ملکی وے کہکشاں کی ساخت کے حوالے اگلا اہم کام Harlow Shapley نے1917 میں کیا۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ملکی وے کہکشاں کی ساخت کے حوالے اگلا اہم کام Harlow Shapley نے1917 میں کیا۔ تاہم اس کے کام کو بیان کرنے سے قبل یہاں اسٹرانومی کی ایک ٹرم بیان کرنا چاہوں گا: ستاروں کا کلسٹر یا جھرمٹ۔ یہ وہ ایک عام لفظ ہے جو ماہرن فلکیات ستاروں کے اس گروپ کو بیان کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جو ایک جیسے میٹیریل سے بنے ہوں اور کم از کم کچھ وقت سے ایک دوسرے سے گریویٹی کے ذریعے جڑے ہوں یعنی ایکدوسرے کے قریب ہوں۔ اس طرح کے کلسٹرز کی دو بڑی قسمیں ہیں: گلوبولر Globular کلسٹر اور اوپن کلسٹر۔ (تصویر 5)
گلوبولر کلسٹر ستاروں کے وہ پرانے کلسٹر یا جھرمٹ ہیں جو ایک گریویٹیشنل سسٹم میں یوں جڑے ہوتے ہیں کہ ان کی شیپ تقریبا سفیریکل نظر آ رہی ہوتی ہے اور ان میں چند ہزار سے لیکر لاکھوں ستارے موجود ہو سکتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف اوپن کلسٹرز نسبتا نئے اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان میں چند سو سے لیکر چند ہزار ستارے موجود ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ ان میں موجود ستارے ایک سے میٹیریل سے بنتے ہیں، تاہم وقت کے ساتھ ایکدوسرے سے گریویٹی سے جڑے نہیں رہتے بلکہ بکھر جاتے ہیں۔
اپنی تحقیق میں Harlow Shapley نے ملکی وے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے انفرادی ستاروں کی بجائے گلوبولر کلسٹرز کا انتخاب کیا۔ یہ کلسٹرز چونکہ زیادہ بڑے اور روشن ہوتے ہیں اس لیے وہ بیک گراونڈ کی نسبت زیادہ واضح ہوتے ہیں چاہے وہ زیادہ دور ہی کیوں نا ہوں۔ Shapley کی اس سٹڈی کے نتیجے میں جو دو اہم باتیں سامنے آئیں وہ یہ تھیں کہ اول: ان کلسٹرز کی بنا پر کہکشاں کی ساخت سفیریکل بنتی تھی، اور دوئم: سورج ستاروں کی اس ڈسٹری بیوشن میں سنٹر سے کافی دور واقع تھا۔ (تصویر 6)
کہکشاں کی یہ سفیریکل شیپ ہماری ملکی وے کی فلیٹ ڈسک نما شیپ سے متضاد نظر آتی ہے، تو حقیقت میں کیا شیپ ہو گی؟ تو اس کا جواب ہے کہ دونوں ہی کسی حد تک درست ہیں۔ اگر ملکی وے کی شیپ کو جاننے کے لیے گلوبولر کلسٹر کی بجائے اوپن کلسٹر کا استعمال کیا جائے تو ہمیں ڈسک نما شیپ ملے گی۔ اوپن کلسٹرز ملکی وے کے پلین plane اور سپائرل کے بازووں میں پائے جاتے ہیں جہاں ملکی وے کی گیسز اور ڈسٹ زیادہ ہے۔