نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ وطن واپسی پر نوازشریف سے کیا سلوک ہو یہ سوال عدلیہ کے پاس ہےکیونکہ سزا یافتہ نوازشریف عدلیہ کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے ۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت سے ریلیف نہ ملا تو الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پر بطور پارٹی کوئی سختی نہیں کی جا رہی، منفی سرگرمیوں میں ملوث ہزار پندرہ سو لوگوں کے ساتھ سخت رویہ رہے گا۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ وطن واپسی پر نوازشریف سے کیا سلوک ہو یہ سوال عدلیہ کے پاس ہےکیونکہ سزا یافتہ نوازشریف عدلیہ کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے ۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کی واپسی سے متعلق قانونی رائے لی جائے گی، بہت سے قانونی پہلوؤں کو دیکھنا ہوگا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم جوکچھ بھی کریں گے وہ پاکستان کے قانون کے مطابق کریں گے، ہم یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ ہم کسی سیاسی قیادت کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل لندن میں ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس میں کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے وہ21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے۔