کتاب: قطرہ قطرہ قُلزم
سرکار حضرت واصف علی واصف
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ کتاب: قطرہ قطرہ قُلزم۔۔۔ سرکار حضرت واصف علی واصف) انسان اپنی حالت کو بہتر بنانے کے لئے جب پریشان ہوتا ہے تو حالت بہتر بنانے کی صلاحیت سلب ہو جاتی ہے۔پریشانی حالات سے نہیں، خیالات سے پیدا ہوتی ہے۔جو انسان اپنے موجود لمحے سے گریزاں ہوگا، وہ پریشان ہوگا۔انسان آنے والے حالات سے خوفزدہ ہو کر جانے والے حالات کو پریشان کر دیتا ہے۔
غم کی یاد ایک تازہ غم دے جاتی ہے۔
انسان دور سے آنے والے خطرے کو ہمیشہ قریب ہی سے محسوس کرتا ہے۔
☆وطن سے باہر جانے والوں کو وطن کی یاد پریشان کرتی ہے وطن میں رہنے والوں کو باہر جانے کی تمنا پریشان رکھتی ہے۔
☆ہر انسان کو اپنے علاوہ کچھ بننے کی آرزو ہے اور یہی آرزو وجہ پریشانی ہے۔
☆اگر دنیا کی دولت برابر تقسیم کر دی جائے تو چہرے کیسے برابر ہوں گے؟ عقل کیسے برابر ہو گی؟ دل کیسے برابر ہوں گے؟ دلبر کیسے برابر ہوں گے؟
☆اگر علاج سائنس بن جائے تو دعا کا مقام کیا ہو گا؟
☆پریشانی انسان کو احساس دلاتی ہے کہ وہ اپنی زندگی پر اختیار نہیں رکھتا۔
☆پریشانی سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ انسان اپنی زندگی کو خالق کی مرضی کے مطابق بسر کرے۔
☆جو شخص آج کے دن، آج کے لمحے پر راضی ہو گیا وہ پریشانی سے نکل گیا۔
☆زندگی سے گلہ اور تقاضا نکال دیا جائے تو سکون مل جاتا ہے۔
☆زندگی سے گلہ اور شکایت نکال دی جائے تو پریشانی نہیں رہتی۔
☆اپنے آپ کو پسند اور دوسروں کو ناپسند کرنا چھوڑ دیا جائے تو پریشانی نہیں رہتی۔
☆کوئی ایسا غم نہیں آیا جو کٹ نہ جائے، کوئی ایسی خوشی نہیں آئی جو ہٹ نہ جائے۔ خالق کا باغی ہمیشہ پریشان رہے گا‘ خالق کا دوست کبھی نہیں۔
(کتاب📖: قطرہ قطرہ قُلزم)
سرکار حضرت واصف علی واصف ؒ