Daily Roshni News

ماں کے رحم میں بچہ کیوں فضلہ خارج نہیں کرتا؟

ماں کے رحم میں بچہ کیوں فضلہ خارج نہیں کرتا؟

اللہ تعالیٰ نے انسان کے نظامِ تخلیق کو حیرت انگیز طور پر کامل بنایا ہے۔
اگرچہ ماں کے پیٹ میں بچے کی آنتیں حرکت کرنا شروع کر دیتی ہیں، مگر اصل ہاضمہ اُس وقت نہیں ہوتا، کیونکہ بچہ خوراک منہ سے نہیں لیتا بلکہ نال (پُپّی) کے ذریعے حاصل کرتا ہے — تمام غذائی اجزاء براہِ راست خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔

بچہ رحم میں رہتے ہوئے تھوڑی مقدار میں امینیٹک فلوئڈ (پانی) نگلتا ہے، جو صاف اور تقریباً جراثیم سے پاک ہوتا ہے۔
یہی مائع آنتوں میں جمع ہو کر ایک گاڑھی مادہ بناتا ہے، جسے “میکونیم” (پہلا فضلہ) کہا جاتا ہے۔
لیکن چونکہ بچے کا مقعد سختی سے بند رہتا ہے، اس لیے یہ مادہ پیدائش تک باہر نہیں نکلتا۔

بچے کے جسم سے جو فالتو مادے بنتے ہیں، وہ نال کے ذریعے ماں کے جسم میں منتقل ہو جاتے ہیں، جہاں ماں کا نظام اُنہیں صاف کر دیتا ہے۔
یوں رحم میں رہتے ہوئے بچے کا جسم خود کچھ خارج نہیں کرتا — یہ سب کام نال کے ذریعے مکمل ہوتا ہے۔

جب بچہ پیدا ہوتا ہے، سانس لینا شروع کرتا ہے اور جسم کے دباؤ میں تبدیلی آتی ہے، تو اُس کا نظامِ ہاضمہ پہلی بار خود کام کرنا شروع کرتا ہے — اور پہلی بار فضلہ خارج ہوتا ہے۔

یہ سب کچھ اس بات کی روشن علامت ہے کہ
🌿 اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق کو کس قدر حکمت اور کامل نظام کے ساتھ ترتیب دیا ہے — ۔۔۔ تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ‼️

اور جب وہی بچہ دنیا میں بیمار ہو کر آتا ہے یا آ کر بیمار ہو جاتا ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ نقص رحمٰن تخلیق میں ہے۔۔۔ اتنے منظم و مرتب نظام سے تخلیق کرنے کے بعد وہ اسے بیمار کیسے کر سکتا ہے ⁉️
بیماری تو ماں باپ کی سوچ میں ہوتی ہے ۔۔۔
نفرت سب سے بڑی بیماری ہے۔۔۔۔
ماں باپ کی آپس میں رنجشیں ، نفرت اور غصّہ ۔۔۔
ماں باپ کا ننھیال یا ددھیال کے لیے نفرت اور غصّہ بچے کی بیماری کی وجہ بنتی ہے
اللہ اللہ اللہ کریم

Loading