قسط نمبر 15
تحریر ڈاکٹر عبدالروف
تاریخ 12 اگست 2022
مسیح الدجال ۔۔۔ دجال کون ؟
دجال احادیث کی نظر میں ۔
دجال کے خروج کے علاقے
۔
پچھلی قسط میں ہم ذکر کر چکے ہیں کہ دجال کا ظہور عرب کے مشرقی اور شمالی علاقوں سے ہو گا بعض روایات میں یہ فتنہ مغرب سے بھی ابھرے گا اور اس کا نشانہ شام ہو گا ۔ اور قرب قیامت میں بلاد شام ہی وہ علاقے ہیں جہاں دجال کو مسلمانوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ اور مجاہدین کے لشکر شام میں موجود ھوں گے ۔ مغرب کے علاقوں کی طرف سے شام پر جنگیں مسلط کرنے کے ساتھ ساتھ اقتصادی پابندیاں بھی لگائی جائیں گی۔ اور اس کی کرنسی کی قیمت کو بھی گرایا جائے گا۔ دجال کو کچھ مزاحمت کا سامنا عراق سے بھی کرنا پڑے گا ۔
اب ھم فتنہ دجال سے متعلق چند مزید علاقوں کا مختصر ذکر کرنے کے بعد دجال کی دعوت اور اس کے دعوتی طریق کار کی طرف بڑھیں گے ۔
خوز (خوزستان) و کرمان کے علاقے ۔ اسفہان ، یہودیہ
موجودہ خوز یا خوزستان ایران کے جنوب مشرق میں تقریبا ایک لاکھ اسی ہزار مربع کلومیٹر کا ایک صوبہ ہے جو تقریباً 22 لاکھ ابادی رکھتا ھے
تاریخ میں صوبہ خوزستان میدیا کے جنوب اور زیریں میزوپوٹیمیا کے مشرق میں ایک زرخیز علاقہ رہا ھے ۔ خوزستان تیل کا بڑا مرکز ہے۔ یہاں کھجور اور کپاس کی کاشت وسیع پیمانے پر ہوتی ہے۔
حدیث میں فتن کے باب میں خوزستان کی بجائے خوز کے علاقوں کا ذکر ہے ۔
جیسا کہ حدیث میں شام سے مراد موجودہ شام نہیں بلکہ بلاد شام ہے جو کہ بہت بڑے علاقے پر مشتمل رقبہ تھا ۔ اسی طرح خوز کے علاقے بھی اپنے اندر اصطلاحی مفہوم سمیٹے ہوئے ھیں ۔
دجال کے فتنے کے ضمن میں خوزستان اور ایران کے دیگر علاقوں کے متعلق درج ذیل حدیث انتھائی اہم ہے ۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعًا
لا تقوم الساعة حتى تُقاتِلوا خُوزًا وكِرْمان من الأعاجم، حُمْر الوجوه، فُطْس الأُنوف، صِغار الأعين، وجوههم المِجَانُّ المُطْرَقة، نعالهم الشعر.
صحيح ۔۔۔۔۔ متفق عليه
حضرت ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک کہ تم لوگ ایرانیوں کے شہر خوز اور کرمان والوں سے جنگ نہ کر لو ۔ جن کے چہرے سرخ ہوں گے۔ ناک چپٹی ہو گی۔ آنکھیں چھوٹی ہوں گی اور چہرے ایسے ہوں گے جیسے تہ بہ تہ ڈھال ہوتی ہے اور ان کے جوتے بالوں والے ہوں گے“۔
صحیح – متفق علیہ
یہ حدیث درجے میں صحیح ہے اور شیخین نے اسے بیان کیا ھے ۔ یہ حدیث مبارکہ اپنے اندر معانی کا ایک سمندر سمیٹے ہوئے ھے ۔
اس حدیث سے درج ذیل معانی سمجھ آتے ہیں ۔
1. ایران کے شہر خوز و کرمان سے مراد بلاد عجم (عجم کے ممالک ) ہیں ۔ بالکل اسی طرح جس طرح شام و عراق سے مراد بلاد عرب ( عرب کے ممالک ) یا بلاد شام ہیں۔ گویا حدیث کا مفہوم بنے گا کہ دجال عجم کے ممالک سے اٹھے گااور عرب ممالک پر یلغار کرے گا ۔ اور اس کا فتنہ پورے عرب و عجم کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا ۔
2. ایران ، خوز و کرمان ،اصفہان اور یہودیہ کو اگر جمع کیا جائے تو موجودہ نقشے کے مطابق یہ روس کا بڑا حصہ ، اور وہ ریاستیں جو سوویت یونین سے الگ ھوئی ۔ جن میں تاجکستان ، ازبکستان، ترکمانستان، ایران ، ہرات ، افغانستان ، پاکستان ، بلخ ، ہندوستان اور چین کے زیر قبضہ کچھ علاقے بنتے ہیں ۔
3. ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے جسمانی خدو خال جو حدیث میں بتائے گئے ہیں یہ مختلف نسلوں اور تہذیبوں کی نشاندھی بھی کرتے ہیں۔
مثلا
سرخ چہرے ۔۔۔ یہ روس کے ٹھنڈے اور یخ بستہ علاقوں کے لوگ ہو سکتے ہیں ۔ جن کی جلدیں سفید اور چہرے سرخ ہیں ۔
چپٹی ناک :
چین کے رہنے والے اور افغانستان کے لوگ کچھ ایرانی نسلیں
چھوٹی آنکھیں :
یہ چین کے لوگ اور تاجکستان ازبکستان کے لوگ اور ایران کے شمالی سرحدی بستیوں کے رہنے والے لوگ جن کے چہرے چپٹے اور آنکھیں چھوٹی ہیں ۔
بالوں کے جوتوں سے مراد ۔
گھاس کے جوتے ھو سکتے ہیں اور بالوں کے بنے گرم جوتے بھی ۔ جیسا کے روس ترکمانستان ، ازبکستان ، وغیرہ کے کچھ علاقوں کے لوگوں کا گزر بسر ساری زندگی وہاں کے جانور پال کر ہوتا ھے ۔ ممکن ہی اس سے مراد باریک فیشن پر مشتمل جوتے بھی ہوں جن میں پیر بالکل ننگا ھوتا ہے ۔ جیسے آج کل عورتوں کے جوتوں کا رواج ہے ۔
کتاب تحفۃ الالمعی: (اردو شرع ترمذی از مفتی سعید احمد پالنپوری ۔)
“دجال کا خروج سب سے پہلے شام اور عراق کے درمیان کی گھاٹی سے ہوگا، مگر اس وقت اس کی شہرت نہیں ہوگی، اس کے اعوان و انصار (مدد گار) یہودیہ گاؤں میں اس کے منتظر ہوں گے، وہ وہاں جائے گا اور ان کو ساتھ لے کر پہلا پڑاؤ خوز و کرمان میں کرے گا، پھر مسلمانوں کے خلاف اس کا خروج خراسان سے ہوگا۔”
البتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی روشنی میں دیکھا جائے تو دجال اور اس کے فتنے کی خروج کی ترتیب یہ ہو گی کہ
1. سب سے پہلے یہ فتنہ عراق اور شام کے درمیانے علاقے سے سر اٹھائے گا ۔ لیکن شام میں چونکے ایمانی قوت والے لوگ موجود ھوں گے اور حضرت مہدی بھی موجود ھوں گے تو پھر یہ مشرقی علاقوں کا رخ کرے گا ۔
2. پھر یہ ایران کے شہر خراسان سے مدد حاصل کر کہ ایران ہی کی ایک بستی یہودیہ کو اپنا مرکز بنائے گا ۔ اور وہاں سے اسلام کے خلاف اپنے لشکر کے ساتھ خروج کرے گا ۔
3. خوز اور کرمان کے علاقے اس کے لیے ساز گار ماحول فراہم کریں گے ۔
4. مغرب سے مالی مدد حاصل کرے گا
5. اور پھر اس اصل ہدف بلاد شام ہوں گے ۔ حضرت مہدی ، اور عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ اس کی جنگ کا میدان شام بنے گا ۔ یہ اپنی ساری دجالی قوت کو شام میں جمع کرے گا ۔ اور پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی فوج کے سپہ سالار امام مہدی سے جنگ کرے گا ۔ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں یہ فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا ۔