یادگار غزل
شاعر ہ ۔۔۔۔ پروین شاکر
عرصئہ خواب میں کھونے نہیں دیتا مجھ کو
کوئی دھڑّکا ہے کہ سونے نہیں دیتا مجھ کو
ڈال دیتا ہے وہ ہر روز نئی الجھن میں
خود سے غافل کبھی ہونے نہیں دیتا مجھ کو
دکھ تو ایسا ہے کہ دل آنکھ سے کٹ کٹ کے بہے
ایک وعدہ ہے کہ رونے نہیں دیتا مجھ کو
راستہ اس کو بھی معلوم نہیں ہے شاید
پھر بھی جنگل میں وہ کھونے نہیں دیتا مجھ کو
دل کی مانند شکستہ بھی ہے بے منزل بھی
ناؤ لیکن وہ ڈبونے نہیں دیتا مجھ کو
بڑھ گیا دل مرا ایذا طلبی میں تجھ سے
زخم بھی اب تو یہ دھونے نہیں دیتا مجھ کو
جس سے پھوٹے کوئی سایہ کوئی خوشبو کوئی رنگ
بیج ایسا کوئی بونے نہیں دیتا مجھ کو
جھوٹ لکھوں تو کوئی ہاتھ پکڑ لیتا ہے
نبض میں روح نہیں سمونے نہیں دیتا مجھ کو
ان ستاروں سے بلاوہ مرا آتا ہے کہ جو
چادرِ خاک پہ سونے نہیں دیتا مجھ کو
✍️پروین شاکر…….