والدین کے لیے عملی اصلاحی اقدامات
انتخاب ۔۔۔۔۔ میاں عاصم محمود
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ والدین کے لیے عملی اصلاحی اقدامات۔۔۔ انتخاب ۔۔۔۔۔ میاں عاصم محمود)1. روزانہ کی روٹین اور نظم و ضبط قائم کریں:
بچوں کو وقت پر سونا، جاگنا، پڑھائی اور کھیل کی عادت ڈالیں۔ چھوٹے چھوٹے شیڈولز بنائیں تاکہ وہ وقت کی اہمیت اور ذاتی ذمہ داری کو سمجھیں۔
-
ذاتی صفائی اور دیکھ بھال کی عادت ڈالیں:
نہانا، اپنے کمرے کو صاف رکھنا اور روزمرہ کی دیکھ بھال کرنا سکھائیں۔ بچوں کو یہ سمجھائیں کہ یہ ان کی خود اعتمادی اور صحت کے لیے ضروری ہے۔
-
شکریہ اور قدر سکھائیں:
بچوں کو یہ سمجھائیں کہ ہر چیز کے پیچھے کسی کی محنت اور قربانی ہوتی ہے۔ چھوٹی چھوٹی کامیابیوں اور سہولیات کے لیے بھی شکرگزاری کی عادت ڈالیں۔
-
جذباتی برداشت اور صبر کی تربیت:
بچوں کو “نہیں” سننے کی عادت ڈالیں، چھوٹی ناگواریوں پر غصے کو کنٹرول کرنا سکھائیں۔ انہیں یہ سکھائیں کہ جذبات کو سمجھنا اور قابو پانا بالغ ہونے کی نشانی ہے۔
-
وقت پر توجہ اور بات چیت کریں:
بچوں کو سکرین سے الگ کر کے بات چیت کرنے کی عادت ڈالیں۔ ان کے خیالات، خواب اور منصوبے جانیں اور انہیں اپنی رائے کا احترام کرنا سکھائیں۔ والدین کے ساتھ وقت گزارنا دلچسپ اور معنادار بنائیں۔
-
حدود اور ذمہ داری کا تعین کریں:
محبت اور سہولت کے ساتھ حدود بھی مقرر کریں۔ بچوں کو ذمہ داری دینے سے وہ خود اعتماد، خود مختار اور باشعور بنیں گے۔
-
مثال کے طور پر رہنمائی کریں:
والدین اپنی عادات، وقت کی پابندی، اور احترام کے ذریعے بچوں کو سبق سکھائیں۔ بچے اپنے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں، لہذا مثبت مثال بہت ضروری ہے۔
-
پازیٹو فیڈبیک اور حوصلہ افزائی:
اچھے رویّے اور ذمہ داری کے مظاہر پر بچوں کی تعریف کریں۔ یہ ان میں مثبت رویّے پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ اقدامات والدین کو بچوں کی پرورش میں ذمہ دار، باشعور اور خود مختار افراد بنانے میں مدد دیتے ہیں، تاکہ وہ زندگی کے پیچیدہ حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں۔
![]()

