Daily Roshni News

چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ پروفیسر مسرت شوکت اعوان کی قیادت میں یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ اور کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

ویانا: چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ پروفیسر مسرت شوکت اعوان کی قیادت میں بھارتی سفارت خانہ کے سامنے یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ اور کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

آسٹریا(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔رپورٹ۔۔۔محمد عامر صدیق )چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ پروفیسر مسرت شوکت اعوان کی سربراہی میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بھارتی سفارت خانہ کے سامنے کارپلاٹس کے مقام پر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ اور کشمیر ریلی کا انعقاد بروز اتوار 27 اکتوبر 2024 کو کیا گیا. بھارت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اور کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستانی و کشمیری کمیونٹی انڈین سفارت خانہ کے سامنے بڑی بھرپور تعداد میں جمع ہوئے۔اس موقع پر مظاہرین نے بینرز،کشمیری جھنڈے اور پاکستان جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جس میں نمایاں پیغامات تھے کہ کشمیر میں ظلم و ستم کو ختم کیا جائے۔ اس موقع پر مختلف مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور مودی حکومت یو این او کی قرار داتوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے،اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے۔ بھارت نے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے اپنی مسلح افواج کے ذریعے نہتے کشمیریوں پر اپنے نام نہاد آئین کے نام پر تسلط قائم کرنے کی شیطانی کوشش کو اپنایا ہوا ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں، سویلین آبادی پر بھارت کی اشتعال انگیز کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کی توجہ دلوانا چاہتے ہیں کہ کشمیر عوام سات دہائیوں سے بھارتی تسلط میں محصور ہیں اور حق خود ارادیت کے لیے 7 دہائیوں سے جدو جہد کر رہے ہیں، خواتین اور بچوں سمیت کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں.انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ دینے کی کوشش دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتی اور کئی دہائیوں پر محیط ہندوستانی جبر کشمیریوں کی آزادی سے محبت کو بجھانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے.پاکستان IIOJK کے عوام کی ہر طرح کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور تسلط پسندانہ عزائم کا بھی حوالہ دیا، جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔ مقررین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان کی ہندو انتہا پسند بی جے پی/آر ایس ایس حکومت پالیسیوں کے ذریعے نسلی فاشسٹ ایجنڈے کو نافذ کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کا مقصد IIOJK کی آبادیاتی ساخت کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنا اور اس کی الگ شناخت کو مٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھر میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں ہندوستان کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کے بی جے پی/آر ایس ایس کے منصوبے کا خمیازہ بھگت رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ IIOJK کے لوگوں کی حمایت میں آواز اٹھائے جنہیں حق خود ارادیت سے محروم کر دیا گیا ہے اور وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرنے والے بھارت کے کئی دہائیوں سے جاری ظالمانہ قبضے کا شکار ہیں۔ پاکستانی حکومت اور پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اپنی آخری سانس تک کھڑی رہے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اس کی ازادی کے لیے خون کے اخری قطرے تک ہم لڑیں گے اور کشمیریوں کا ہر محاذ پر ڈٹ کر ساتھ دیں گے۔  جن مقررین نے مظاہرے میں شرکت کی ان میں چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ آسٹریا پروفیسر مسرت شوکت اعوان، اظہر شاہ،محترمہ نائلہ ملک،امجد بھٹی اور محسن بلوچ شامل تھے. آخر میں محسن بلوچ نے کشمیری عوام ،فلسطین اور پاکستان کے لیے دعائیں کروائیں اور تمام لوگوں کا احتجاج مظاہرہ اور کشمیر ریلی میں آنے کا شکریہ ادا کیا۔

Loading