کھاریاں کے نزدیک metro city کا اوور سیز پاکستانیوں کے ساتھ بہت بڑا فراڈ
فن لینڈ ( ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔۔۔۔ نمائندہ خصوصی )ہم اپنے حقوق پر کسی کو شب خون نہیں مارنے دیں گے ان کے تحفظ کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور لینڈ مافیا کے چہروں سے نقاب اتاریں گے اور پورے یورپ بلکہ پوری دنیا پر اس پیغام کو پہنچایا جائے گا تاکہ آئندہ کوئی بندہ بھی ان کے جال میں نہ پھنسے، حافظ محمد مظہر اقبال نعیمی
ھیلسنکی/ فنلینڈ/ 29جون بروز اتوار کو متاثرین metro city کھاریاں کا ایک اجلاس فنلینڈ کے دارالحکومت ہلسنکی میں ہوا
متاثرین میں سے ایک فائلر نے کہا کہ میں نے 2021 میں ملک عامر سے فائل لی اور 10 مرلے کے دوپلاٹ کی ایڈوانس رقم ادا کی اور یہ 35 لاکھ روپے کا ایک پلاٹ تھا یوں 70 لاکھ کے دو پلاٹ تھے،اور یہ ساری رقم فروری 2024 تک یہ ساری رقم ادا کرنی تھی اور پلاٹ میرے نام ہونے تھے،اور جب فائل خریدی گئی تو اس وقت ملک عامر صاحب نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سامنے جو جگہ ہے وہاں پر اوور سیز کے لیے کام ہورہا ہے یعنی جو بلکل میں جی ٹی روڈ کے قریب جگہ دکھائی گئی تھی،اور ساتھ یہ بھی حق دیا گیا تھا کہ تم لوگ جب چاہو گے اگر تمہیں کسی مجبوری کے تحت پیسوں کی ضرورت پڑتی ہے تو ہمیں بتانا ہم آپ کی فائل فروخت کروائیں گے اور آپ کے پیسے آپ لوگوں کو واپس مل جائیں گے، میں نے فروری 2024 کو ساری رقم ادا کردی،اس دوران اگر ایک قسط بھی لیٹ ہوتی تو مجھے وارننگ لیٹر ملنا شروع ہوجاتے کہ یا تو آپ کی فائل کینسل ہوجائے گی،اور یا پھر آپ کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا،اس سارے ٹائم کے دوران میں نے کوشش کی کہ قسط لیٹ نہ ہو،اب حالت یہ ہے کہ ہماری(سب لوگ جو میٹنگ میں موجود ہیں) ایک قسط لیٹ ہو تو وارننگ لیٹر ملتے تھے جب کہ لینڈ مافیا نے ساری رقم وصول کرنے کے بعد آنکھیں بند کرلیں ہیں کوئی والی وارث ہی نہیں بنتا ایک سال سے بھی زیادہ کا عرصہ گزر گیا ھے کوئی بندہ بھی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ملک عامر صاحب جن سے فائل خریدی تھی ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں تو ایجنٹ تھا،میں نے صرف سودا کروانا تھا،اب میں کچھ نہیں کرسکتا،اور کوئی بھی میری بات نہیں سنتا،
جب میں نے فائل خریدی تھی تو اس وقت یہ بتایا گیا تھا کہ یہ سامنے کنال کے ساتھ جہاں آج کلاک ٹاور ہے وھاں پر اوور سیز کے پلاٹ بنیں گے،اور آج معلوم کرنے پر پتہ چلا ہے کہ اوور سیز پراجیکٹ ایفل ٹاور (جو میٹروسٹی کے اندر ھے)سے بھی کہیں گنا آگے بلکل آخر میں اسے پہنچا دیا گیا ہے،جب انتظامیہ سے پتہ کیا پہلے تو کوئی بات کرنے اور سننے کو تیار نہیں اور اگر کوئی بات کرتا ہے تو یہ جواب ملتا ھے ہم کچھ نہیں کرسکتے اوپر والوں سے بات کریں،یقیناً اوپر تک پہنچنا انتہائی مشکل ہے وہاں پہچنے تک چھٹی ختم ہوجاتی ھے اور واپس اجاتے ہیں ۔ایک سال ہوگیا ہے پوری رقم ادا کرنے کے باوجود کوئی الاٹمنٹ یا نشاندہی نہیں ہوئی،اب جبکہ کچھ دن پہلے میں نے کوشش کی کہ پتہ کروں آخر میرے پلاٹ ہیں کہاں پتہ چلا کہ وہ ہوا میں اڑتے اڑتے ایفل ٹاور سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔جب میٹرو سٹی انتظامیہ کے نمائندوں سے بات کی کہ یہ پراجیکٹ کب مکمل ہوگا تو جواب ملا کہ اوپر والے جانتے ہیں ہمیں کچھ پتہ نہیں، لوگوں کو لوٹنے کے لیے نیا جال بچھایا گیا ھے،ایک عارضی نقشہ میرے ہاتھ تھمایا گیا اور مجھے کہا گیا کہ اگر اپ کی زندگی نے وفا کی تو دوچار سال بعد نشاندہی ہوجائے گی، اور اگر آپ کو اتنی ہی جلدی ہے تو آپ ہمارے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کرلیں وہ پلاٹ جن کی رقم آپ نے ادا کی ہے دو پلاٹ 10×10 مرلے کے جو ابھی تک ہوا میں ہیں جن کا ابھی تک میں مالک بھی نہیں بنا چونکہ تم نے رقم ادا کردی ھے وہ پیسے ہمیں نظر ارھے ھیں 11 لاکھ روپیہ فی پلاٹ کے حساب سے ہم کاٹیں گے یعنی 22 لاکھ روپیہ بیٹھے بٹھائے یہ ٹیکہ لگے گا اور تم برداشت کرو،اور باقی رقم ہم تمہیں دیں گے اور ایفل ٹاور کے نزدیک 15 مرلے کا ایک پلاٹ تمہیں دے دیتے ،یعنی 22 لاکھ بھی تمہیں دینے پڑیں گے اور 20 مرلے پلاٹ کی جگہ 15 مرلے کا پلاٹ ملے گا یہ ہے لینڈ مافیا کا انصاف۔
اور دوسرا آپشن یہ ہے کہ شروع میں جب تم نے فائل خریدی تھی کلاک ٹاور کے نزدیک جو جگہ تمہیں دکھائی گئی تھی وہ ساری جگہ گلوبل کمپنی نے میٹرو سٹی سے خرید لی ہے اگر تم وہاں ایڈجسٹمنٹ کرنا چاہتے ہو تو وہ تمہیں 3 مرلہ پلاٹ پر ایک ویلہ دیں گے جس کی قیمت ایک کروڑ روپے ہے تمھارے سارے پیسوں میں سے 22 لاکھ کاٹ کر باقی رقم وہاں ایڈجسٹ کی جائے گی،اور وہ 60 لاکھ دے کر تم حقوق ملکیت لے سکتے ہو،
ہم سب متاثرین حکومت پاکستان اور ارباب اختیارات سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کا نوٹس لیا جائے ہم دیار غیر میں رہینے والے لوگ ایک ایک پیسہ جوڑ کر پاکستان بھیجتے ہیں اور ملک کی خدمت کررھے ہیں اور اگر کوئی جائیداد وغیرہ بچوں کے لیے بنانا چاھتے ہیں تو پھر مختلف نقاب پوش ہمیں دھوکہ دہی بے ایمانی اور فراڈ سے لوٹ لیتے ہیں ،وہ پلاٹ یا زمین جس کی پوری رقم ادا کیے ہوئے سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ہم اس کے مالک نہیں بنے اور بیٹھے بٹھائے ہمیں اس میں لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانے پر مجبور کیا جارھا،ہم ساری کمیٹی،( اوور سیز ایکشن کمیٹی میٹرو سٹی کھاریاں ) اس سارے مسئلے کو حکومت پاکستان کے نوٹس میں لانے کے لیے ایک درخواست ایمبیسڈر اف پاکستان ایمبسی اف سویڈن میں ان سے مل کر ان کو دیں گے،اگر پھر بھی ہمیں انصاف نہ ملا تو پورے یورپ امریکہ مڈل ایسٹ امریکہ جہاں جہاں پاکستانی ہیں ان تک پیغام پہنچائیں گے کہ وہ ان لینڈ مافیا کے چہروں سے نقاب اتارنے کے لیے اپنے اپنے ممالک جہاں وہ رھتے ہیں وہاں جاکر پاکستان ایمبسی میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں پھر بھی اگر بات نہ بنے تو پھر جن ممالک میں وہ رھتے ھیں وہاں کے سفارتخانے کو آگاہ کریں کہ وہ گورنمنٹ آف پاکستان کے نوٹس میں یہ معاملہ لائے اور انصاف لینے میں مدد کریں،اور ہم سب لوگ جو متاثرین میٹرو سٹی کھاریاں ہیں اپنے حقوق واپس ملنے تک یہ جدوجہد جاری رکھیں گے اور غاصبوں کو بے نقاب کرتے رھیں گے