پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہےکہ پنجاب کی نگران حکومت 40 دہشت گردوں کے نام کیوں نہیں بتا رہی؟
ایک بیان میں عمران خان نے دعویٰ کیا کہ 30 سے 40 لوگوں کو اپنے ساتھ لا کر مجھ پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگایا جائےگا جیسے پچھلی بار گھر سےکلاشنکوف اور پیٹرول بم برآمدکرنےکا دعویٰ کیا گیا تھا۔
زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے خود دیکھا کہ زمان پارک میں کوئی دہشت گرد نہیں، 9 مئی کے واقعات پر تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کورکمانڈر ہاؤس جلانے کی کون مذمت نہیں کر رہا؟ ڈاکٹر یاسمین اور میری بہنوں نے لوگوں کو اندر جانے سے روکا، جو کچھ ہوا ہے اس پر تحقیقات بہت ضروری ہیں، سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوں گے سب کچھ سامنے آنا چاہیے تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن پر ہر ایک سے بات کرنےکو تیار ہوں، نقصان ملک کا ہوا اور فائدہ پی ڈی ایم کو ہوا، پہلے صاف شفاف انتخابات ہوں پھر مسائل حل ہوں گے، نگران حکومت نے الیکشن کرانےکے بجائے قانون اور آئین کو توڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ کسی کے مذاکرات نہیں ہو رہے، ایک سال سے پارٹی ختم کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جو چھوڑ کر جا رہے ہیں جانتا ہوں ان پر بڑا پریشر ہے۔