نظرِ بد (العین) اور حسد کی علامات اور ان سے نجات پانے کا طریقہ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)بہت سے لوگ نظرِ بد (العین) اور حسد کی علامات کو ایک ہی سمجھتے ہیں، جبکہ حقیقت میں دونوں میں فرق ہے۔ اگرچہ ان کا نتیجہ نقصان کی صورت میں نکلتا ہے، لیکن ان کی حقیقت اور اثر انداز ہونے کا طریقہ مختلف ہے۔
تو آخر فرق کیا ہے؟ اور ان سے بچاؤ اور علاج کا کیا طریقہ ہے؟
(((((یہی سب کچھ ہم اس مضمون میں وضاحت کے ساتھ بیان کریں گے ))))))
نظرِ بد (العین) اور حسد میں فرق
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ حسد اور نظرِ بد ایک ہی چیز ہیں، لیکن قرآن و حدیث میں دونوں کے درمیان فرق واضح کیا گیا ہے۔
حسد
حسد یہ ہے کہ کوئی شخص دوسرے کی نعمت دیکھ کر یہ تمنا کرے کہ وہ نعمت اس سے چھن کر مجھے مل جائے۔ یہ ضروری نہیں کہ حسد کرنے والا خود نعمت کو دیکھے، بلکہ وہ بغیر دیکھے بھی حسد کرسکتا ہے۔
حسد ایک خبیث اور بُری صفت ہے، جو مومن اور غیر مومن، ہر کسی میں پائی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں حسد کا ذکر شر کے ساتھ کیا ہے
“وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ”
(اور میں حسد کرنے والے کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جب وہ حسد کرے) (سورۃ الفلق: 5)
امام ابن منظور فرماتے ہیں کہ حسد کا مطلب یہ ہے کہ کسی شخص کے پاس جو نعمت ہے، اسے دیکھ کر اس کے زوال کی خواہش کی جائے۔
نظرِ بد (العین)
نظرِ بد درحقیقت حسد ہی کی ایک قسم ہے، لیکن اس میں زوالِ نعمت کی خواہش نہیں ہوتی۔ بعض اوقات ایک نیک اور صالح شخص بھی نظرِ بد لگا سکتا ہے، اور ایسے شخص کو “عائن” کہا جاتا ہے، نہ کہ “حاسد”۔
نظرِ بد کا سبب عام طور پر کسی چیز پر بے حد تعجب یا پسندیدگی ہوتا ہے۔
یہ ضروری نہیں کہ انسانوں کو ہی نظر لگے، بلکہ جانوروں، درختوں، مکانوں اور حتیٰ کہ خود اپنے آپ کو بھی نظر لگ سکتی ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نظرِ بد کے بارے میں فرمایا
“العین حق” (نظرِ بد برحق ہے)۔
(صحیح البخاری، صحیح مسلم)
ایک اور حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ جعفرؓ کے بیٹوں کو بہت زیادہ نظرِ بد لگتی ہے، تو کیا میں ان کے لیے دم کراؤں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
“ہاں، اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت لے جا سکتی، تو وہ نظرِ بد ہوتی”۔
(مسند احمد، ترمذی)
نظرِ بد (العین) کے جمع ہونے کا مفہوم
اگر کسی چیز کو بار بار نظرِ بد لگے، تو وہ نظر جمع ہو جاتی ہے، اور اس کے اثرات شدید ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات، بار بار نظر لگنے سے حسد میں بھی شدت آ سکتی ہے اور حسد کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں
“نظرِ بد تیر کی طرح ہوتی ہے جو عائن (نظر لگانے والے) کی روح سے نکل کر معین (جس کو نظر لگتی ہے) کے جسم میں داخل ہوتی ہے۔ اگر وہ شخص مضبوط حفاظتی حصار میں ہو تو وہ تیر اپنا اثر نہیں دکھاتا، لیکن اگر وہ غیر محفوظ ہو تو اسے نقصان پہنچاتا ہے”۔
لہٰذا نظرِ بد سے بچاؤ کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انسان ہمیشہ اللہ کی پناہ میں رہے، اور اس کے لیے ذکر و اذکار اور قرآن کی تلاوت سے خود کو محفوظ رکھے۔
10 علامات جو نظرِ بد (العین) کے جمع ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں
نظرِ بد کی علامات کبھی واضح ہوتی ہیں، اور کبھی یہ پوشیدہ ہوتی ہیں جن پر لوگ زیادہ توجہ نہیں دیتے۔
جسمانی علامات
بغیر کسی طبی وجہ کے جسم پر سرخ دھبے پڑ جانا۔
مسلسل پھوڑے، دانے یا خارش ہونا جو کسی دوا سے ٹھیک نہ ہو۔
نامعلوم بیماریوں کا شکار ہونا
جوڑوں میں درد، کمر کا درد، کندھوں میں سن ہونے کا احساس، جبکہ میڈیکل رپورٹس میں کوئی مسئلہ نہ ہو۔
اچانک معدے میں خرابی، بدہضمی، اور بار بار ڈکار آنا۔
بھوک کی کمی
بھوک کا نہ لگنا، کھانے سے بے رغبتی، اور اچانک وزن کم ہونا بغیر کسی ظاہری وجہ کے۔
سینے میں گھٹن اور بےچینی
کسی خاص وجہ کے بغیر دل کا گھبرانا، سینے میں بوجھ محسوس ہونا اور تیز دھڑکن ہونا۔
مستقل سر درد
دوائیوں سے ٹھیک نہ ہونے والا مستقل سر درد، جو وقت کے ساتھ جسم کے مختلف حصوں میں منتقل ہوتا رہے۔
غیر معمولی جماہی اور آہیں بھرنا
غیر ضروری جماہی آنا، خاص طور پر نماز اور قرآن پڑھنے کے دوران۔
نیند کی خرابی
یا تو نیند بہت زیادہ آنا، یا بے خوابی کا شکار ہونا۔
نفسیاتی مسائل
اچانک غصہ آنا، بلاوجہ خوف محسوس ہونا، بے جا فکر کرنا، یا کسی سے بھی بلاوجہ جھگڑنے کا دل کرنا۔
تنہائی پسندی
دوستوں اور رشتہ داروں سے ملنے میں دلچسپی نہ لینا، یا کسی خاص جگہ (جیسے گھر یا کام) میں گھٹن محسوس کرنا۔
موڈ میں شدید تبدیلیاں
مزاج میں شدید اتار چڑھاؤ، یادداشت کی کمزوری، بلاوجہ اداسی، اور دنیاوی کاموں سے بےرغبتی۔
یہ تمام علامات اگر بغیر کسی طبی وجہ کے ظاہر ہو رہی ہوں، تو امکان ہے کہ یہ نظرِ بد یا حسد کی وجہ سے ہیں۔
نظرِ بد (العین) اور حسد سے نجات کا شرعی طریقہ
نظرِ بد اور حسد سے حفاظت اور شفاء کے لیے قرآن و حدیث میں درج ذیل طریقے تجویز کیے گئے ہیں
قرآن کی تلاوت
سورہ الفاتحہ
آیت الکرسی
سورہ البقرہ کی آخری آیات
سورہ الاخلاص، الفلق، اور الناس
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی دعائیں
“أعوذ بكلمات الله التامة من كل شيطان وهامة ومن كل عين لامة”
“بسم الله أرقيك، من كل شيء يؤذيك، من شر كل نفس أو عين حاسد، الله يشفيك، بسم الله أرقيك”
ذکر اور اذکار کا اہتمام
صبح اور شام کی مسنون دعاؤں کا اہتمام کرنا۔
نظرِ بد (العین) اور حسد برحق ہیں، لیکن ان کا علاج بھی قرآن و سنت میں موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ اور اس کی پناہ مانگنا بہترین حفاظت ہے۔ اللہ ہم سب کو ہر قسم کی نظرِ بد اور حسد سے محفوظ رکھے۔ آمین۔
#نظر_بد #العین #حسد #قرآن #حدیث #اسلام #روحانی_علاج #حفاظت #دعا #مسنون_دعائیں