Daily Roshni News

یسے گھر نہیں بستے !

ایسے گھر نہیں بستے !

ایک خاتون کی وال سے ۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ایسے گھر نہیں بستے !)کل رات ساسو ماں کی ٹانگیں دبا رہی تھی تو فرمانے لگیں اگر بہو ساس کو ماں سمجھنے لگے تو کسی گھر  میں ساس بہو کا جھگڑا نہ ہو..

تو میں نے کہا میری شدید ترین خواہش ہے کہ میں اس گھر میں ایک دن صرف ایک دن اپ کی بیٹی بن کر گزاروں اپ بھی مجھے اپنی بیٹی سمجھیں کیا برداشت کر لیں گئیں اپ ساسو ماں نہ سمجھی کی حالت میں بولی کیوں نہیں میں تو تمھیں بیٹی ہی سمجھتی ہو بیٹی سمجھ کر ہی بیاہ کر لائی تھی تم نہ سمجھو تو الگ بات ہے .

میں نے کہا آپ نے ایک گھنٹہ بھی پورا نہیں کرنا اور آپ نے فوری ساس بن جانا ہے پوچھنے لگیں  کیوں بیٹی بن کر کیا کرنا چاہتی ہو.

میں نے کہا اپنی مرضی کا دن گزارنا چاہتی ہوں آپ کے سامنے بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا چاہتی ہوں آپ کچھ کہیں تو آپ کو ٹھوک کر جواب دینا چاہتی ہوں اونچا میوزک سننا چائتی ہوں آپ کی آواز  کو اگنور کرنا چاہتی ہوں کمرے میں آنے پر آپ کو کہنا چاہتی ہوں جاتے ہووے دروازہ بند کر جاہیں لائٹ آف کر جائیں چائے کا ایک کپ بنا دیں.

کل میری دوستیں آ رہی ہیں ان کے لیے بریانی آپ نے بنانی ہے اور وہ سب کچھ جو آپ کی بیٹیاں میرے سامنے کرتی ہیں اور آپ کو ان کی ہر بات پر پیار اور میری انھی باتوں پر غصہ آتا ہے .

ساسو ماں کو چڑھ غصہ گیا اور فوری  پیر پیچھے کھینچ لیے اور کہنے لگیں

ایسے گھر نہیں بستے !

Loading