Daily Roshni News

کیا کولڈ ڈرنکس سے گوشت یا دیگر خوراک ہضم ہوتی ہے؟ – ایک سائنسی و تنقیدی جائزہ

کیا کولڈ ڈرنکس سے گوشت یا دیگر خوراک ہضم ہوتی ہے؟ – ایک سائنسی و تنقیدی جائزہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ہمارے معاشرے میں کئی طرح کے غذائی مغالطے رائج ہیں، جن میں ایک عام مغالطہ یہ ہے کہ کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک (مثلاً کوک، پیپسی، مرنڈا وغیرہ) پینے سے کھانا، بالخصوص گوشت، جلدی ہضم ہوتا ہے۔ بعض لوگ یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر کولڈ ڈرنک نہ پی جائے تو گوشت پیٹ میں جم جاتا ہے یا بدہضمی کا باعث بنتا ہے۔ یہ تصور نہ صرف سائنسی بنیادوں سے عاری ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ رجحانات کو فروغ دیتا ہے۔

  1. کولڈ ڈرنک کی کیمیائی ترکیب

کولڈ ڈرنکس عام طور پر درج ذیل اجزاء پر مشتمل ہوتی ہیں:

کاربونیٹڈ پانی (Carbonated Water)

چینی یا ہائی-فرکٹوز کارن سیرپ (High-Fructose Corn Syrup)

کیفین (Caffeine)

فاسفورک ایسڈ (Phosphoric Acid)

مصنوعی فلیورز و کلرز

ان اجزاء کا مقصد ذائقہ اور تازگی کا احساس پیدا کرنا ہوتا ہے، نہ کہ ہاضمے کو بہتر بنانا۔

  1. ہاضمے کا فطری عمل اور کولڈ ڈرنک کا اثر

ہاضمے کے عمل کا آغاز منہ سے ہوتا ہے، اور معدے میں جا کر گیسٹرک جوس (HCl اور دیگر انزائمز) خوراک کو توڑنے کا عمل انجام دیتے ہیں۔

کولڈ ڈرنکس کا ممکنہ منفی اثر:

کاربونیٹڈ ڈرنکس معدے میں گیس پیدا کرتی ہیں، جو پیٹ پھولنے (bloating) اور ڈکار لینے کا باعث بنتی ہیں۔

فاسفورک ایسڈ اور کیفین معدے کے تیزاب (gastric acid) کے ساتھ تعامل کر کے ہاضمے کو متاثر کرتے ہیں۔

ٹھنڈی کولڈ ڈرنکس معدے کے درجہ حرارت کو وقتی طور پر کم کر دیتی ہیں، جس سے ہاضمے کے انزائمز کا کام سست ہو سکتا ہے۔

 سائنسی حوالہ:

> According to a study published in the Scandinavian Journal of Gastroenterology (2002), cold carbonated beverages can slow gastric emptying and impair digestion in some individuals. [Ref: PMID: 12190160]

  1. کیا گوشت کے ہاضمے میں کولڈ ڈرنکس مددگار ہیں؟

گوشت کے ہاضمے کے لیے پروٹیز انزائمز (Protease enzymes) جیسے پیپسن (Pepsin) کی ضرورت ہوتی ہے، جو مخصوص پی ایچ لیول پر کام کرتے ہیں۔ کولڈ ڈرنکس میں موجود تیزابیت (low pH) اس پی ایچ بیلنس کو متاثر کر سکتی ہے۔

کولڈ ڈرنکس میں پروٹین توڑنے والے کوئی فعال انزائم موجود نہیں ہوتے۔

بعض سافٹ ڈرنکس جیسے “ڈائٹ کوک” میں تو کیفین اور ایسڈ کی مقدار اور بھی زیادہ ہوتی ہے، جو معدے کے حساس افراد میں گیسٹرک ریفلکس اور ایسڈٹی کا سبب بن سکتے ہیں۔

 سائنسی حوالہ:

> “Consumption of sugar-sweetened beverages is associated with increased risk of metabolic syndrome and digestive problems.” — American Journal of Clinical Nutrition (2010). [Ref: PMID: 20335584]

  1. معاشرتی مغالطے کی اصل وجہ: “تسکین” یا “ہاضمہ”؟

کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک پینے سے فوری طور پر “تسکین” کا احساس ہوتا ہے، خصوصاً مرغن یا مصالحے دار گوشت کے بعد۔ اس تسکین کو لوگ “ہاضمے” سے تعبیر کرتے ہیں، حالانکہ یہ صرف کیفین اور گیس کا وقتی اثر ہوتا ہے، نہ کہ کوئی ہاضم عمل۔

یہی غلط فہمی لوگوں میں اس عادت کو فروغ دیتی ہے۔

  1. ماہرینِ غذائیت اور ڈاکٹروں کی رائے

ڈاکٹر مائیکل گرگر (Dr. Michael Greger): “Carbonated beverages do not aid digestion. On the contrary, they may impair gastric emptying in sensitive individuals.”

ماہرین غذائیت کا عمومی اتفاق ہے کہ کھانے کے فوراً بعد کولڈ ڈرنک پینا وزن میں اضافے، معدے کے مسائل اور انسولین کے بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے۔

  1. متبادل تجویز: صحتمند مشروبات

اگر کھانے کے بعد کچھ پینا ہی ہو تو مندرجہ ذیل قدرتی اور مفید مشروبات کا انتخاب کریں:

نیم گرم پانی

سونف یا زیرہ کا قہوہ

پودینے یا ادرک کی چائے

لیموں پانی (بغیر چینی)

یہ مشروبات نہ صرف ہاضمے میں حقیقی مدد دیتے ہیں بلکہ جسم کو ڈیٹاکس بھی کرتے ہیں۔

کھانے، خاص طور پر گوشت کے بعد کولڈ ڈرنک پینے سے ہاضمہ بہتر نہیں ہوتا، بلکہ کئی سائنسی مطالعات اس کے برعکس اثرات کی نشان دہی کرتے ہیں۔ یہ ایک معاشرتی مغالطہ ہے، جسے تسکین، ذائقہ یا مارکیٹنگ کی چالاکیوں نے فروغ دیا ہے۔

صحتمند زندگی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایسی غلط فہمیوں سے بچیں اور سائنسی و طبی بنیاد پر اپنی عادات کی اصلاح کریں۔

Aamir Dawar

Loading