Daily Roshni News

نوحہ۔۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

نوحہ

حضرت عباس علمدار شہید کرب وبلا کی شان اقدس میں منظوم

عباس علمدارشہنشاہء وفا ہیں

وہ مرد جری پیکر تسلیم و رضا ہیں

دشمن کے ساتھ لڑنے کی پائی نہ اجازت

عباس علمدار نے کی عین ۔۔۔ اطاعت

مولا حسیں کےسامنے سر لیتے۔۔ جھکا ہیں

جب  پیاس کی شدت سے بےکل ہوئے جذبات

عباس چلے پانی لینے۔ سوئے۔۔۔۔۔ ۔ فرات

وہ ابن علی ہونے کا حق۔ کرتے ۔۔۔ ادا ہیں

ہاتھوں میں بھرا پانی۔ لیکن نہیں۔۔۔  پیا

معصوموں کی پیاس کو یوں پرسہ ہے۔ دیا

لے جائیں پانی خیموں تک وہ کرتے ہیں۔  دعا

دشمن کے ہوئے تیر ہیں باہوں میں ترازو

دونوں ہوئے شہید ہیں عباس کے بازو

مشکیزہ اپنے دانتوں میں وہ لیتے اٹھا ہیں

عباس علمدار کی عظمت کو ہے۔ سلام

تابندہ اس جہاں میں ان کا رہے گا نام

یہ شعر نظامی میرے پنجتن۔ کی عطا۔ ہیں

ناصر نظامی

ایمسٹرڈم ہالینڈ

Loading