Daily Roshni News

یہ مولوی و پیر حضرات کیسے ایسے ٹھاٹ باٹھ کیساتھ رہتے اور انکا ذریعہ معاش کیا ہوتا ہے۔۔۔۔تحریر۔۔۔ محمد اسماعیل نقشبندی شاذلی

یہ مولوی و پیر حضرات کیسے ایسے ٹھاٹ باٹھ کیساتھ رہتے اور انکا ذریعہ معاش کیا ہوتا ہے۔۔۔ 

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔تحریر۔۔۔محمد اسماعیل نقشبندی شاذلی)ایک دن محلے کے قاری صاحب کے ساتھ میری گفتگو ہورہی تھی ،  دورانِ گفتگو میں نے سوال کیا کہ قاری صاحب آپ کی تنخواہ کتنی ہے ،  انھوں نے بتایا کہ 12 ہزار اور پھر کہنے لگے ، اسماعیل جانتے ہو اتنی تنخواہ میں بھی مہینے کے آخری ایام میں مجھ سے وہ لوگ ادھار لینے آتے ہیں جن کی تنخواہ ایک لاکھ تک ہے. انکا جواب سن کر میں حیران ہوا  اور سوچنے لگا کہ بیشک اللہ پاک جس سے اپنے دین کا کام  لیتا ہے اسے تنہا نہیں چھوڑتا.

جیسا کہ حدیث نبوی(صحیح بخاری – حدیث 6502) کا  مفہوم  ہے کہ

جب کوئی شخص اللہ کو راضی کرلیتا ہے تو اللہ اسکا ہاتھ بن جاتا ہے جس سے وہ پکڑتا ہے، اللہ اسکا کان بن جاتا ہے جس سے وہ سنتا ہے، اللہ اسکی آنکھ بن جاتا ہے جس سے وہ دیکھتا ہے.

خلاصہ کلام یہ کہ اللہ پاک ایسے لوگوں کے کفیل ہوجاتے جو اس کے دین کی اشاعت کا کام کرتے ہیں یا دین پر عمل پیرا ہوتے ہیں اس واقعے کے کچھ عرصے بعد مجھ سے ایک شخص نے پوچھا کہ یہ مولوی و پیر حضرات  کیسے اتنے ٹھاٹ  کیساتھ رہتے ہیں اور انکا ذریعہ معاش کیا ہوتا  ہے  تو میں نے اسے سادہ سا جواب دیا کہ میرے بھائی کچھ عرصہ ایسے لوگوں کیساتھ گزار کر دیکھ لیں ان شا اللہ آپ کا یہ تجسس دور ہوجائے گا –

بس یاد رکھیں

مَنْ کَانَ للّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہُ

جو اللہ کا ہو جاتا ہے اللہ اس کا ہو جاتا ہے

🖋️محمد اسماعیل نقشبندی شاذلی

Loading