کراچی: نوازشریف کی العزیزیہ کیس میں بریت پر ماہر قانون و تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف تمام کیسز سیاسی وجوہات کی بنیاد پر بنائے گئے تھے، نوازشریف اب الیکشن لڑنے کے اہل ہیں اور وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
جیو کی خصوصی نشریات میں ماہر قانون عرفان قادر، تجزیہ کار مظہرعباس ،شاہزیب خانزادہ، سلیم صافی اور شہزاد اقبال نے اظہار خیال کیا۔
ماہر قانون و تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف تمام کیسز سیاسی وجوہات کی بنیاد پر بنائے گئے تھے، نوازشریف اب الیکشن لڑنے کے اہل ہیں اور وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں، پراسیکیوشن سے یہ سوال کرنا ضروری ہے کہ کل کیا وجوہات تھیں جو آپ نے کیس بنایا اور آج کیوں دستبردار ہورہے ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ سزائیں غلط دلوائی گئی تھیں لیکن ختم بھی غلط طریقے سے ہو رہی ہیں، جب کوئی سیاستدان زیر عتاب ہوتا ہے تو اس کے خلاف فیصلے آتے ہیں اور جب زیر نظر ہوتا ہے تو بڑے بڑے جرائم پر بھی سرف نظر کیا جاتا ہے، نوازشریف کی واپسی کی باتوں سے اندازہ ہو رہا تھا کہ جتنی بھی ان کی قانونی مشکلات ہیں وہ ختم ہوجائیں گی ان کو کسی نہ کسی قسم کی یقین دہانی تھی۔
ماہر قانون عرفان قادر نے کہا کہ جو آرڈر ہوئے تھے پاناما کیس میں وہ سب غلط تھے، میں نے بارہا کہا تھا کہ نوازشریف ان تمام کیسز سے بَری ہوں گے کیوں کہ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی، یہ تمام کیسز سیاسی وجوہات کی بنیاد پر بنائے گئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ غلط تھا، سپریم کورٹ کا پاناما کا فیصلہ بھی بالکل غلط تھا، یہ لمحہ فکریہ ہے پاکستان کی عدالتوں کے لیے اور بالخصوص سپریم کورٹ کے لیے کہ اس طرح کے جو آرڈر انہوں نے کیے ہیں ان سب پر نظر ثانی ہونی چاہیے۔
عرفان قادر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو غلط نااہل کیا گیا تھا سب غلط چیزیں تھیں ، نوازشریف اب الیکشن لڑنے کے اہل ہیں وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں، جنہوں نے یہ کیسز بنائے ہیں خاص طور رپر وہ ججز جن کی وجہ سے یہ کیسز بنے ہیں ان کو چاہیے کہ قوم سے معافی مانگیں۔