گدا گری
تحریر۔۔۔محمد عثمان حیدر
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔گداگری۔۔۔تحریر۔۔۔محمد عثمان حیدر )پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک ہے پاکستان کا آٸین قرآن و سنت کے عین مطابق ہے پاکستان کے آٸین اور قانون میں ہر بات واضح ہے پاکستان میں حکومتی سطح پر زکوة کا نظام موجود ہے پاکستان میں خیراتی ادارے کثیر تعداد میں کام کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہاں پر بھیک مانگنا ایک پیشہ بن چکا ہے اچھے بھلے صحت مند مرد و خواتین بھیک مانگتے ہیں کیا یہ ایک اسلامی جمہوری معاشرے میں زیب دیتا ہے ملک میں سسٹم نام کی کوٸی چیز نہیں ہے گدا گری ایک ٹرینڈ بن چکا ہے ایک گداگری تو وہ ہے جو مجبوری میں ہوتی ہے لیکن مستقل بنیادوں پر جو گداگری ہوتی ہے وہ پیشہ بن جاتی ہے ملک میں گداگری کے مافیاز کام کر رہے ہیں صبح ایک گاڑی آتی ہے گدا گروں کو چوکوں چراہوں بازاروں اور گلیوں میں گدا گری کا ٹاسک سونپتی ہے پورا دن گداگری میں گزر جاتا ہے یہ جبری گدا گری کہلاتی ہے جو کہ مافیاز کا پیشہ ہے جو اس خوفناک دھندے میں مصروف ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ مافیاز ان گدا گروں کو مختلف قسم کے چونچلے بھی سیکھاتے ہیں جیسے کہ سر پر پٹی باندھ دی ذرہ سا خون لگا دیا ٹانگ کو ایسے دیکھایا جیسے یہ معذور ہوں ویل چیٸر دے دی مختلف قسم کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ لوگ ترس کھا کر پیسے دے دیں گدا گر جتنے بھی ہوتے ہیں جس سے بھیک مانگتے ہیں اس کو بار بار بولتے ہیں پیسے دے دو اللہ کے نام پر وہ یہ جملہ کٸی بار دھراتے ہیں اور اس طرح دس میں سے تین چار لوگوں سے پیسے بٹور لیے جاتے ہیں مافیاز کا یہ دھندا روزانہ اربوں روپے کے حساب سے ہے کچھ عرصہ پہلے واہ کینٹ میں کچھ گدا گر پکڑے گٸے تو ان سے ستر ہزار تک رقم پاٸی گٸی ان لوگوں کی لمبے لمبے کپڑے اور کٸی جیبیں ہوتیں ہیں ملک میں گدا گری پر مکمل پابندی ہونی چاہیے کیونکہ ضرورت مند لوگ بھیک نہیں مانگتے اللہ توکل چلتے ہیں آج ملک میں جتنے بھیک مانگنے والے ہیں وہ سب کے سب مافیاز کے لیے کام کر رہے ہیں یہ ایک غیر اسلامی غیر شرعی غیر قانونی بزنس ہے اس کی روک تھام کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے بہتر قانون سازی کی ضرورت ہے شرفا اور حقدار لوگ سفید پوشی میں زندگی گزارتے ہیں اللہ تعالی ﷻ پر بھروسہ کرتے ہیں گدا گری کی آخرت میں سخت سزا ہے جو کام غیر اسلامی اور غیر قانونی ہو اس کی بالکل بھی ڈھیل نہ دی جاۓ حکومت وقت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گزارش ہے اس کی مکمل روک تھام کی جاۓ اور شہریوں سے گزارش ہے کہ ان پیشہ ور لوگوں کو بھیک بالکل نہ دی جاۓ اس کی مکمل حوصلہ شکنی کی جاۓ اور اس ملک کو گدا گری جیسے مزموم پیشے سے پاک کیا جاۓ