Daily Roshni News

میلاسما  Melasma : سیاہ دھبے ,چھاہیاں

میلاسما  Melasma : سیاہ دھبے ,چھاہیاں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ میلاسما  Melasma : سیاہ دھبے ,چھاہیاں )میلاسما  جلد کا ایک عام مسئلہ ہے۔یہ جلد کی رنگت تبدیل ہونے کی بیماری ہے جو کہ سورج کی روشنی کا سامنا کرنے کے باعث سامنے آتی ہے۔ میلازما سے زیادہ تر ماتھے، گال، ہونثوں کا اوپری حصہ اور ٹھوڑی کی جلد متاثر ہوتی ہے۔ لیکن یہ سورج کا سامنا کرنے والے دیگر اعضا پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ یہ جلد پر گہری رنگت کے دھبوں کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے جو الگ الگ بھی ہو سکتے یا بہت سے دھبے مل کر ایک بڑا دھبہ بنا سکتے ہیں۔ ماہرین میلازما کو سورج کی روشنی اور جسم میں ہونے والی ہارمونل تبدیلیوں کا خمیازہ گردانتے ہیں۔ حمل کے دوران یا ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی کی وجہ سے میلازما کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگرچہ یہ بیماری کسی تکلیف کا باعث نہیں بنتی لیکن کاسمیٹک مسائل نمودار ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاج کے لیے خاص قسم کی کریموں کا استعمال کروایا جاتا ہے جس کے ساتھ ساتھ سورج کی روشنی سے بچنا انتہائی اہم ہے

 میلاسما مردوں کی جلد کے مقابلے خواتین کی جلد پر زیادہ ظاہر ہوتا ہے۔  میلاسما سے متاثرہ افراد میں سے صرف 10% مرد ہیں۔ یعنی 9 گنا زیادہ عورتوں میں ہوتی ہے ،

میلاسما کتنا عام ہے؟

 میلاسما جلد کی ایک بہت عام بیماری ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین میں۔  15% سے 50% حاملہ خواتین کو ہوتی ہے اور 10% اور 20% کے درمیان آبادی کو میلاسما ہو سکتا ہے ,  یہ عام طور پر 20 سے 40 سال کی عمر کے درمیان شروع ہوتا ہے۔

۔melasma عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب جلد میں رنگ بنانے والے خلیات (melanocytes) بہت زیادہ رنگ پیدا کرتے ہیں۔  بھورے رنگ کی جلد والے افراد میلاسما کا زیادہ شکار ہوتے ہیں کیونکہ ان میں ہلکی جلد والے لوگوں کے مقابلے میلانوسائٹس زیادہ فعال ہوتے ہیں۔

میلاسما کی علامات

 میلاسما بنیادی طور پر رنگین جلد کے دھبوں سے ظاہر ہوتا ہے جو آس پاس کی جلد سے گہرے ہوتے ہیں۔  یہ عام طور پر چہرے پر اثر انداز ہوتا ہے اور دونوں طرف سے مماثل انداز میں ہوتا ہے۔  تاہم، یہ جسم کے دوسرے حصوں پر بھی ہو سکتا ہے جو سورج کے سامنے بھی آتے ہیں

 میلاسما کے چند علامات میں شامل ہیں:

1′ رنگت کے دھبے

 2’چہرے کے دونوں طرف مماثل بھورے دھبے

 3:گالوں، پیشانی، ناک کے پل اور ٹھوڑی پر بھورے دھبے

4: کالے دھبے اور چھائیاں

 میلاسما کی وجوہات

 ماہرین نے مختلف عوامل تجویز کیے ہیں۔  تاہم، یہ مکمل طور پر یقینی نہیں ہے کہ یہ واحد متغیر ہیں جو میلاسما کا سبب بنتے ہیں۔ بہرحال میلاسماکی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔  تاہم، یہ مندرجہ ذیل عوامل کی طرف سے متحرک کیا جا سکتا ہے:

1:سورج کی نمائش، الٹرا وائلٹ (UV)

2: حمل میں ہارمونل تبدیلیاں یا برتھ کنٹرول کی وجہ سے

3: مخصوص جلد کی دیکھ بھال یا میک اپ کی مصنوعات

4:جینیاتی تاریخ، نسل اور بعض ادویات شامل ہیں۔

 میلاسما کی اقسام

 اگرچہ یہ ایک ہی قسم کی طرح لگتا ہے، لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ میلاسما کی 4 اہم اقسام ہیں:

  1. ایپیڈرمل قسم Epidermal type- جلد کی سطحی تہوں میں کیراٹینوسائٹس کے ذریعہ اضافی میلانین کی موجودگی سے شناخت کی جاتی ہے۔

  1. ڈرمل میلاسما Dermal melasma- گہری جلد میں جمع ہونے والے میلانین کی موجودگی اور/یا میلانوفیجز (خلیات جو میلانین کھاتے ہیں) کے ذریعے کھا جانے سے ممتاز ہے۔

  1. مخلوط قسم Mixed type- ایپیڈرمل اور ڈرمل دونوں قسم کا مرکب,

 4:سیاہ جلد والے لوگوں میں میلاسما۔  یہ قسم خاص طور پر سیاہ جلد والے لوگوں کی جلد میں اضافی میلانوسائٹس کی موجودگی سے متعلق ہے۔

میلاسما کا علاج

تشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ بعض صورتوں میں میلاسما خود ہی دور ہو سکتا ہے۔ یہ عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب کوئی محرک جیسے حمل یا دوا، میلاسما کا سبب بنتا ہے۔ تو جب بچے کی ڈیلیوری کے بعد یا دوائی لینا چھوڑ دیتے ہیں تو میلاسما ختم ہو سکتا ہے۔ لیکن بعض اوقات میلاسما سالوں یا زندگی بھر بھی چل سکتا ہے، جسکا ڈاکٹر سے ضرور علاج کروانا چائے ۔

Regards Dr Akhtar Malik

Loading