ڈائپرز کا غیر صحت مندانہ استعمال
(قسط نمبر(1
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ دسمبر2023
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ ڈائپرز کا غیر صحت مندانہ استعمال )پیدائش کے چند دنوں بعدا گر ڈائیپر زباندھ دیا جائے تو بڑی تیزی سے بچے کی جلد کی حفاظتی تہہ برباد ہونے لگتی ہے۔
ہر شے کو ڈسپوزایبل ایک یا دو بار استعمال کر کے ضائع کر دینے) کارجحان عام ہوتا جارہا ہے۔ ان میں مشروبات، ڈرنکس کے کین ، دودھ کےڈبے اور پولی تھین کی تھیلیاں شامل ہیں۔ ڈسپوز ایبل پولی تھین کی تہہ کی بنی ہوئی بچوں کی نیپیاں اور ڈائپر ز کا استعمال بھی عام ہو رہا ہے ۔ اس کی ایک وجہ کپڑے کی نیپیوں کو بار بار دھونےکی زحمت“ سے بچنا بھی ہے۔
ڈائپر جسے پیمپر اور نیچی بھی کہا جاتا ہے کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا حضرت انسان پرانا ہے۔ تاریخی کتب کے مطالعے ۔ سے پتہ چلتا ہے کہ اس مقصد کے لیے مخصوص جانوروں کی کھال بھی استعمال کی جاتی رہی ان میں خرگوش کی کھال سر فہرست ہے۔ اس طرح بعض درختوں کے پتے بھی شامل ہیں۔ کچھ قدیم امریکی قبائل خرگوش کی کھال میں گھاس پھونس ڈال کر اپنے بچوں کو ڈائپر بنا کر دیتے تھے۔
چند برس س قبل تک ما تک مائیں ایک نہا لچہ گدی بچے کے نیچے رکھتی تھیں تا کہ بستر پیشاب اور فضلے سے آلودہ نہ ہو۔ ماڈرن دور میں اس کی جگہ ڈائپر نے لے لی ہے جو کہ ٹشو پیپر کی طرح ہوتا ہے۔
ڈسپوزایبل ڈائپرز آجانے سے مائیں بچوں کو بار بار دھونے جیسی جھنجھٹ سے آزاد ہو گئی ہیں۔ ہمارے ملک میں گزشتہ چند سال سے ڈسپوزایبل ڈائپر ز بہت زیادہ استعمال ہو رہے ہیں۔ کئی والدین ان ڈائپرز اور نیپیوں کو ایک بار باندھنے کے بعد گھنٹوں بچے کو دیکھنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے، بچوں کے نازک اور حساس اعضاء سے گھنٹوں غلاظت کا تھیلا بندھا رہتا ہے ، جو بچوں میں نازک اعضاء کے گرد خارش کا سبب بنتا ہے۔ متعدد ممالک میں ڈائپر ز سے بچوں کی صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات پر بحث کی جارہی ہے۔ ذیل میں ہم آپ کو ان ڈائپرز سے پیدا ہونے والی بعض بیماریوں کے بارے میں بتاتے ہیں :
جلدی امراض Diaper Dermatitis
نیپیوں اور ڈائپرز کے حوالے سے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بچوں کو پلاسٹک کی یہ نیپیاں پہنا دینے کی وجہ سے بچوں کی نازک اور حساس جلد پر مصر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
قدرت نے ہر انسان کی جلد کو بیرونی ماحولیاتی
ڈائیپر ریش:ڈائپر ریش جلد کی جھنجھلاہٹ ہوتی ہے جو شیر خوار اور رینگنے والے بچوں کی ڈائپر والی جگہ کو متاثر کرتی ہے۔ زیادہ تر یہ پیشاب اور فضلے کے بچے کی نازک جلد کے ساتھ لگنے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ زیادہ تر شیر خوار بچوں کو بیت الخلاء کی مہارت حاصل کرنے سے پہلے ایک دفعہ ضرور ڈائپر ریش ہوتے ہیں۔ ڈائپر ریش ہونے والا شیر خوار کی جلد پر عام طور پر نشانات اور چھالے ہو جاتے ہیں یا پھر جلد کی رنگت سرخ ہو جاتی ہے، ہلکا ڈائپر ریش جلد پر گلابی نشانات کی طرح نظر آتا ہے اور اس کی شدید صورت تیز سرخ اور اکڑی ہوئی جلد ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اگر سرخ نہ بھی ہو تو عموماً تکلیف دہ جلد کی وجہ سے بچہ جھنجھلاہٹ کا اظہار کرتا ہے۔ اس کی سب سے اہم وجہ پیشاب کا اور فضلے کا جلد کے ساتھ لگنا ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر شیر خوار کو ڈائریا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر کولہوں اور ٹانگوں کو متاثر کرتا ہے۔ پلاسٹک کے نیچی یاڈا پر اسکو مزید
اثرات سے بچانے کے لئے ایک حفاظتی روغنی تہہ stratum corneum ہے۔ پلاسٹک کے ڈائپر ز کا غیر محتاط استعمال اس تہہ کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔
پیدائش کے پانچویں ماہ بچے کو ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ ٹھوس غذا دینے سے بچے کے فضلے کی کیمیائی ترکیب میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔ ڈائپرز کی شکل میں بچوں کے جسم کے ساتھ ڈائیپر گھنٹوں بندھے رہنے سے بچے کے فضلے سے خارج ہونے نامی Proteases اور Lipases والے اجزاء پیشاب کے ساتھ کیمیائی عمل کرتے ہیں جس کی وجہ سے بچے کے نازک اعضاء پر سرخ دھبے اورسرخ دانے بھی نکل آتے ہیں۔
ماحول دشمن:جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق رفع حاجت محسوس Toilet Trained ہونے تک ایک بچہ بڑی تعداد میں نیپیاں استعمال کر لیتا ہے۔ ڈسپوزایبل ڈائیپرز اور نیپیوں میں کاغذ کی تہوں میں کیمیائی مادہ ڈائی اوکسن Dioxin بھی ہوتا ہے۔ ڈائپرز پہنے والے بچوں کی حساس اور نازک جلد کو ڈائی اوکسن سے سخت خطرات لاحق رہتے ہیں، بچوں کی نازک اور حساس جلد کے ذریعے ڈائی اوکسن کے جسم میں سرایت کرنے کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔۔۔جاری ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ دسمبر2023