Daily Roshni News

۔30 دسمبر…. آج ظریف کی 65ویں برسی ہے۔

30 دسمبر…. آج ظریف کی 65ویں برسی ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ظریف پاکستانی فلموں میں پہلے کامیڈی اداکار تھے جنہوں نے ٹائٹل رولز میں کامیابی حاصل کی اور وہ پہلے بڑے اسٹار بھی تھے، جو اپنے کیرئیر کی چوٹی پر چل بسے۔ ان کا اصل نام محمد صدیق تھا وہ یکم جون 1926 کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ وہ 49 فلموں، 19 اردو اور 30 پنجابی فلموں میں نظر آئے۔ ان کی پہلی فلم 1949 میں 2 کنارے اور آخری فلم 1962 میں جمالو تھی۔

ظریف کو پاٹے خان (1955) کے ٹائٹل رول میں بے پناہ مقبولیت ملی۔ اس فلم میں ان کی جوڑی لیجنڈ گلوکارہ اور اداکارہ زبیدہ خانم کے ساتھ تھا ۔ انہیں عنایت حسین بھٹی کے ایک میگا ہٹ گانے کے بعد زیادہ شہرت ملی، جو فلم ماہی منڈا (1956) میں ان پر بنائی گئی تھی۔

رناں والیاں ڈے پکاں پراٹھے، تے چھڑیاں دی اگ نہ بلے۔

پارٹ ٹائم گلوکار کے طور پر، انہوں نے فلم چھومنتر (1959) میں زبیدہ خانم کے ساتھ ایک میگا ہٹ گانا گایا۔

برے نصیب میرے، ویری ہویا پیار میرا۔

ظریف نے فلم کرتار سنگھ 1959 میں اب تک کا بہترین کردار ادا کیا جو ایک بہت مشکل، سنجیدہ اور منفرد کردار تھا۔ وہ معروف کامیڈین منور ظریف کے بڑے بھائی تھے۔

ان کی فلموں کی فہرست یہ ہے:

دو کنارے، مندری، ہماری بستی۔ بلو، نتھ، گلنار، آغوش، روحی، محفل، بلبل، جھیل کنارے، طوفان، جلن ، پاٹے خان، ماہی منڈا، مورنی، پینگا، پون، وحشی، گڈی گڈا، یکے والی، پلکاں ، پھولے خان، ٹھنڈی سڑک، زلفاں ، پاسبان بیگناہ، نیا دور، کچیاں کلیاں، چھومنتر، حسرت، انار کلی، جٹی، یار بیلی، پردیسن، مکھڑا، بودی شاہ، لکن مٹی ، شیرا، سچے موتی، بہروپیا ، بچہ جمہورا، کرتار سنگھ، لکن مٹی، شیرا، سچے موتی، بھابی، دو استاد، سوہنی کمہارن ، مٹی دیاں مورتاں ، رانی خان، سنہرے سپنے، ڈانڈیاں، مفت بر ، عذرا، میرا کیا قصور، اونچے محل،

ان کا انتقال 30 اکتوبر 1960 کو ہوا۔

Loading