” محبت کی دعا کیسے مانگنی چاہیئے “
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ محبت ہماری
نہیں ہوتی. یہ ڈالی جاتی ہے۔ میں اب بھی کسی کو جب دعا دے دیتا ہوں، جب بہت سے لوگ آپس میں لڑ رہے ہوتے ہیں، میاں بیوی لڑ رہے ہوتے ہیں، جائز وناجائز لڑ رہے ہوتے ہیں، باپ بیٹا لڑ رہے ہوتے ہیں۔ میں انہیں کہتا ہوں کہ یہ دعا مانگو
” اَللّٰهُمَّ اَلِّفْ بَيْنَ قُلُوْبِنَا”.
اے الله! ہمارے دلوں میں محبت ڈال دے۔
سوال تو اٹھتا ہے، میرے اپنے ذہن میں سوال اٹھتا ہے کہ یہ کیا؟ محبت تو میرے
دل میں ہے، میرا ذاتی اثاثہ ہے۔
مگر دعا یہ بتاتی ہے کہ نہیں یہ بھی کہیں باہر سے ہی آتی ہے۔ اب میں بیچاری سسّی کو کسی اور طر ح سے دیکھتا ہوں، پنوں کو مجبور سمجھتا ہوں۔ جب ان کی چیز ہی نہیں تھی۔ ایسا غلبہ حال ڈالا گیا ان پر، گزر گئے ایک دوسرے کی خاطر، تو یہ محبتیں جو ہیں ۔۔
” اَللّٰهُمَّ اَلِّفْ بَيْنَ قُلُوْبِنَا، وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِنَا”. اے الله! ہمارے دلوں میں محبت ڈال دے. ہماری ذاتوں کی اصلاح کر دے۔
یہ ضروری ہے کہ ہم اگلے جملے پڑھیں. یہ ضروری نہیں ہے کہ جب وہ محبت ڈالے گا تو وہ ساری constructive ہو گی۔ وہ destructive بھی ہو سکتی ہے.
اس لئے اس دعا کو پورا سمجھنا بھی ضرور ی ہے ۔۔
“اَللّٰهُمَّ اَلِّفْ بَيْنَ قُلُوْبِنَا، وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِنَا” ہماری ذاتوں کی اصلاح بھی کر دے: “وَاهْدِنَا سُبُلَ السَّلاَمِ.” اور ہمیں سلامتی کا رستہ بھی دکھا دے. یہ بہت امپورٹنٹ ہے کہ دعا مکمل مانگی جائے ۔
(جناب پروفیسر احمد رفیق اختر )
کتاب: اکتشاف (صفحہ نمبر ٢١٦)
#professorahmadrafiqueakhtar
#IslamicHistory #historyofislam #islamicart
![]()

