پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں قاضی فائزعیسیٰ جب سے چیف جسٹس بنے ہمیں انصاف نہیں مل رہا، کور کمیٹی نے کہا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمارے کیسز میں نہ بیٹھیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خود ہمارے کیسز سے الگ ہونا چاہیے تھا۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انصاف پہلے بھی نہیں ملتا تھا لیکن اب تو ہماری پٹیشن دیکھی ہی نہیں جارہیں، اصولی طور پر سیاسی معاملات میں عدالت کا کندھا استعمال نہیں ہونا چاہیے، عدالت کو بھی اپنے آپ کو استعمال نہیں کرنے دینا چاہیے، بدقسمتی سے جس طرح کے فیصلے آرہے ہیں اس میں جانبداری نظر آرہی ہے، کیسز میں جانبداری نظر آنا ہمارے مطالبے کو تقویت دیتا ہے، عدت کیس میں جج کو پہلے درخواست کی گئی تھی کہ کیس سے الگ ہوں، جج نے عدت کیس سے الگ ہونے سے انکار کردیا تھا جس دن عدت کیس کا فیصلہ آنا تھا اسی دن جج الگ ہوگئے، ہمیں پتا تھا کہ عدت کیس کا میرٹ پر کیا فیصلہ ہونا ہے۔
رؤف حسن کا کہنا ہے کہ ٹوئٹ سے متعلق ایف آئی اے طلبی کا نوٹس مجھے مل چکا ہے، ایف آئی اے نے بدھ کو 11 بجے طلب کیا ہے اور کچھ سوال پوچھے ہیں، ایف آئی اے کا کہنا ہے ویڈیو سے مختلف خدشات نے جنم لیا ہے، پارٹی میں رائے ہے کہ ہمیں انصاف نہیں مل رہا اور نہ ملنے کا امکان ہے، پارٹی میں رائے ہے ہمیں اپنا مقدمے پیش کرنے کے لیے ہر فورم استعمال کرنا چاہیے، ہمارے پاس سب سے مضبوط پلیٹ فارم اس وقت سوشل میڈیا ہے۔