کائنات کا حیرت انگیز راز
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )روشنی کی رفتار سے آگے کیا ہے؟کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ روشنی کی رفتار سے آگے کیا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو سائنسدانوں کو صدیوں سے الجھا رہا ہے۔ روشنی کی رفتار، جو تقریباً 299,792 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے، ہماری کائنات کی سب سے بڑی حد ہے، لیکن کیا واقعی کوئی چیز اس سے آگے بڑھ سکتی ہے؟سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ روشنی کی رفتار سے آگے جانا موجودہ فزکس کے اصولوں کے خلاف ہے، لیکن کچھ نظریات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شاید ہم ابھی تک کائنات کے سارے رازوں کو نہیں جان سکے۔
مثلاً، “ورم ہولز” (Wormholes) کے نظریے کے مطابق، خلا میں کچھ ایسے پوائنٹس ہو سکتے ہیں جہاں وقت اور جگہ کا مفہوم بدل جاتا ہے۔ اگر یہ نظریہ صحیح ہو، تو شاید ہم روشنی کی رفتار سے آگے بڑھنے کا طریقہ دریافت کر سکیں
ایک اور دلچسپ نظریہ “کوانٹم اینٹینگلمنٹ” (Quantum Entanglement) کا ہے، جس کے مطابق دو ذرات، جو ہزاروں کلومیٹر کے فاصلے پر ہوں، ایک دوسرے سے فوری طور پر جڑے رہ سکتے ہیں، بغیر کسی تاخیر کے۔ کیا یہ ایک اشارہ ہو سکتا ہے کہ روشنی کی رفتار سے آگے بھی کچھ ممکن ہے؟یہ موضوع صرف سائنسدانوں کا ہی نہیں، بلکہ ہم سب کا بھی ہے۔ کائنات کے رازوں کو جاننے کی جستجو انسان کی فطرت میں شامل ہے۔ تو کیوں نہ ہم اس جستجو کو جاری رکھیں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ روشنی کی رفتار سے آگے کیا ہے؟ شاید جواب ہماری توقع سے بھی زیادہ حیرت انگیز ہو۔