشدہ افعت

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ماں بننے والی خواتین کے لئے  چند خاص باتیں۔۔۔ تحریر۔۔۔راشدہ افعت)عورت کے لیے اپنے نئے ہونے والے بچے کا احساس بہت خوش گوار ہوتا ہے۔ معصوم فرشتہ نوماہ ماں کے وجود کا حصہ رہتا ہے۔ ماں اس کی حرکتوں اور بے چینیوں کو محسوس کرتی ہے اور بچہ ماں کی تمام خوشی اور غموں کا امین بن جاتا ہے۔ دوران حمل حاملہ کو ہر چیز کے متعلق بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے حاملہ کی کوئی معمولی لا پرواہی بھی بچہ کی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی کسی عورت کا حمل ظاہرہوتا ہے گھر کی بڑی بوڑھیاں مشوروں کے انبار لگا دیتی ہیں۔ اکڑوں نہ بیٹھو، باسی نہ کھاؤ، زور زور سےمت بولو بچہ ڈر جائے گا، تیز مت چلو وغیرہ۔

حمل کے نو ماہ کو احتیاط و حفاظت کا عرصہ کہا جائے تو بے جانہ ہوگا۔ حمل کا عرصہ بری عادتوں کو رخصت کرنے اور اچھی عادات کو اپنانے کا عرصہ بھی ہے۔ حاملہ خواتین کو چاہیے کہ بری عادتوں کو اچھی اور بھلی عادتوں سے بدل لیں کیونکہ یہاں ان کے بچے کی صحت اوراچھی زندگی کا معاملہ ہے۔ دورانِ حمل چند اہم بنیادی احتیاطیں درج ذیل ہیں۔

غیر ضروری ادویات کا استعمال دوران حمل ہر غذا کا اثر بالواسطہ حاملہ کی اپنی صحت پر اور بلا واسطہ پیٹ میں پلنے والی ننھی جان پر مرتب ہو گا۔ حاملہ خواتین کچھ بھی کھانے سے قبل ایک مرتبہ ضرور سوچیں کہ کہیں یہ غذا بچے کے لیے نقصان دہ تو نہیں ہو گی۔ اگر حمل سے قبل کسی قسم کی ادویات یا ٹانک استعمال کر رہی ہیں تو اس کے متعلق ڈاکٹر کو ضرور مطلع کریں غیر ضروری ادویات کے استعمال سے دور رہیں۔ جسمانی کم زوری کو دواؤں کے بجائے پہلے غذا سے پوری کرنے کی کوشش کرنا چاہیے۔خود کو منظم کیجیےبچہ کی زندگی و صحت کی خاطر غیر ضروری کاموں کو بائے بائے کہہ دیں۔ اپنے حمل کا خاص خیال رکھیں۔ وقت پر کھانا اور پوری نیند لینا حاملہ کی صحت کے لیے بے حد اہم ہے۔ ملازمت پیشہ خواتین کو کام کے ساتھ آرام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ روزمرہ امور کی فہرست بنائی جائے اور ان میں سے غیر ضروری یا کم اہمیت والے کاموں کو لسٹ سے نکال باہر کیا جائے۔ یہ وقت اطمینان اورسکون سے رہنے کا ہے۔ رات کو جلدی بستر پر چلی جائیں اور صبح سویرے اُٹھنے کی عادت ڈالیں۔

قبض:قبض کو بیماریوں کی جڑ کہا جاتا ہے۔ عام آدمی کے لیے بھی قبض کی تکلیف نقصان دہ ہوتی ہے حاملہ کو اگر قبض ہو جائے تو فوری طور پر سد باب کرنا چاہیے۔ پانی کا زیادہ استعمال صحت کے لیےمفید ہے۔ سادے پانی کے علاوہ تازہ پھلوں کے جوس، کسی اور دودھ کا خوب استعمال کرنا چاہیے۔ حاملہ کو چوکر والی غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیے ، ہری سبزیوں کو مینیو میں شامل کرنا چاہیے۔ قبض سے بچنے کے لیے اسپغول کا روزانہ استعمال مفید ہے۔ ایک پیچ اسپغول کو پانی کے ایک گلاس میں مکس کر کے دن میں دو مرتبہ پینے کی عادت ڈالیں ۔ اگر قبض شدید صورت اختیارکر جائے تو فورا اپنی ڈاکٹر کو مطلع کیجیے۔

پالتو جانوروں کو احتیاط سے رکھیں:کئی افراد گھر میں بلی، کتا، خرگوش یا پرندے پالتے ہیں۔ دورانِ حمل جانوروں کے قریب جانے انہیں اٹھانے، نہلانے یا ان کی صفائی کرنے میں خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ کوشش کرنی چاہیے کہ پالتو جانور حاملہ سے دور رہیں لیکن اگر انہیں اٹھا نا پڑ جائے تو بعد میں اپنے ہاتھ دھونا ہر گزنہ بھولیں۔

ڈپریشن سے بچیں:دورانِ حمل ڈپریشن یا کسی بھی قسم کا ٹینشن حاملہ کے قریب بھی نہ بھٹکے۔ حاملہ خواتین خود کو ہر قسم کے ذہنی دباؤ سے آزادر رکھیں۔ مشکل وقت کاڈٹ کر ہمت کے ساتھ مقابلہ کیجیے۔ زندگی میں در پیش مسائل کا حل ڈھونڈنے کی کوشش کیجیے۔

اپنا حوصلہ بلند رکھیں۔ اللہ سے مدد طلب کیجیے۔ وہی مشکل کشا ہے۔ ماں اگر ذہنی پریشانی میں مبتلا ہو گی تو اس کا اثر بچہ پر ضرور مرتب ہو گا لہذا حاملہ خواتین بہت زیادہ احتیاط برتیں۔

بچہ کی عمدہ صحت اور بہترین نشو و نما و جسمانی ما و جسمانی نشوونما کے لیے حاملہ خواتین خود کو ہر قسم کے ذہنی و جسمانی دباؤ سے آزاد رکھنے کی کوشش کرتی رہیں۔

سگریٹ نوشی:عام حالات میں بھی سگریٹ نوشی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے لیکن دورانِ حمل سگریٹ کا دھواں حاملہ کے ساتھ ساتھ بچہ کے لیے بھی بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔ سگریٹ نوشی کے ماحول میں رہنے والی ماؤں کی اولاد لاغر پیدا ہوتی ہے۔ سگریٹ نوش اکثر خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت (Pre mature) ولادت ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ وقت زچگی بھی کئی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سگریٹ پینے والی حاملہ خواتین کو حمل کا پورا عرصہ متلی وقے کی شکایت رہتی ہے تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ سگریٹ نوشی بچہ کے دماغ کی نشو و نما پر اثر انداز ہوتی ہے۔ والدین یا دونوں میں سے کوئی ایک سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا ہوتا ان کے بچوں میں دمہ، سینہ کا انفیکشن یا کینسر کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ جو

بچے سگریٹ نوش والدین کے ساتھ پلتے ہیں ان میں اموات کی شرح عمومی طور پر زیادہ ہوتی ہے۔ سگریٹ نوشی کو الوداع کہنے کے لیے دوران حمل کا وقت بہت مناسب ہے۔

گہری نیند: گہری نیند دوران حمل بہت ضروری ہے۔ سونے سے حاملہ خواتین کی دن بھر کی تھکان دور ہو جاتی ہے۔ نیند بچہ کی نشونما کےلیے بھی ضروری ہے۔

اگر کسی رات کو نیند نہیں آئے تو اسے اگلے روز سو کر جاگنے کی کمی کو پورا کر لینا چاہیے۔ نیند کی کمی پوری نہ ہونے سے جسم کی طاقت گھٹ جاتی ہے، چہرہ کمزور ہو جاتا ہے، سرخالی خالی سا معلوم ہوتا ہے، سر میں درد رہنے لگتا ہے، جسم نڈھال رہتا ہے اور کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ کیا دن کیا رات زندگی بری معلوم ہونے لگتی ہے۔ ان کیفیات کا بچہ پر بھی برا اثر پڑتا ہے لیکن نیند کے لیے سیلیپنگ پلس ( نیند کی گولی) استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، اور اگر ان گولیوں کی

عادت ہو جائے تو ایک وقت ایسا آتا ہے کہ یہ گولیاں بھی بے اثر ثابت ہو جاتی ہیں ۔ لہٰذا ان کاعادی ہونے سے بچنا چاہیے۔

نیند نہ آرہی ہو تو اچھی با مقصد کتاب پڑھیں یا کوئی ٹیوی پروگرام دیکھیں۔ نیم گرم دودھ پینےسے بھی اکثر اچھی نیند آتی ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ مارچ2022

Loading