ٹائٹینک پر تقریباً 2230 لوگ سوار تھے جن میں سے 706 کو بچا لیا گیا تھا-
انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا) )ٹائٹینک پر تقریباً 2230 لوگ سوار تھے جن میں سے 706 کو بچا لیا گیا تھا- اس کا مطلب ھے کہ 1500 سے زیادہ لوگ ڈوب گئے تھے
فلم میں تقریبا سارے ڈوب کر مرجاتے ھیں جبکہ ھیرو چند گھنٹے بعد سردی کی شدت سے مرتا ھے ڈوب کر نہیں
یہ فلم کے واقعات ھیں جس نے بھی یہ فلم دیکھی ، ڈوبنے والے سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ کسی کو ھمدردی کا اظہار کرتے ھوئے نہیں دیکھا گیا حالانکہ یہ خواتین اور بچے بڑی بے بسی سے ڈوبتے ھوئے مرے- یہ فلم دیکھنے والے ھر شخص کی تمنا تھی کہ بس ھیرو اور ھیروئن ڈوبنے سے بچ جائیں۔ کیا آپ میں سے کسی نے کبھی اپنے آپ سے پوچھا ھے کہ اس چور ،
شرابی اور جواباز ھیرو کے ساتھ فلم دیکھنے والا ھر شخص ھمدردی کا اظہار کرتا ھے جبکہ بے بسی میں ڈوب کر مرنے والے سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ فلم دیکھنے والا کوئی بھی شخص ھمدردی کا اظہار نہیں کرتا بلکہ دل تھام کر ھیرو اور ھیروئن کے اوپر ھی فوکس کرتا ھے؟؟
کیونکہ پروڈیوسر کا فوکس اور توجہ اس ھیرو اور ھیروئن پر ھے- کیمرہ گھما پھرا کر انہی کو دکھاتا ھے- ڈائیلاگ انہی کے دکھائے جا رھے ھیں- گویا کہ اس کشتی میں صرف یہی دو سوار ھیں- اس لئے فلم دیکھنے والا ھر شخص بھی ان کو ھی بھرپور توجہ سے دیکھتا ھے ، ان ڈوبنے والے سینکڑوں بچوں ، بوڑھوں اور خواتین کو
خاطر میں نہیں لاتا۔
بالکل اسی طرح ہمارا میڈیا عام آدمی کی زندگی اور اس کی مشکلات اور مسائل کا ذکر تک نہیں کرتا جبکہ اداکاروں کے شادیاں سکینڈل ، سیاستدانوں کے مذاکرات اپوزیشن اور حکومت کی نورا کشتی ، مقدمات اور احتلافات کے غیر ضروری تماشے پر توجہ مرکوز کرتا ہے
تاکہ عام عوام کو اصل حقیقت حال سے انجان رکھا جاتا ہے اور ان کو فضولیات میں پھنسا دیا جاتا ۔
تاکہ عوام کے ساتھ ہوتا ظلم پر کوئی توجہ نہ دے۔