Daily Roshni News

یہاں وہ ملتا ہے جو کتابوں میں نہیں  ۔۔۔۔۔۔۔

یہاں وہ ملتا ہے جو کتابوں میں نہیں  ۔۔۔۔۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ تحریر ان بہنوں کے لیے جو راہ تصوف معرفت اور عشق حقیقی کے مسافر ہیں حق کی طالب ہے۔۔۔۔۔

سوال:”مردوں کو تو آسانی سے مرشد مل جاتے ہیں، مگر عورتوں کو نہیں ملتے۔ کیا عورتیں معرفت، عشقِ حقیقی اور تصوف کا راستہ اختیار کر سکتی ہیں یا نہیں؟”🌹💐🌷🥰🙏🏼

تحریر؛

(جاوید فقیر خادم مرشد کامل مکمل قلندر اعظم فقیر اعظم سید زین العابدین سرکار چشتی نظامی🌹💐🌷🥰🙏🏼)

جواب:

بہن، سُن! یہ ایک فقیری راز ہے، سنبھال کر دل میں رکھ لینا…

مرشد صرف مردوں کو نہیں ملتا، مرشد اُسے ملتا ہے جس کا دل طلب سے جل رہا ہو۔ اللہ کے ہاں نہ مرد کی کوئی فضیلت ہے نہ عورت کی، فضیلت صرف “تقویٰ” کی ہے۔

جیسا کہ قرآنِ مجید میں فرمایا:

إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ”

“اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔”

(سورۃ الحجرات، آیت 13)

یاد رکھو بہن،

جسمانی فرق صرف دنیاوی معاملات کے لیے ہے۔ باطن میں، حقیقت میں، روح کے سفر میں، نہ کوئی مرد ہے نہ عورت۔جو کچھ بھی ہے، بس ایک روح ہے  جو اللہ کی طرف لوٹنا چاہتی ہے۔

وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي”

“اور میں نے اس (انسان) میں اپنی روح پھونکی”

(سورۃ الحجر، آیت 29)

اب سنو راز کی بات

یہ جو تم ہو، ایک عورت، ایک بیٹی، ایک بہن، ایک ماں  تمہارے جسم کی شناخت ہے۔ مگر تمہارے اندر جو روح ہے، وہی روح مرد کے اندر بھی ہے۔

اور روح کا کوئی جنس نہیں ہوتا۔

روح نہ مذکر ہے، نہ مؤنث۔

روح، “امرِ رب” ہے۔

اور امرِ رب نہ نر ہے، نہ مادہ۔

تصوف، معرفت، عشقِ حقیقی — یہ سب روح کے کام ہیں، جسم کے نہیں۔

تو جس کو دل سے طلب ہو، جس کے دل میں اللہ کی محبت کی چنگاری ہو، وہ راستہ خود بخود کھلتا ہے۔

جیسا کہ حدیث میں آیا:

مَن تَعرَّفَ إليَّ شِبراً، تَعرَّفتُ إليه ذراعاً…”

“جو میری طرف ایک بالشت چلے، میں اس کی طرف ایک ہاتھ آتا ہوں…”

(صحیح بخاری)

تو بہن، اگر تیرا دل سچ میں طلب رکھتا ہے، اگر تیری آنکھیں رات کو چھپ چھپ کے اللہ کو پکارتی ہیں، اگر تو اپنے دل کے دروازے کو کھلا رکھتی ہے — تو تجھے تیرا مرشد بھی ملے گا، عشقِ حقیقی بھی ملے گا، اور تجلیِ حق بھی تیرے اندر سے ہو کر گزرے گی۔

مثال سے سمجھو:

بی بی مریمؑ  ایک پاک، باحیا، عبادت گزار عورت  جن کو اللہ نے اپنے خاص بندوں میں چنا۔

حضرت فاطمۃ الزہراؓ — اہلِ بیت کی روشنی، جن کے نور سے ولیوں کے دل جلتے ہیں۔

حضرت رابعہ بصریؒ — تصوف و عشقِ حقیقی کی وہ روشن قندیل، جنہوں نے کہا:

خدایا، اگر میں تیری عبادت جہنم سے بچنے کے لیے کرتی ہوں تو مجھے جہنم میں ڈال دے، اور اگر میں تیری عبادت جنت کے لالچ میں کرتی ہوں تو مجھے جنت سے محروم کر دے، لیکن اگر میں صرف تیرے لیے کرتی ہوں تو تُو ہی میرا ہے۔”

یہی ہے عشقِ حقیقی، یہی ہے تصوف، یہی ہے راہِ معرفت۔

تو بہن!

یہ سمجھ لے کہ اللہ کی راہ میں نہ مرد کی رکاوٹ ہے، نہ عورت کی۔

رکاوٹ اگر ہے تو وہ ہمارے نفس، دنیا، اور شیطان کی چالیں ہیں۔

اگر تو ان کو پار کر لے، تو تیرے لیے راستہ ویسا ہی ہے جیسا کسی مرد کے لیے۔

علم کا دروازہ ہر ایک کے لیے کھلا ہے:

طلب العلم فريضة على كل مسلم ومسلمة”

“علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔”

(سنن ابن ماجہ)

اور جس علم کی یہاں بات ہو رہی ہے، وہ ظاہری نہیں یعنی فزکس کمسٹری بائولوجی میتھ، نہیں بلکہ باطنی علم ہے  علمِ معرفت۔💐🌷🌹

آخر میں: اگر تو مرشد کے لیے تڑپ رکھتی ہے تو صبر کر، دعا کر، اور دل کو صاف کر۔ اللہ کسی نہ کسی وسیلے سے تجھے وہاں پہنچا دے گا، جہاں سے تجلیِ حق، عشقِ حقیقی، اور وصالِ رب کی خوشبو آنے لگے گی۔

تحریر: جاوید فقیر

راہِ فقر کا مسافر، درِ زین العابدین سرکار سے فیض یافتہ

اللہ اور اس کے عشق کے سچے متلاشیوں کے لیے یہ تحریر🌹💐🌷🔥🙏🏼🥰

حق موجود 🔥 سدا موجود 🔥

آؤ دیوانہ 🔥

🔥علمِ معرفت، تصوف، اور عشقِ حقیقی کا سفر🔥

کیا تم حقیقت کی تلاش میں ہو؟

کیا تمہارا دل دنیا کے شور سے اُکتا چکا ہے؟

کیا تم اللہ سے سچا تعلق، مرشدِ کامل کی پہچان، اور دل کی صفائی چاہتے ہو؟

تو پھر یہ گروپ تمہارے لیے ہے۔

یہاں ہر سوال کا جواب روحانیت، قرآن، حدیث، اور اولیاء اللہ کے اقوال سے دیا جاتا ہے۔

یہاں صرف باتیں نہیں ہوتیں، حال منتقل ہوتا ہے، عشق جَگتا ہے، اور دل بدل جاتے ہیں۔

🕊️ یہاں وہ ملتا ہے جو کتابوں میں نہیں ملتا،

❤️ یہاں وہ سمجھایا جاتا ہے جو دلوں کو سکون دیتا ہے،

🔮 یہاں ہر وہ سالک آتا ہے جسے حق کی طلب ہوتی ہے۔

Loading