Depression Disorder ڈپریشن کیا ہے اور اسکا حل؟
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیو زانٹرنیشنل۔۔۔ ڈپریشن کیا ہے اور اسکا حل؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )ڈپریشن ایک بہت ہی خطرناک بیماری ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی۔ لیکن مریض کو زندہ لاش بنا دیتی ہے , مریض کی زندگی کو مشکل بنا دیتی ہے ،اور مریض سے اسکی ساری خوشیاں چھین لیتی ہیں۔ یاد رکھیں ڈیپریشن بھی ایک قسم کی بیماری ہوتی ہے ، جو کہ نفسیاتی بیماری ہوتی ہے۔
انزائٹی کیا ہے؟ بغیر خاص وجہ کے، بے چینی، گھبراہٹ، ڈر، خوف جیسی نفسیاتی کیفیت اینزائٹی (Anxiety) کہلاتی ہے۔
اس انزاٸٹی کی سب سے بری خصوصیت یہ ھے کہ یہ مردوں میں بزدلانہ اور زنانہ خصوصیات کی حامل بیماری ھے جیسے شرمیلاپن، گیدرنگ یعنی رش سے گھبرانا، اپنا حق نہ مانگ سکنا ، ڈر خوف میں رہنا، ہر وقت موت کے خیالات کا آنا یا موت سے ڈرنا، اپنے اندر کینسر جیسی خطرناک بیماریوں کو تصور کرنا وغیرہ شامل ہو سکتی ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں 300 ملین سے زیادہ لوگ ڈیپریشن انزائٹی جیسی بیماریوں کا شکار ہیں۔ اور یہ بیماریاں مردوں کی نسبت عورتوں کو زیادہ ہوتی ہے ۔اور ہر سو میں سے 15 لوگ اس بیماری کا شکار ہیں۔ اس بیماری کا علاج بروقت بہت ضروری ہے ۔ لہذا ڈیپریشن کا علاج کروانے میں شرم یا ہچکچاہٹ بلکل محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
ڈپریشن کی علامات
اگر آپ کو ان درج ذیل علامتوں میں سے 3 یا 3 سے زیادہ علامتیں ہوں تو پھر آپکو ڈیپریشن کا مسلئہ ہو سکتا ہے۔۔۔۔
1:نیند کا کم ہو جانا:
نیند کا کم ہو جانا ڈپریشن کے مریض کی بنیادی علامت ہے۔
2: دل کا اداس رہنا :
اس میں مریض کا دل ہر وقت صبح دوپہر اور شام میں اداس رہتا ہے ۔اگر اس کی زندگی میں کچھ اچھا بھی ہو رہا ہو جیسے کوئی مریض سے ملنے آیا ہوں، ان کا کوئی پرانا دوست آیا ہوں یا ان کی زندگی میں کوئی اچھا ایونٹ آیا ہو جیسے پرموشن وغیرہ تو مریض پھر بھی ان سے کوئی خوشی محسوس نہیں کرتا ۔
3: کسی بھی کام میں دلچسپی نہ لینا: :
اس میں مریض کسی بھی چیز میں دلچسپی نہیں لیتا جیسا کہ اسکول جانا, کالج جانا یا جاب پر جانا یہاں تک کہ انٹرٹینمنٹ کی کوئی چیز جیسا کہ گیم کھیلنا ،ٹی وی دیکھنا، موویز دیکھنا وغیرہ یہ سب کرنے کا دل نہیں کرتا۔
4:منفی سوچ:
ڈپریشن کے مریض؛ اپنے بارے میں بہت سی منفی سوچیں ہوتی ہے جیسا کہ میرے میں کوئی کوالٹی نہیں ہے, میں زندگی میں کچھ نہیں کر پاؤں گا اور مستقبل کے بارے میں غلط سوچ کے آگے بھی غلط ہوگا اور لوگوں کے بارے میں غلط خیالات کے دنیا ہی خراب ہے یہ مجھے جینے نہیں دے گی.
4:لو انرجی لیول۔
ڈپریشن کے مریض خود کو بہت کمزور اور تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں اور بعض اوقات اُن سے چلنے میں بھی مشکل رہتی ہے۔
5: کسی کام میں توجہ نہ کر پانا
اس میں مریض کا کسی کام میں دل نہیں لگتا اگر وہ کچھ بھی پڑھتا ہے تو وہ دماغ میں اتر نہیں رہا ہوتا۔ اگر کوئی کام کرتا ہے تو کام پر صحیح سے توجہ نہیں کر پاتا ۔
6: بھوک کم لگنا یا زیادہ لگنا
ڈپریشن کے مریض کو زیادہ تر بھوک بہت کم لگتی ہے ۔ کچھ بھی کھانے کو دل نہیں کرتا، جسکی وجہ سے وزن کم ہوتا ہے۔
7: زندگی سے بیزاری: یا خودکشی کے خیال کا آنا اور بعض اوقات مریض خودکشی تک کا پلان کر لیتا ہے۔ اور خودکشی کرنے کی کوشش بھی کر لیتا ہے۔
ڈپریشن کی وجوہات / رسک فیکٹر
1:وراثتی یا فیملی ہسٹری
2:سٹریس تنائو یا کسی وجہ سے کیمیائی عدم توازن کا بدلنا
3:ماحولیاتی عوامل:
صدمے کا سامنا کرنا ،کوئی حادثہ دیکھنا وغیرہ وغیرہ
4:شادی شدہ خواتین میں اس کی وجہ حمل اور حمل کی پیچیدگیاں بھی اس کی شدت کا سبب بن سکتی ہیں۔
5:بڑی عمر کے مردوں اور عورتوں میں اس کی وجہ لمبے عرصہ سے معدے کے مساٸل کا شکار ھونا یا جوڑوں پٹھوں کی دائمی بیماری کا ہونا ۔
6:اور مزید تھڑائیڈ کا مسلئہ بھی، ڈیپریشن انزائٹی کی وجہ بن سکتا ہے۔
(اور نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں انزائٹی ڈیپریشن کی وجہ بہت زیادہ ماسٹربیشن / مشت زنی اور پورن اڈیکشن بھی سبسب بن سکتی ہیں ، لیکن اس کو میڈیکل سائنس، ڈیپریشن / انزائٹی کی وجہ نہیں مانتی ، یہ بندے کی سوچ پہ ڈیپنڈ کرتا ہے، ویسے بھی ہمارے ہاں کافی لوگ بلا وجہ کچھ چیزوں کو لے کر بہت زیادہ پریشان ہوتے ہیں ، جیسے احتلام کو لے کر ، جریان ، جسمانی لیکوریا ، ٹائمنگ کی کمی، نفس کا چھوٹا اور ٹیڑھا ہونا وغیرہ وغیرہ)۔
ڈیپریشن یا آنزائٹی کی تشخیص
کسی ٹیسٹ کے ذریعے ممکن نہیں بلکہ مریض کی اپنی بتائی علامات یا اس کے گردوپیش کے افراد سے لی گئی معلومات کی بنا پر ہی کی جاتی ہے۔
ڈیپریشن کا علاج
علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔علاج کروانے میں شرم یا ہچکچاہٹ بلکل محسوس نہیں کرنا چاہیے، یاد رکھیں ڈیپریشن بھی ایک بیماری ہے، جس کیلئے میڈیسن کا باقاعدہ کورس کیا جا تا ہے۔ اور سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جاسکتے ہیں۔
باقی کچھ اہدیات پہ عمل کر کے ہلکے سے درمیانے ڈیپریشن / انزائٹی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہیں جیساکہ
1:خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں۔اپنے آپ کو کسی اچھے کام میں مصروف رکھیں، جتنا زیادہ مصروف راہو گئے اتنا زیادہ اچھا محسوس کرو گے۔
2: سونے اور جاگنے کے اوقات طے کرنا اور اس پر عمل بھی کرنا اور سوتے وقت ماضی کے خوشگوار واقعات کو ذہن میں لائیں
3: روزانہ ورزش کا کرنا اور Deep breathing کرنا
4: موبائل کا کم استعمال کریں، اور اپنے مرض کے بارے میں سرچ کرنے سے پرہیز کرنا ،
5:متوازن اور وٹامنز سے بھرپور غذا کا استعمال کریں,جیسے سالاد ،ہری سبزیاں ، فروٹ اور ڈری فروٹ وغیرہ
Regards Dr Akhtar Malik
Follow me Malik DrAkhtar