پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر فیصلے تک قومی اسمبلی کا اجلاس غیر قانونی ہو گا اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونے تک کوئی اسمبلی سیشن نہیں ہو سکتا، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہو گا.
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب اسمبلی کے بھی سیشن غیر قانونی ہوئے، الیکشن کمیشن ان معاملات کا نوٹس لے، سنی اتحاد کی مخصوص نشستوں پر اور کسی کا حق نہیں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمارے 86 ایم این ایز نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا ہے، سنی اتحاد کونسل کی طرف سے الیکشن کمیشن کو 4 درخواستیں گئیں، مجھے امید ہے کل فیصلہ ہو جائے گا. انہوں نے کہا کہ کے پی میں 90 اور بلوچستان میں 7 ایم پی اے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پنجاب میں 107 ایم پی اے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے دوسری جانب الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے معاملے پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی ہے ‘پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ نو منتخب امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر فیصلہ آج متوقع تھا الیکشن کمیشن نے منگل کو اس معاملے کی سماعتوں کے لیے کاز لسٹ جاری کر رکھی تھی جس کے مطابق چار درخواستوں کی سماعت آج کی جانا تھی تاہم مخصوص نشستوں کی الاٹنمنٹ کا معاملہ کل تک ملتوی کریا گیا ے.
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 23 مخصوص (خواتین و اقلیت) نشستوں پر نوٹیفکیشن تاحال روکے ہوئے ہیں اسی وجہ سے صدر پاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری بھی واپس بھجوائی کہ ایوان میں کچھ نشستوں کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے فیصلہ حق میں آنے کی صورت میں ایوان کی باقی ماندہ نشستوں کی رکنیت کا تنازع ختم ہو جائے گا جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کا فیصلہ آنے اور پارٹی کی درخواست مسترد کیے جانے کی صورت میں سنی اتحاد کونسل کے پاس مخصوص نشستوں پر اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے اعلی عدالت کا راستہ رہ جائے گا.