سلسلہ عظیمیہ اور اس کی تعلیمات سے متعلق
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے
نہایت ہی اہم ارشادات۔۔۔۔۔
کتاب:۔ خطبات لاہور
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔سلسلہ عظیمیہ سے متعلق ۔۔۔کتاب ، خطابات لاہور)نگران سلسلہ کا سرمایہ ہیں۔ نگران کو چاہیئے کہ اپنی بھی تربیت کرے اور کم از کم دو بندے ضرور تیار کرے۔ تا کہ نگران کے بعد سلسلے کے سیٹ اپ کو قائم رکھ سکیں۔ آپ کی جتنی روحانی کلاسیں ہوگی ان کلاسز کے حساب سے ضرور امتحانات ہونگے۔ اس سے یہ پتہ چلے گا کہ کس آدمی میں کتنی قابلیت ہے تا کہ اسے استاد بنایا جا سکے۔
یاد رکھیں! ہم آپ کو آزمائیں گے۔ آپ کو گالیاں نکلوائیں گے۔ آپ کے اوپر کوڑا پھینکوائیں گے تا کہ آپ کے اندر برداشت پیدا ہو سکے۔
جو بندہ مراقبہ ہال میں ہر ہفتہ یا ہر ہفتہ میں ایک یا دو دن نہیں آتا تو گویا اُسے سلسلہ عظیمیہ سے کوئی دلچسپی نہیں۔
میری طرز فکر سولہ سال مرشد کی قربت میں رہنے سے تبدیل ہوئی۔ آپ لوگ کم از کم ۱۰ سال انتظار کریں۔ ۱۰ سال تک پہنچنے کے لئے مصالحہ کی تیاری ہو۔
آپ لوگ …….. غور سے سنئیے !
روحانی تعلیم کو ایک دائرے میں لیکر پھیلایا جائے نیز روحانی تعلیم کو اپنی ذات کے لئے اور دوسروں تک پہنچانے کے لئے سیکھیں۔ اس دوران آپ کے اندر ذرہ برابر غرور و تکبّر اور خودنمائی نہیں آنی چاہئے کیونکہ یہ زہر قاتل ہے سالک کے لئے۔
عظیمی شخص کو سچا ہونا چاہیئے ۔
اسے چاہیئے کہ وہ منافقت نہ کرے۔
سچائی یہ ہے کہ وہ اسباق پر پابندی سے عمل کرے اور منافقت یہ ہے کہ وہ دن میں گیارہ مرتبہ ہی یاَحیُّ یاَقَیٌوم نہ پڑھے۔
سلسلہ میں لوگوں کے آنے کے متعلق فرمایا کہ “ سلسلہ عظیمیہ کے پیغام کے مطابق جب آدمی ڈھل جائے گا تو لوگ سلسلہ میں خود بخود آئیں گے”۔ کسی نے سوال کیا کہ ہمیں کتابوں کی سمجھ نہیں آتی اور اگر آتی ہے تو ذہن میں نہیں رہتا کیا کریں؟ آپ نے فرمایا کہ !
ایک کتاب لیں اس کی انفرادی طور پر دو یا تین بار مختلف انداز میں گہرائی کے ساتھ تشریح کریں۔ پہلے ایک صفحہ لیں پھر اس کے بعد جتنے ہو سکیں۔”
پھر فرمایا قرآن پاک پڑھیں اور ترجمہ پر خوب غور وفکر کریں ۔ تراجم مختلف ہیں مگر حضور قلندر بابا اولیاء رح کے مطابق شاہ عبدالقادر دہلوی ابن شاہ ولی اللہ نے نے قرآن مجید کا صحیح ترجمہ کیا ہے۔
جب بھی کسی کو سلسلہ کا پیغام دیں تو اپنی نفی کر کے کہیں …. کہ ہمارے سلسلے کا پیغام یہ ہے “ ہماری دعوت اللّٰہ کے عرفان کی دعوت ہے اللّٰہ کے عرفان کے لئے قواعد و ضوابط اور اغراض و مقاصد وجود میں آئے ہیں ان کو پڑھ کر سمجھ لیں۔ اگر متفق ہیں تو ہم حاضر ہیں اگر نہیں تو تمہارا وہ راستہ اور ہمارا یہ راستہ۔ “
جاری ہے
کتاب خطبات لاہور
خواجہ شمس الدین عظیمی