Daily Roshni News

کامیابی کی جانب پہلا قدم اٹھائیے۔

کامیابی کی جانب پہلا قدم اٹھائیے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی انٹرنیشنل ۔۔۔کامیابی کی جانب پہلا قدم اٹھائیے)اگر آپ زندگی میں کچھ بننا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اس کے لیے پہلا قدم آپ نے خود اٹھانا ہے، یاد رکھے دنیا پیچھے رہ جانے والوں کا ساتھ نہیں دیتی بلکہ ان کے ساتھ آگے بڑھتی ہے جو خود آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو

اگر آپ کے مزاج میں مستقل مزاجی نہیں ہے تو اہداف کا حصول بھول جائیں۔

 سب سے پہلے خود کو اس کے لیے تیار ہے۔

دنیا میں کون ہے جو کامیاب نہیں ہونا چاہتا….؟ ہر ایک ہی چاہتا ہے کہ وہ ایک خوشحال اور کامیاب زندگی گزارے مگر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں کامیاب لوگوں کا تناسب کم ہے۔ آیا کامیابی کے حصول کا کوئی طریقہ ہے بھی یا یہ سب قسمت کا کھیل ہے؟

اگر ہم غور کریں تو دو طرح کے لوگ ہمیں اپنے ارد گرد نظر آتے ہیں۔ ایک طبقہ ایسے لوگوں کا جو کامیابی حاصل کر لیتے ہیں اور دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو ہر وقت قسمت کا رونا روتے رہتے ہیں۔ اگر ہم کامیاب لوگوں کی زندگی کا مطالعہ کریں تو

ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ہر وہ آدمی جس نے کامیابی حاصل کی یا جس نے زندگی میں کوئی غیر معمولی کارنامہ سرانجام دیا اس میں یہ تین اہم خوبیاں ضرور موجود تھیں۔

مقصد کا تین، مج منصوبہ بندی، بھر پور کوشش اگر ہم آپ سے کہیں کہ کی بہت اہم تقریب میں شرکت کے لیے آپ کو لباس خرید نا ہے تو آپ کیا کریں گے ….؟

ظاہر ہے پہلے آپ تقریب کی نوعیت معلومکریں گے پھر اسی لحاظ سے لباس خریدیں گے جو | ناصرف موجودہ فیشن کے مطابق ہو بلکہ آپ کیا شخصیت سے مناسبت بھی رکھتا ہو لیکن اگر کوئی کچھ بھی پہن کر چلا جائے اور پھر یہ شکایت کرے کہ وہ لوگوں میں اہم اور منفرد نظر نہیں آرہا تھا تو آپ اس کے رویے کو کیانام دیں گے ۔۔؟

جس طرح کسی تقریب میں خود کو اہم اور منفرد بنانے کے لیے آپ تیاری کرتے ہیں اسی طرح زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کبھی میں منصوبہ بندی کرنا ضروری ہے۔ اس کے کچھ اصول بھی کا جو ہوتے ہیں۔ شخصیت سازی کے ماہرین اسے گول گوں سینگ کا نام دیتے ہیں۔

سب سے پہلے یہ اطمینان کر لیجیے کہ اگلے تیس تو منٹ تک آپ کو کوئی ڈسٹرب نہ کرے۔ کوئی ڈائری، رجسٹر یاکاپی لے کر ان سوالات کے جوابات لکھے۔

میں کیا بننا چاہتا ہوں یا چاہتی ہوں۔ جو میں بننا چاہتا ہوں اس میں کیسے کامیاب ہو سکتا ہوں۔ کس قدر محنت کرنی پڑے گی….؟

مقصد کے حصول میں کون کون سے لوگ میرا ساتھ دے سکتے ہیں ۔۔؟ میرے اندر کتنی صلاحیتیں ہیں ….؟ مجھے کتنی اپنی چیزیں سیکھنے کی ضرورت ہے؟

میں حاصل کیا کرنا چاہتا ہوں۔ اس وقت میرے له پاس وہ کیا کچھ ہے جن کی مددسے میں اپنے مقصد تک او بن سکتا ہوں. ؟ میرے پاس کیا ہونا چاہیے یعنی مجھے کیا کچھ درکار ہو گا؟

میں کون سے منفرد کام کروں جو میری پیان بن جائیں….؟ وہ کون سے ایسے کام ہیں جنہیں میں دوسروں سے مختلف کر سکتا ہوں…؟ میں وہ کون سے نئے کام کروں جو کامیاب لوگ کرتے ہیں جن کی وجہ سے ان کو پسند کیا جاتا ہے…؟

مجھے اپنی ذات میں کون کون سی تبدلیاں پیدا کرنی چاہئیں جو میری شخصیت پرکشش بنادیں…؟

وہ کون سی ایسی چیزیں ہیں جو میرے راستےمیں رکاوٹ ہیں….؟

خوب سوچ سمجھ کر پوری دیانتداری کے ساتھ بغیر کسی مشورے کے ان سوالات کے جوابات کی۔

شیکسپیئر کہتا ہے سب لوگوں کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جائیں کہ وہ کیا ہیں ؟ لیکن اس بات میں بہت کم لوگ وایی لیتے ہیں کہ وہ کیا بن سکتے ہیں ….؟

بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ جو کچھ ہیں اس سے زیادہ کے اہل ہیں لیکن اپنی اہلیت کو ثابت کرنے کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کرتے۔

ہم میں سے اکثر لوگ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کی صحیح منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ آپ جو بھی بننا چاہتے ہیں اس کے لیے پہلے اپنے گول سیٹ کیجے یعنی اپنے مقاصد طے کیجیے۔

مثلا اگر اسکول کا کوئی طالب علم کا میاب سرجن بننا چاہتا ہے تو اس کا پہلا گول ہو گا کہ ایف ائیں کیا میں اتنے نمبر حاصل ہو جائیں کہ میڈیکل میں داخلہ مل جائے۔

اپنے مقصد کے حصول کے لیے اپنے اہداف سیٹ کریں جب ایک ہدف مکمل کر لیں تو اسے مارک کر کے اگلے کی جانب بڑھ جائیں۔ بغیر گول سیٹنگ کے کامیابی ممکن نہیں۔

اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ وہ اگلے تین ماہ میں اپنے وزن میں نمایاں کی کرے گا تو یہ ایک ٹارگٹ ہو گاجس کو وہ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن بجائے اس کے کہ وہ محض یہ کہتا ہے کہ میں کوشش کر رہاہوں کہ میرا وزن کم ہو جائے اسے کچھ کہے بغیر اس کوشش کا عملی

آغاز کر دینا چاہیے۔

ہم میں سے اکثر لوگ چاہتے ہیں کہ وہ کامیاب ہو جائیں لیکن اس کے لیے منصوبہ بندی نہیں کرتے۔

یاد رکھیں …… !جو کچھ آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ سب آپ کے پاس لکھا ہوا موجود ہونا ضروری ہے۔ صرف سوچ لینا در حقیقت ہوا میں تیر چلانا ہے۔ قلم اٹھائے اور ہر اس نکتے کے بارے میں لکھ لیے جو آپ کی ذات میں نکھار کا باعث بن سکے۔ آپ جب سب کچھ لکھ لیں تو ان کے حصول کے ممکنہ راستے بھی تلاش کریں۔ جب آپ ایک آئیڈیا لکھ لیں تو دوسراخود ہی آپ کے ذہن میں آئے گا۔

اپنے قیمتی وقت میں سے صرف تیس منٹ نکال کر ایک لسٹ بنائے اس میں وہ سب کچھ لکھیں جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

اب ہم آپ کو گول سیٹنگ کے مراحل بتاتے ہیں۔ ان کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں۔

… اپنے ٹارگٹ کو پہچانے۔ یہ جانے کہ آپ کیا حاصل کر بنایا کینا چاہتے ہیں ….؟

…. ڈیڈ لائن مقرر کیجیے۔ آپ کب تک ان گولز کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ایک ماہ، . چھ ماہ

، ایک سال، مدت کا تعین ضرور ہے۔

… مشکلات کا جائزہ لیں اور ان کے مناسب حل کے بارے میں لکھے کہ وہ کس طرح دور ہو سکتی ہیں۔

وہ لوگ جو آپ کے لیے معاون ہو سکیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں تحریر کریں جن کا آپ کو تعاون درکار ہے اور جو مختلف ٹارگٹ کے حصول میں

آپ کا ساتھ دے سکتے ہیں۔

ان گولز کے حصول میں آپ کو کون سی صلاحیتوں اور علم کی ضرورت ہے۔ تفصیل سے لکھے اور ہر اس علم اور صلاحیتیں بڑھانے کے لیے پروگرام ترتیب دیں۔

گولز کے حصول کا پورا طریقہ کار تیار کیجیے، آپ کو کیا کیا کرنا ہے…؟ روزانہ کتنا کام کرنا ہے تاکہ آپ اپنی منزل سے قریب تر ہوتے جائیں۔

آخر میں ان مقاصد کے حصول کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فوائد کی فہرست بنائے۔ لکھیے کہ آپ یہ ساری محنت کیوں کر رہے ہیں …….؟ ان کا کیا | فائدہ ہو گا…؟

یاد رکھے…؟ اچھی کارکردگی ایک سفر ہے منزل نہیں۔ اس کا آغاز مقصد کے واضح تعین سے ہوتا ہے۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اس کے لیے ورزش بہت ضروری ہے۔

یاد رکھیں اگر آپ صحت مند ہیں تب ہی آپ اپنے تمام گولز کے حصول کے لیے بھرپور محنت

کر سکتے ہیں۔

آپ نے اپنی دنیا خود بنائی ہے اگر آگے نہیں بڑھیں گے تو آگے بڑھنے کے لیے کوئی اور آجائے گا۔ جس جگہ اور جہاں کام کر رہے ہیں اس سے آگے جانے کی کوشش جاری رکھیں۔

ان تمام باتوں میں سب سے اہم اور آخری بات اگر آپ کے مزاج میں مستقل مزاجی نہیں ہے تو اہداف کا حصول بھول جائیں۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ نومبر 2018

Loading