پاکستان میں ہر کاروبار کی ناکامی کے پیچھے لوگوں کا شاہانہ طرزِ زندگی ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پاکستان میں ہر کاروبار کی ناکامی کے پیچھے لوگوں کا شاہانہ طرزِ زندگی ہے۔ ساری دنیا میں لوگ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن پاکستانی اپنی ذاتی گاڑی کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ باقی دنیا میں ہر فرد خود کام کرتا ہے، مگر پاکستان میں ایک بندہ کام کرتا ہے اور پانچ صرف کھاتے ہیں۔
دنیا کے بیشتر ممالک میں لوگ چھوٹے چھوٹے گھروں یا اپارٹمنٹس میں رہنا پسند کرتے ہیں، لیکن پاکستان میں لوگ ریل گاڑی جتنے بڑے گھر بنانے کے شوق میں ساری زندگی کی جمع پونجی ختم کر دیتے ہیں۔ دنیا میں شادی اور دیگر رسومات اتنی سادہ ہوتی ہیں کہ ان پر ایک مہینے کی تنخواہ بھی خرچ نہیں ہوتی، لیکن پاکستان میں لوگ شادی اور رسومات کے لیے اتنا خرچ کرتے ہیں کہ بعض اوقات گردہ تک بیچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، صرف دکھاوا کرنے کے لیے۔
باقی دنیا میں لوگ سادہ خوراک کھاتے ہیں تاکہ صحت مند اور ہلکے پھلکے رہیں، مگر پاکستان میں زیادہ تر لوگ سارا پیسہ کھانے پر خرچ کرتے ہیں اور پھر بیماری کی صورت میں ڈاکٹروں کو دیتے ہیں۔ بھاری خوراک جسم کے لیے نقصان دہ ہے، اس لیے وہ صحت کو برباد کر دیتی ہے۔
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں لوگ کم بچے پیدا کرتے ہیں تاکہ ان کی اچھی تربیت ہو سکے۔ لیکن پاکستان میں پانچ چھ بچے پیدا کرنا عام سمجھا جاتا ہے۔ تربیت کی کمی کے باعث یہی بچے ٹک ٹاک اور دوسری فضولیات میں وقت ضائع کرتے ہیں اور پیسے کمانے کے لیے ناجائز راستے اختیار کرتے ہیں۔
ہم پاکستان کو برا بھلا ضرور کہتے ہیں، لیکن یہ نہیں سوچتے کہ اس ملک میں رہنے کے لیے ہم خود کیا ٹھیک کام کر رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارا ملک اب بھی بہتر ہے، ورنہ ہم جیسے لوگ جو مغل بادشاہوں کے اب بھی پیروکار ہیں مزید کوئی بھی ملک برداشت نہ کرتے ۔۔