“کیا ہر وقت صفائی، perfection اور سب کچھ control کرنے کی عادت… بیماری ہے؟”
✍ تحریر: عثمان بشیر | آئیڈیل لائف کاؤنسلنگ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔”کیا ہر وقت صفائی، perfection اور سب کچھ control کرنے کی عادت… بیماری ہے؟” تحریر۔۔۔ عثمان بشیر | آئیڈیل لائف کاؤنسلنگ)ایک ایسا سوال جو بظاہر معمولی لگتا ہے…
مگر حقیقت میں ہزاروں پاکستانی خواتین کی اندرونی تھکن کی گواہی ہے۔
وہ عورت جو صبح سے شام تک ایک ایک چیز اپنی جگہ پر رکھتی ہے، ہر کونے کو چمکاتی ہے، ہر کام خود کرتی ہے، بچوں کو وقت پر نہلانا، شوہر کے کپڑے وقت پر استری کرنا، برتن، قالین، کپڑے، چھتیں، دیواریں… ہر چیز اُس کے کنٹرول میں ہونی چاہیے۔
اور اگر کوئی چیز اُس کے حساب سے نہ ہو… تو اُس کے اندر ایک عجیب سی بےچینی، جھنجھلاہٹ، اور گھٹن پیدا ہو جاتی ہے۔
❓یہ perfection ہے… یا پھر کچھ اور؟
یہ وہ مقام ہے جہاں Productivity اور OCD (Obsessive Control Disorder) کا فرق دھندلا جاتا ہے۔ کیونکہ ایسی عورت بظاہر ایک مثالی ہاؤس وائف ہوتی ہے… مگر اندر سے ٹوٹی ہوئی، تھکی ہوئی، اور بے سکون۔
🔍 اصل مسئلہ کیا ہے؟
یہ عورت صفائی نہیں کر رہی… وہ اپنے اندر کے خوف کو صاف کر رہی ہے۔
وہ ہر چیز کو control میں رکھ کر دراصل اپنے دل کی بے چینی کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔
“اگر ہر چیز perfect نہ ہوئی تو شوہر ناراض ہو جائے گا”
“اگر سب کچھ نہ سنبھالا تو مجھے ناکام سمجھا جائے گا”
“اگر تھوڑا سا بھی relax کیا تو مجھے بےکار عورت کہا جائے گا”
یہ سوچیں آہستہ آہستہ عورت کو anxious perfectionist بنا دیتی ہیں جو جسم سے کام کرتی ہے، مگر روح سے مسلسل تھک رہی ہوتی ہے۔
🧠 نفسیاتی حقیقت:
ایسی عورت کا دماغ “fight or flight mode” میں رہتا ہے
وہ کبھی مطمئن نہیں ہوتی، کیونکہ perfection کبھی achieve نہیں ہوتی
وہ دوسروں کی مدد یا گڑبڑ برداشت نہیں کر سکتی
اور سب سے بڑھ کر… وہ خود کو صرف کام کے قابل سمجھتی ہے، محبت کے نہیں
🌿 اسلامی رہنمائی:
رسول اللہ ﷺ کا عمل تھا کہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتے اور کبھی کسی کمی پر تنقید نہ کرتے۔
اسلام نے عورت کو “قدرتی کمزوریوں کے ساتھ قیمتی وجود” مانا ہے، نہ کہ ایک روبورٹک perfectionist۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
“لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا”
(سورۃ البقرۃ: 286)
“اللہ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔”
تو ہم خود پر اتنا بوجھ کیوں ڈالیں؟
🌸 اب حل کیا ہے؟
1️⃣ Mindfulness Practice کریں:
روزانہ 10 منٹ صرف بیٹھیں، کچھ نہ کریں۔
اپنے دل کی باتیں سنیں۔ صفائی کے شور سے باہر نکلیں۔
2️⃣ Real vs Illusion of Control:
اللہ ہی ہے جو نظام کو سنبھالتا ہے — ہم صرف کوشش کرتے ہیں۔
سکون perfection سے نہیں، اللہ پر توکل سے ملتا ہے۔
3️⃣ Family Delegation سیکھیں:
ہر چیز خود کرنے کے بجائے بچوں، شوہر، یا ملازمہ کو سکھائیں۔
Control چھوڑنا بھی شفاء کا حصہ ہے۔
4️⃣ Acceptance of Imperfection:
کبھی جان بوجھ کر ایک دن کچھ نہ صاف کریں —
اور دیکھیں کہ دنیا نہیں ٹوٹتی…
مگر آپ کا دل شاید پہلی بار سکون لے سکے۔
5️⃣ روحانی توجہ:
روزانہ چند لمحات صرف اللہ کے لیے رکھیں۔
ذکر، دعا، اور تلاوت — یہ آپ کو remind کرتے ہیں کہ
“صفائی آپ کی طاقت ہے… مگر سکون آپ کی ضرورت!”
📡 ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں — جہاں ہر دن ایک شفاء:
👉 https://whatsapp.com/channel/0029Vage0N64tRrv0b1ZCM3S
💬 کیا آپ بھی ہر چیز perfect رکھنے کی جدوجہد میں خود کو کھو بیٹھی ہیں؟
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ… شاید اب آپ کو صفائی سے زیادہ سکون کی ضرورت ہے؟
#IdealLifeCounseling #UsmanBashir #IdealLifePk
#OCDInWomen #PakistaniHousewives #Perfectionism #IslamicHealing
#MindfulnessForMothers #EmotionalAnxiety #HouseworkBurnout
#روحانیشفاء #خواتینکیزندگی #SelfCompassion