کامیاب شوہر وہ ہے جو اپنی بیوی، بچوں اور والدین کے درمیان توازن رکھے
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ایک کامیاب شوہر وہ ہوتا ہے جو اپنی بیوی کو سسرال میں ذلیل نہ ہونے دے، اور نہ ہی اپنی بیوی کو والدین سے برتر مقام دے۔
🔹 شوہر کی ذمہ داریاں دونوں طرف ہیں—والدین کے لیے بھی اور بیوی کے لیے بھی۔ دونوں کے حقوق کا خیال رکھنا ضروری ہے، کسی کے ساتھ زیادتی یا نا انصافی کیے بغیر۔
🔹 شوہر کو چاہیے کہ وہ اپنی بیوی کی عزت اور وقار کو والدین کے سامنے برقرار رکھے، خاص طور پر جب بیوی اچھی ہو اور اس نے کبھی والدین کے ساتھ بدتمیزی نہ کی ہو۔ بیوی کو نظر انداز کر دینا یا اسے لاوارث چھوڑ دینا درست نہیں۔ والدین کی اطاعت کا مطلب بیوی پر ظلم ہرگز نہیں!
🔹 اگر بیوی اور والدین کے درمیان تعلقات بہتر نہ ہو رہے ہوں اور بار بار مسائل پیدا ہو رہے ہوں، تو مشترکہ گھر سے علیحدہ ہو جانا بہتر ہوتا ہے تاکہ دونوں رشتوں میں توازن برقرار رہے اور کسی کو کھونے کا خدشہ نہ ہو۔
🔹 بیوی پر سسرال کی خدمت فرض نہیں، لیکن والدین کے ساتھ عزت اور ادب سے پیش آنا ضروری ہے۔ میرے خیال میں بیوی کا اپنے شوہر کے والدین کا احترام درحقیقت خود شوہر کا احترام ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ شوہر کو کس قدر اہمیت دیتی ہے۔
🔹 شوہر کے والدین کو بھی چاہیے کہ وہ بہوؤں کے ساتھ انصاف کریں، اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کریں، کیونکہ اس طرح کے رویے سب سے پہلے ان کے اپنے بیٹوں کے لیے مسائل پیدا کریں گے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی بہوؤں کے مزاج کو سمجھیں اور سب کے ساتھ برابری کا سلوک کریں تاکہ خاندان میں امن اور محبت قائم رہے۔
🌸 ایک حقیقی شوہر وہی ہوتا ہے جو اپنی بیوی اور والدین کے درمیان توازن رکھے، کیونکہ اگر توازن نہ رکھا جائے تو کسی ایک پر ظلم ہوگا۔
🌺 اس کے لیے ضروری ہے کہ شوہر دونوں طرف کی حدیں متعین کرے اور ہر کسی کو ان حدود میں رہنے کی ہدایت کرے تاکہ ازدواجی زندگی اور خاندان میں محبت اور خوشحالی برقرار رہے۔
اگر شوہر ایسا نہ کرے، تو وہ سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والا ہوگا—
❌ وہ اپنی ذہنی اور جسمانی سکون کھو دے گا،
❌ ممکن ہے وہ یا تو والدین سے محروم ہو جائے یا بیوی سے،
❌ اور اگر مسئلہ بڑھ گیا تو شاید وہ اپنے بچوں تک کو کھو دے۔
💡 اسی لیے میں سب کو مشورہ دیتا ہوں کہ خاندان میں توازن رکھیں اور سمجھداری سے معاملات کو سنبھالیں۔ 🌹