Daily Roshni News

پاکستانی سفارتخانہ انقرہ میں یوم دفاع و شہداء پر پر وقار تقریب، ترکیہ کے اعلی سطحی وفد کی شرکت

*پاکستانی سفارتخانہ انقرہ میں یوم دفاع و شہداء پر پر وقار تقریب، ترکیہ کے اعلی سطحی وفد کی شرکت*

انقرہ، ترکیے (ڈیلی  روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔روزنامہ روشنی نیوز انٹرنیشنل، نامہ نگار خصوصی،  سید رضوان حیدر بخاری)انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم دفاع و شہدا کے حوالے سے ایک خوبصورت اور پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں ملکی سیکیورٹی فورسز کی جرات، قربانیوں اور غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

تقریب میں جمہوریہ ترکیہ کے وزیر دفاع جناب یشارگلر (YASHAAR GULER) نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت فرمائی ۔ دیگر اہم مہمانوں میں ممبر پارلیمنٹ برہان کایاترک، ممبر پارلیمنٹ سیراپ یازکی، ترک جنرل سٹاف کے چیف جنرل سیلچوک بایراکتاراولو، ترک زمینی فورسز کے کمانڈر جنرل متین توکل، ترک فضائیہ کے کمانڈر جنرل ضیاء جمال کادی اولو اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ چیئرپرسن پریزیڈنسی آف ڈیفنس انڈسٹریز پروفیسر ڈاکٹر اسماعیل دیمیر، ترکیہ کے اعلیٰ سول اور فوجی حکام، سفیروں، سفارتی کور کے ارکان، دفاعی اور ملٹری اتاشی، میڈیا کے نمائندوں اور ترکیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے شرکت کی۔.                                                                                 ترکیہ کے وزیر دفاع نے اس موقع پر ایک مفصل اور طویل خطاب کیا۔۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اس خاص دن کی تقریب میں شمولیت اختیار کر کے انتہائی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر ترکیہ عزت مآب جناب رجب طیب ایردوان کی جانب سے پاکستان،  پاکستانیوں اور افواج پاکستان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار پیش کرتا ہوں۔۔  وزیر دفاع نے پاکستان میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہونے والے جانی اور مالی نقصانات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیے پاکستان ایک دوست ریاست سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ ہمارے غیر متزلزل بھائی چارے اور یکجہتی کے جذبے کا ساتھی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان،  ترک قوم کے دلوں میں ایک خاص اور قیمتی مقام رکھتا ہے۔

آج ہمارے درمیان مضبوط رشتے ٹھوس تعاون اور کثیر الجہتی شراکت داری مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں۔  پاکستانی مسلح افواج کے ساتھ کی جانے والی فوجی تربیت اور مشقوں سے لے کر دفاعی صنعت کے منصوبوں تک، ہم نے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں اپنے تعاون اور تجربات کے اشتراک کو اعلیٰ ترین سطحوں تک پہنچایا ہے۔

اسی طرح، تجارت سے لے کر ٹیکنالوجی تک وسیع شعبوں میں ہمارا کام، ہمارے قریبی تعاون کی تاثیر اور مل کر آگے بڑھنے کے ہمارے عزم کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ ہم دنیا کے سب سے قریبی دفاعی شراکت داروں میں سے ایک بن رہے ہیں۔

ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی مناسبت سے، ہم بہت سے منصوبوں بالخصوص دفاعی صنعت میں کامیابی سے کام کر رہے ہیں. پروجیکٹ MiLGEM  کے تحت بنائے گئے بحری جہازوں نے، خاص طور پر، ہماری باہمی تعاون اور کامیابیوں کو واضح طور پر ظاہر کیا ہے۔۔

اس طرح، نتائج پر مبنی مشترکہ منصوبوں کو انجام دینے کے علاوہ، دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور بنیادی نقطہ نظر نئے اور جامع تعاون کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان مسلسل مضبوط ہونے والی شراکت داری نہ صرف ہمارے ممالک بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی اہم ہے۔ بین الاقوامی سلامتی کو لاحق بہت سے خطرات کے خلاف ہمارا مضبوط موقف ہماری یکجہتی کا واضح مظہر ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ وسیع تر تعاون کے ذریعے ہم دنیا کے قریبی دفاعی شراکت داروں میں سے ایک بن رہے ہیں۔

انہوں نے اگلے ہفتے اپنے دورہ پاکستان پر بھی بات کی اور آخر پر وزیر دفاع نے اردو میں  *”ترکیہ، پاکستان بھائی چارہ زندہ باد “* کا نعرہ بھی لگایا۔۔۔

ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 6 ستمبر کی اہمیت پر زور دیا، یہ دن پاکستانی قوم اور اس کی مسلح افواج کے اتحاد، عزم اور بہادری کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1965 میں آج کے دن ایک عددی اعتبار سے سبقت رکھنے والے دشمن نے پاکستان پر بلا اشتعال حملہ کیا، ہماری مسلح افواج نے قوم کی غیر متزلزل حمایت سے بھرپور جواب دیا اور مادر وطن کے ایک ایک انچ کا دفاع کیا۔ حالیہ معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ افواج پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بلا اشتعال بھارتی جارحیت کا منہ توڑ اور طاقتور فوجی جواب دیا۔۔

علاقائی امن کے لیے پاکستان کی خواہش کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل سے مشروط ہے۔

انہوں نے پاکستان اور کشمیر کے معاملے پر ترکیہ کی مسلسل حمایت پر قیادت اور عوام کا شکریہ بھی ادا کیا اور پاکستان اور ترکیہ کی سٹریٹجک شراکت داری بالخصوص دفاعی تعاون اور عوام سے عوام کے رابطوں میں توسیع کی تعریف کی۔

ہر سال 6 ستمبر کو پاکستانی قوم ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے اور پاکستان کی آزادی، سلامتی اور وقار کے تحفظ کے لیے قومی عزم کی تجدید کے لیے یوم دفاع اور شہدا مناتی ہے۔

تقریب میں حاضرین کو جنگ ستمبر کے حوالے سے ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔۔۔

Loading