ٹین ایجرز آپ کی بھرپور توجہ کے مستحق
تحریر۔۔۔سارہ اسد
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔۔ ٹین ایجرز آپ کی بھرپور توجہ کے مستحق۔۔۔ تحریر۔۔۔سارہ اسد)کریں نہ ہی اسے کوئی تکلیف دیں۔ زندگی میں بیلنس کرنا سکھائیں۔ ہمیشہ تعمیری باتیں بتائیں اور مخلص لوگوں سے رابطے کرنا سکھائیں۔ انہیں شان سے جینا سکھائیں۔ ان کے دوستوں پر کوئی تحقید نہ کریں یا کوئی جملے بازی نہ کریں جب تک کہ آپ کے پاس اس کی کوئی مضبوط وجہ نہ ہو۔ اپنے بچوں کے دوستوں کے والدین کو جانے اور سمجھنے کی کوشش کریں۔ تعلیم سے عدم دلچسپی
آپ کا بچہ اگر اے اور بی گریڈ سے اچانک ڈی اور ایف گریڈ حاصل کرنے لگا ہے تو یقینا چند آنکھیں اس کی طرف ضرور اٹھیں گی۔ یہ عموماً اس وقت ہوتا ہے جب آپ کا ٹین ایجر مڈل اسکول سے ہائی اسکول کی طرف آتا ہے یا پھر جب وہ کوئی اسکول تبدیل کرتا ہے۔ اسے ہم دو دو کینگریز میں بانٹ سکتے ہیں۔ کئی نوجوانوں کے نزدیک دیگر دلچسپیوں کی نسبت کم اہمیت کی حامل ہوتی . دوسری طرف انہیں بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ یاد کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہو گا۔ انہیں ہوم ورک اور اسکول کی دیگر مصروفیات بہت تھکا دینے والی محسوس ہوتی ہیں۔
ایسی صور تحال کے پیش نظر والدین کو چاہیے کہ ہوم ورک اور اسکول کی دیگر مصروفیات کے لیے ایک شیڈول بنائیں اور اس پر سختی سے پابند کریں۔ ان کے لیے ایسا لائحہ عمل تیار کریں کہ روزانہ وہ ڈیڑھ گھنٹہ اسکول کے کام میں لگائیں ہوم ورک ہو یا نہ ہو وہ اس دوران پڑھنے لکھنے پر زیادہ توجہ دیں۔ ان کے ٹیچرز سے جان پہچان بڑھائیں اور بچے کی کار کردگی کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہیں۔ اسے یہ احساس دلائیں کہ پڑھائی کے معاملے میں آپ اس کی ہر طرح مدد کرنے کو ہمیشہ تیار رہیں۔
موڈ میں تیزی سے تبدیلی رونما ہونا
آپ میں سے اکثر کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ “ہمارے ٹین ایجرز کا موڈ بڑی تیزی سے بدلتا ہے“۔ یادر کھیں نوجوانوں کے جسم اور دماغ آپس میں بہت مماثلت رکھتے ہیں۔ ان کے اندر خاموشی بالکل نہیں ہے کیونکہ ان کے اندر جوانی کا جو خون جوش مار رہا ہے وہ ہر وقت انہیں کچھ نہ کچھ کرنے پر ابھار تارہتا ہے۔ ایسی صورت آپ پر سکون انداز سے ہینڈلنگ کریں۔ آپ کا ذرا سا تلخ رد عمل جلتی پر تیل کا کام کر سکتا ہے۔ انہیں موقع دیں کہ وہ آپ سے اپنے دل کی بات کہہ سکے۔ آپ اس کی بات پر خصوصی توجہ دیں۔ اپنے کان کھلے رکھیں ان کی گفتگو میں مایوسی،ڈپریشن، افسردہ الفاظ کو تلاش کریں۔ ان سے یہ
پوچھنے میں بھی نہ گھبرائیں کہ کیا وہ کسی چیز سے خوفزدہ ہے۔ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور اندازہ لگائیں کہ وہ آپ سے کوئی بات چھپا تو نہیں رہے ہیں۔ ان کی کسی بھی مشکل میں رہنمائی کے لیے ہر وقت تیار رہیں، اس کے لیے چاہے آپ کو کسی معالج یا مشیر کا سہارا لینا پڑے۔ اس کی رہنمائی کرنے سے ہر گزنہ آنکھیں چرائیں۔
ایک بات ذہن نشین کر لیں کہ بحیثیت والدین آپ جس طرح اپنی نوجوان نسل کی رہنمائی کریں گے اس سے ان کی زندگی میں بہت زیادہ فرق پڑے گا۔ آپ کو اس کی تعلیم، معلومات اور دنیا میں رونما ہونے والے تمام واقعات سے باخبر رہنا ہو گا۔ خاص طور پر نوجوانوں کے معاملات سے آپ کو دیسی پیدا کرنی ہو گی۔ آپ اگر اپنی نسل کی بنیادیں مضبوط بنائیں گے تو وہ معاشرے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ آپ کا بیٹا یا بیٹی آپ کو ایک مثال کے طور پر سامنے رکھتے ہیں اور آپ سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ اس لیے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہو گی۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ