یادگار غزل ۔۔
شاعر ۔۔۔۔۔۔ محسن نقوی
عجیب کرب میں گزری، جہاں جہاں گزری
اگر چہ چاہنے والوں کے درمیاں گزری
تمام عمر جلاتے رہے چراغِ امید
تمام عمر امیدوں کے درمیاں گزری
گزر گئی جو ترے ساتھ یادگار رہی
ترے بغیر جو گزری ، وبالِ جاں گزری
مجھے سکون میّسر نہیں تو کیا غم ہے
گلوں کی عمر تو کانٹوں کے درمیاں گزری
عجیب چیز ہے محسن یہ گردشِ حالات
کبھی زمِیں تو کبھی مثلِ آسماں گزری
محسن نقوی