Daily Roshni News

یورپ کی لائف کیسی ہے؟؟؟

یورپ کی لائف کیسی ہے؟؟؟

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اکثر لوگ یورپ کی رنگین لائف گزارنے کے خواہش مند ہوتے ہیں

کیونکہ ان کے ذہن میں یورپ کی جو لائف ہوتی ہیں وہ بہت حیرت انگیز

اکثر سنی سنائی باتیں

اکثر فیلمی کہانیاں

یا کسی ناول میں پڑھی ہوئی چیزیں

لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہوتی ہیں

آپ کو حیرت ہو گی یہ جان کر کہ یورپ آنے والے 90% لوگوں کی زندگی کی کامیابی صرف یہی ہوتی ہیکہ پاکستان میں مکان بنا لیا

بہن بھائیوں کی شادی کر لی

(بڑھاپے)میں اپنی شادی کر لی

اور بس

نارملی وہ اپنے پہننے کے کپڑے بھی پاکستان سے منگوا(کیونکہ سستے ملتے ہیں )کر پہنتے ہیں

والدین بہن بھائی بیوی بچے 2/3 کنال کی بنگلے میں رہتے ہیں لیکن یہ صاحب ایک روم میں 4/5 لوگ رہتے ہیں

کیونکہ یہ یورپ میں ہیں

ان لوگوں کی بہت عیاشی کبھی سیلری ملنے پر پیزا یا کباب کھا لینا ہوتی ہیں

ان لوگوں کا زیادہ سے زیادہ انجوائے 31 دسمبر کی رات گوریوں کے ساتھ ناچنا ہوتا ہے

یا پھر پاکستان جا کر کاٹن کا سوٹ پہن کر چار دن گھومنا

ورنہ ادھر تو یہ ایک ٹروازر شرٹ کے ساتھ کتنے ہی سال نکال لیتے ہیں

یقین مانیں جس شہر میں یہ رہائش پزیر ہوتے ہیں اس کو گھوم کر بھی ان نے نہیں دیکھا ہوتا (وزٹر) کے طور پر

صبح اٹھے کام پر گے 10/12 گھنٹے کام کیا گھر آئے پاکستان کال کی شام کا کھانا کھایا اور سو گے

اور چھٹی والے دن پہلے تو یہ بستر سے نہیں نکلتے نکل آئے تو گھر کی صفائی کرنی ہوتی ہے پاکستان فون ہوتا ہے اور چھٹی گزر گئی

اور پاکستان والے سوچتے ہیں

یہ تو یورپ میں عیاشی کر رہے ہیں

حالانکہ مہینے میں ایک دفعہ سیلری آنی ہوتی ہیں

لیکن پاکستان سے پیسوں کے لئے 10 فون آئے ہوتے ہیں(گھروالوں کے علاوہ )

باقی کبھی نکل جائے لوگوں کی سننے کو تو اتنی کہانیاں ہے نہ کہ سر چکرا جاتا ہے

کسی کی بیوی کھا گئی

کسی کے سسرال لے گے

کسی کے بھائیوں نے فراڈ کر دیا

یہاں تک کہ دنیا میں بے لوث سمجھا جانے والا رشتہ والدین تک کے بارے لوگ عجیب عجیب کہانیاں سناتے ہیں

دل چاہتا ہے کہ پردیس میں خصوصی طور پر یورپ میں رہنے والے عام آدمیوں کی کہانیاں لکھی جائے

لیکن یہ سوچ کر نہیں لکھ سکتا کہی لوگوں کا مقدس رشتوں پر سے یقین ہی نہیں اٹھ جائے یہ کہانیاں پڑھ کر

باقی لوگ ان 10% لوگوں کے بارے ہی لکھتی اور پڑھتے ہیں جو لوئر مڈل کلاس سے آئے اور کامیاب ہو گے

لیکن ان 90% کے بارے نہ کوئی لکھنا چاہتا ہے نہ پڑھنا چاہتا ہے

اور نہ ان کے دکھ کوئی سننا چاہتا ہے

اور آخر میں یہی سننے کو ملتا ہے ان کے بارے کہ اچھا بھلا تھا اچانک ہارٹ اٹیک ہوا اور چل بسا جوانی میں

لیکن یہ تو کسی نے جاننے کی کوشش کی ہی نہیں کہ وہ کبھی اچھا بھلا تھا بھی یا نہیں؟؟؟؟؟

ابھی تو شہــر کے لوگوں کے غم ہی لکھتا ہوں

میں اپنی ذات کے بارے میں کم ہی لکھتا ہوں

اور بس یہی حقیقت میں یورپ کی لائف ہے

Loading