Daily Roshni News

مطالعہ کیا کریں.مطالعے سے سوچ کو نئے زاویے ملتے ہیں۔

مطالعہ کیا کریں.مطالعے سے سوچ کو نئے زاویے ملتے ہیں۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کتابوں نے مجھے بے وقوفی، غصے، پاگل پن اور خود کو تباہ کرنے سے بچا لیا؛ اور محبت سکھا دی؛ اور بہت کچھ!

❞ پڑھنا دماغ کو تیز کرتا ہے، تخیل کو متحرک کرتا ہے، روح کو جوش دیتا ہے، نظر کو پاک کرتا ہے اور دل کو وسعت دیتا ہے۔❝

اس لئے پڑھا کریں۔ پڑھا کریں تا کہ ان حقیقتوں سے آشنا ہو سکیں جو معمولات زندگی میں کہیں کھو سی گئی ہیں۔ پڑھا کریں تا کہ جان سکیں آپ کدھر ہیں؟ کیا ہیں؟ اور کیا کر سکتے ہیں؟

پڑھا کریں تاکہ معلوم پڑے کہ کائنات میں بکھری زندگی کی حقیقتوں کو ذہن میں کیسے ترتیب دینا ممکن ہے.

پڑھا کریں تاکہ جہالت سے سر اٹھاتے سرکش لہجوں, بدلحاظ لفظوں اور بدتہذیب عادتوں کو مہار کرسکیں.

پڑھیں تاکہ انہونی کو ہونی میں بدل کر موجودات سے لطف اندوز ہوں.

پڑھا کریں تاکہ فکر زنگ آلود نہ ہو.

پڑھا کریں تاکہ باشعور مزاجوں سے آشنائی پیدا کرکے زیست سے بدظن ہوکر نہ مریں

یہ ضروری نہیں ہے کہ ہمیں ہر کتاب کے ہر بیان کی سمجھ آ جائے- اگر آپ کو کسی کتاب کو سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہے تو یہ ممکن ہے کہ لکھنے والے نے ان تصورات کی درست وضاحت نہیں کی- یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کے پاس وہ بنیادی علم نہیں ہے جو کتاب لکھنے والے نے فرض کر رکھا ہے- یہ بھی ممکن ہے کہ اس کتاب میں یا اس موضوع میں آپ کو دلچسپی نہیں ہے اور آپ کسی وجہ سے زبردستی وہ کتاب پڑھ رہے ہیں-

لیکن بہرحال اگر آپ کو کسی کتاب کی سمجھ نہیں آ رہی تو اسی موضوع پر دوسرے مصنفین کی تحاریر پڑھیے، اس موضوع کا بنیادی علم حاصل کیجیے، اور جب تک ایک چیپٹر کی مکمل سمجھ نہ آ جائے اس وقت تک اس چیپٹر کو بار بار پڑھتے رہیے- اس چیپٹر کے جو جملے یا جو تصورات آپ کو سمجھ نہیں آ رہے انہیں ہائ لائٹ کیجیے اور ان موضوعات پر مزید انفارمیشن سرچ کیجیے-

پوری کتاب ایک ہی وقت میں مت پڑھیے- اگر کوئی موضوع آپ کو کچھ کچھ سمجھ میں آنے لگا ہے تو کتاب کو بند کر کے  اس موضوع پر خود سے کچھ لکھیے، لیکن اس کتاب کے الفاظ کو ہو بہو مت لکھیے، اس انفارمیشن کو اپنے الفاظ مین لکھیے- لکھنے سے جس قدر سمجھ آتی ہے اتنی صرف پڑھنے سے نہیں آتی- جب آپ کو اعتماد ہو جائے کہ آپ کو یہ انفارمیشن سمجھ میں آنے لگی ہے تو اسے اپنے کسی جاننے والے کو وہ موضوع سمجھائیے- کسی بھی موضوع کی جس قدر سمجھ دوسروں کو سمجھانے کی کوشش میں آتی ہے اتنی خود سٹڈی کر کے نہین آتی-

کبھی کسی بھی موضوع کو ‘یاد’ کرنے کی کوشش مت کیجیے، خواہ جتنا بھی وقت لگے، اپنے آپ کو اتنا وقت دیجیے لیکن اس موضوع کو سمجھنے کی کوشش کیجیے- ہر روز سٹڈی کا دورانیہ مقرر کیجیے- سٹڈی کے بعد سو جائیے- دماغ میں عارضی یادوں سے مستقل یادوں کے سسٹم میں انفارمیشن ٹرانسفر نیند کے دوران ہوتی ہے۔

Loading