Daily Roshni News

کیری گلئین میں ایک شاندار بسنت فیسٹیول کا انعقاد۔

کارک کونٹی کونسل۔آرٹ کونسل آئرلینڈ۔سیمپل سٹوڈیو۔کمیونٹی فاؤنڈیشن آئرلینڈ۔ری تھنک آئرلینڈ اور کریٹیو آئرلینڈ کے زیر اہتمام کارک کیری گلئین میں ایک شاندار بسنت فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا ۔

کارک آئرلینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔وسیم بٹ سے ) پتنگ بازی ایک خوبصورت ثقافتی کھیل ہے جو خوشی میل جول اور تہذیبی ورثے کو فروغ دیتا ہے جس کا نظارہ آج کارک کیری گلئین میں بسنت فیسٹیول میں دیکھنے کو ملا یہ فیسٹیول 27 جون کو شروع ہو کر 29 جون کو اختتام پذیر ہوا  جس کا اہتمام کارک کونٹی کونسل۔آرٹ کونسل آئرلینڈ ۔سیمپل سٹوڈیو۔کمیونٹی فاؤنڈیشن آئرلینڈ۔ ری تھنک آئرلینڈ اور کریٹیو آئرلینڈ کے باہمی اشتراک سے انعقاد پذیر ہوا جو ایک شاندار رنگا رنگ ثقافتی تقریب ثابت ہوا جس میں مقامی کمیونٹی کے علاوہ آئرلینڈ کے چھوٹے بڑے شہروں سے پاکستانی ۔انڈین ۔افغانی۔بنگلہ دیش ۔آئرش اور دیگر کئی کمیونٹیز کے خواتین و حضرات اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔یہ فیسٹیول ایک ایسے وقت میں منعقد ہوا جب دنیا کو ثقافتی ہم آہنگی اور بین المذاہب رواداری کی اشد ضرورت ہے ۔

میئر آف کونٹی کارک کے بے ہاف پر کونسلر پیٹرک ڈونووان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس فیسٹیول کی چیف آرگنائزر آمنہ ولایت تھی جنہوں نے کیم لینگ موریس سیمپل سٹوڈیو اور جاسمین سنگھ کے تعاون سے اس بسنت فیسٹیول کو آرگنائز کیا – اس فسٹیول کو سانپل سٹوڈیو کی ڈائریکٹر  ایوئیں مککارتھی ۔آمنہ ولایت نے فیسٹیول کا آغاز خوش آمدیدی کلمات سے کیا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے پورے پارک میں گہما گہمی کا سماں نظر آیا شرکاء اور بالخصوص بچوں نے اپنے روایتی زرق برق لباس پہنے ہوئے تھے جو ہر قوم کی پہچان کو نمایاں کر رہے تھے تو دوسری طرف آسمان پر رنگا رنگ پتنگوں کا خوبصورت نظارہ دیکھنے کو مل رہا تھا اور فضا میں بو کاٹا کے فلک شگاف نعرے گونج رہے تھے جو ایشیائی ثقافت کی ایک جھلک پیش کر رہے تھے اس دوران ڈھول کی تھاپ نے ماحول  کو مزید پرجوش بنا دیا اور حاضرین بھنگڑا اور روایتی رقص جھوم جھوم کر کرتے رہے تھے فیسٹیول میں مختلف قسم کے روایتی کھانوں۔ ملبوسات۔ہینڈی کرافٹس۔ فیس پینٹنگ ۔انڈین پاکستانی کھوسے اور پتنگوں کے مختلف اسٹالز بھی لگائے گئے تھے جو حاضرین کی توجہ کا مرکز رہے ۔

سپائس گارڈن محمد عاصم اور ثناء عاصم کی طرف سے پھلوں کے بادشاہ مینگو پارٹی کا بھی اہتمام کیا گیا ۔اس بسنت فیسٹیول کے آخر میں سب سے خاص اور دلکش لمحہ انڈین کلاسیکل ڈانسر انکیتا کوشک کی پرفارمنس تھی یہ رقص نہ صرف خوبصورتی سے پیش کیا گیا بلکہ اس میں برصغیر کی صدیوں پرانی روایات ۔موسیقی اور جذبات کی عکاسی بھی دیکھی گئی انکیتا کوشک نے بھرت ناٹیم اور کتھک کے روایتی انداز میں رقص پیش کیا جو حاضرین کو مکمل طور پر مسحور کر گیا اور حاضرین نے دل کھول کر داد دی اس کے علاوہ Iraira Mukhopadhayay اور Japman Kaur نے بھی انڈین روایتی ڈانس پیش کیا  آخر میں بچوں انعامات بھی تقسیم کیے گئے جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے خود پتنگ بنانے کے مقابلے میں شرکت کی۔  اس فیسٹیول کی چیف آرگنائزر آمنہ ولایت نے اظہار تشکر کے کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تہوار صرف تفریح کا ذریعہ نہیں ہوتے بلکہ یہ دلوں کو جوڑنے محبت بانٹنے اور مشترکہ اقدار کو فروغ دینے کا ذریعہ بھی بنتے ہیں اج اس بسنت فیسٹیول کا انعقاد اس بات کا علمی ثبوت ہے کہ مختلف ثقافتیں باہم مل کر ایک خوشبودار گلدستہ بنا سکتی ہیں ۔

اس فیسٹول میں ایک مصورے کی نمائیش کا انعقا د بھی کیا گیا جس  میں آئرلینڈ میں مقیم جنوبی ایشیائی آرٹسٹ  اقرا اقبال ۔حنا خان۔انتونیو ڈوسوزا اور دیگر کے فن پارے شامل ھیں ۔ یہ نمائش 27 جون سے 18 جولائی تک کیریگلائیں لائبریری میں جاری رھے گی اور 22 جولائی سے 22 آگست تک کورک کی سٹی لائیبریری میں زیر نمائش  رھے گی۔

اس فیسٹیول میں آرٹسٹ کم لنگ مورس اور رکی میٹساڈو نے مل کر بچوں کو جاپانی مچھلی نما پتنگیں بنانا سکھائی ۔ انہیں پتنگوں کی نمائش  پارک کے اندر بھی آویزاں تھیں جن کے رنگ برنگ نظارے نے پارک کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی مشہور فلم مولا جٹ بھی دکھائی گئی ۔

فیسٹیول کے انتظامات نہایت منظم اور مربوط تھے۔ سب تفریحات مفت ہونے کی وجہ سے ، نہ صرف  مقامی لوگوں نے اپنی فیملی کے ساتھ پتنگ بازی اور دوسری تفریحات کابھر پور لطف اٹھایا بلکہ ملک بھر سے لوگ دور دراز شہروں سے اس میں شامل ہوئے جس میں  ڈبلن، گالوے، لانگ فورڈ۔ لمرک۔پورٹ لیش ۔کیلارنی اور دیگر کئی شہروں سے لوگ شامل ہوئے لوگوں نے انتظامیہ کی کوششوں کو بہت سراہا اور ایسے مزید فیسٹیول کے انعقاد میں خوب دلچسپی کااظہارکیا۔ تاکہ وطن سے دور وطن کی یاد کو تازہ رکھا جا سکے اور اس روایت کو ثقافتی وراثت کے طور پہ اپنی اولادوں میں منتقل کیا جا سکے۔ اور بقول آرگنائزر آمنہ ولایت یہی اس فسٹیول کا مقصد ھے جو کہ آنے والے سالوں میں مزید بڑے پیمانے پہ ترقی کرے گا اور ملک بھر سے  مزید جنوبی ایشیائی افراد کی توجہ کا مرکز بنے گا اور ان کی ثقافتی شناخت کو دنیا بھر میں فروغ دے گا۔

Loading