Daily Roshni News

بجلی بہت مہنگی ہے، 300 سے کم یونٹ والے گھروں کو سولر پینلز دئیے جائیں گے

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 فروری 2024ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ پورے پنجاب کی وزیراعلیٰ ہوں، دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔ کرپشن پر زیرو ٹالرنس ہے، خواتین کو ہراساں کرنا ریڈ لائن ہے۔ آج ہی حلف لے کر آفس جاؤں گی اور منشور پر عمل شروع کراؤں گی۔وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے فری میڈیسن ملیں گے۔

امراض کے بروقت علاج کیلئے ہیلتھ سکریننگ کاپروگرام شروع کیا جائے گا۔ہیلتھ کارڈ ری ڈیزائن کر یں گے۔ بی ایچ یو،آر ایچ سی میں الٹراساؤنڈ مشینیں اورکوالیفائی ڈاکٹرتعینات کیے جائیں گے۔مریضوں کی بروقت منتقلی کیلئے ایئرایمبولینس اورموٹر وے ریسکیو 1122 سروس شروع کی جائیں گی۔

نرسزکو ٹریننگ دے کرگلف اوریورپین ہسپتالوں میں بھیجا جائے گا۔

ہر یونین کونسل میں گراؤنڈ بنائیں گے۔ہر سکول کا گراؤنڈ شام کے وقت کھلاڑیوں کیلئے اوپن ہوگا۔ہر ضلع میں کینسر،کڈنی لیور کے علاج کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنائیں گے۔رمضان المبارک میں نگہبان پروگرام کے تحت 65سے 70لاکھ ریلیف پیکٹ گھروں میں پہنچائیں گے۔ہونہار طلباء کو اعلی غیر ملکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائیں گے۔ یوتھ لون پروگرام،انٹرسٹ فری لون،یوتھ ٹریننگ،سمال بزنس لون،لیپ ٹاپ اورآئی پیڈ سکیم،پیڈ انٹرن شپ شروع کیے جائیں گے۔

نوجوانوں بالخصوص خواتین کو الیکٹرک بائیکس دیں گے۔فری لانسر ز کیلئے آئی ٹی سٹارٹ اپ پروگرام شروع ہوگا۔ورکنگ وویمن ہاسٹل،ورک پلیس پر ڈے کیئر سینٹر اورلیڈیز واش روم بنیں گے۔ماڈل وویمن پولیس سٹیشن اورہر تھانے میں وویمن ڈیسک قائم کیا جائے گا۔ 18شہروں میں سیف سٹی بن رہے ہیں۔5سالوں میں سیف سٹی پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہوگا۔قیدیوں کی سکریننگ کا جامع پروگرام شروع کیا جائیگا۔

5آئی ٹی سٹی بنائیں گے۔10سروسز عوام کی دہلیز پر مہیا کریں گے۔بڑے شہروں میں وائی فائی مفت ہوگا،لاہور میں پائلٹ پراجیکٹ سے آغا ز کررہے ہیں۔فارم ٹو مارکیٹ روڈز پروگرام دوبارہ شروع کریں گے۔ فیصل آباد،گوجرانوالہ اورسیالکوٹ میں میٹروبس سروس شروع ہوگی۔لاہور کی ہر سڑک پر بہترین ٹرانسپورٹ لانا چاہتی ہوں۔ساؤتھ پنجاب میری خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔

ساؤتھ کے ایم پی ایز سے میٹنگ کا آغازہوگا۔ پنجاب بھر میں الیکٹر ک بسوں کیلئے چارجنگ پوائنٹ پلان کررہے ہیں۔کاشتکاروں کیلئے سمارٹ ایگری کلچر زون بنائے جائیں گے۔ زرعی مشینری رعایتی نرخوں پر دیں گے۔لائیوسٹاک کیلئے خصوصی پیکیج دیا جائے گا۔پاکستان سے بیماریوں سے پاک  جانوروں کا گوشت گلف مارکیٹ میں بیچا جائے گا۔شہروں میں گندگی کا خاتمہ کیا جائے گا۔

طلباء خاص طورپر طالبات کیلئے فری سکول ٹرانسپورٹ پروگرام متعارف کرائیں گے۔300سے کم یونٹ بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کیلئے آسان اقساط پر سولر پینلز دیئے جائیں گے۔اپنی چھت اپنا گھرسکیم کا آغاز ایک لاکھ گھروں سے کیا جائے گا۔ ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت گلیوں بازاروں کو صاف رکھا جائے گا۔اوورسیز پاکستانیوں کوبیرون ملک سروسز کی فراہمی کا پراجیکٹ لانچ کریں گے۔

صحافیوں کیلئے ہیلتھ اورلائف انشورنس لانچ کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کہا کہ سرجھکا کر عاجزی سے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں۔تمام مناظر میری آنکھوں کے سامنے گھوم رہے ہیں کہ قدرت کا نظام پہلے مشکل سے گزارتا ہے اور پھر عزت دیتا ہے۔پنجاب کے عوام اور تمام اراکین اسمبلی بہت بہت شکریہ۔

وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ سپیکرملک محمد احمد خان اور ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنہڑ منتخب ہونے پر دل گہرائیوں سے مبارکباد دیتی ہوں۔امید کرتی ہوں کہ سپیکرملک محمد احمد خان اور ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنہڑکی قیادت میں یہ ایوان جمہوریت کا پرچم بلند کرے گا۔افسوس ہے کہ اپوزیشن اراکین موجود نہیں،خواہش تھی کہ وہ بھی موجود ہوتے۔ہم سب جمہوری کارکن ہیں،سیاست میں مقابلہ لازم ہوتا ہے۔

بہت مشکل لمحات آئے،ہر کوئی ہمارے خلاف تھا اور بربریت کا نشانہ بنتے رہے، اللہ کا شکر ہے کہ پارٹی کا ہر رکن اور ہم سب سے بحیثیت پارٹی ہمت نہیں ہاری۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بنچز پر موجود ہوتی،شور شرابہ ڈالتی تو خوشی ہوتی۔اپوزیشن کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ ان سب کی اتنی ہی وزیراعلی ہوں جتنی اپنی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی ہوں،جنہوں نے مجھے ووٹ دیا اور جنہوں نے نہیں دیا،ان کی بیٹی،بہن اور وزیراعلی ہوں۔

میرا دفتر،میرے دروازے اور میرے چیمبرز ہر رکن اسمبلی کیلئے 24گھنٹے کھلیں ہیں۔وزیراعلی مریم نوازنے کہا کہ میاں محمد نواز شریف،میاں محمد شہباز شریف پوری جماعت کے ایک ایک کارکن کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔پارٹی نے نہ صرف مجھے وزارت اعلی کے لئے نامزد کیا بلکہ پورا سپورٹ کیا،دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔ پاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ(ق)،استحکام پاکستان پارٹی اور زیڈ لیگ کے ممبران کا شکریہ جنہوں نے سپورٹ کیا۔

میں جتنی وزیراعلی (ن) لیگ کی ہوں،اتنی ہی باقی لوگوں کی ہوں۔آپ سب کے ساتھ بہترین ٹیم کی طرح کام کرنے کے لئے تیار ہوں۔پنجاب کے عوام کا شکریہ جنہوں نے اس منصب کے لئے مجھے منتخب کیا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ آج تاریخ رقم ہوئی ہے،آج ہر پاکستانی بیٹی،بہن اور ماں کیلئے اعزاز کا دن ہے کہ وزارت اعلی کی کرسی پر ایک خاتون ہے۔امید ہے کرتی ہوں کہ میرے بعد بھی یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ مشکلات اور تکالیف برداشت کے باوجود میرے  دل میں کسی سے انتقام لینے کا جذبہ نہیں۔ اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ مخالفین جنہوں نے ظلم کئے،میں ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔مخالفین نے مشکلات میں ڈال کر،ڈیتھ سیل میں ڈال کر اڈیالہ جیل،نیب جیل اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈال کر مشکل حالات میں میری ٹریننگ کی ہے۔میرے مخالفین نے ایک طرح سے میری مدد کی ہے،ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں،آج جہاں کھڑی ہوں مخالفین کی ٹریننگ بھی اس کا حصہ ہے۔

وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ آج جو تاریخ رقم ہوئی وہ ہر خاتون کے لئے فتح ہے۔آج کی تاریخ رقم ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ عورت ہونا آپ کے خواب میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔میری والدہ نے مجھے زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا آج روحانی طور پر میرے ساتھ ہیں۔ والدہ کہا کرتی تھی کہ زندگی آسان نہیں صبر، تہذیب کا دامن نہیں چھوڑنا۔ اساتذہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج اس کرسی پر ہوں جہاں نواز شریف جیسے وژنری لیڈر بیٹھتے تھے۔ نواز شریف کو اعزاز حاصل ہے کہ وطن کو ناقابل تسخیربنایا۔ نواز شریف واحد شخص ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے 3بار وزیر اعظم بنایا۔وزیراعلی نامزد ہونے پر نواز شریف نے آئندہ 5سال کے ایک ایک منٹ پر بریف کیا اور مشورے دئیے۔ نوجوانوں کو پیغام ہے کہ والدین کی عزت اور ان کی قدر کریں۔

والدین کی دعائیں وہاں تک پہنچا دیتی ہیں جہاں انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔ اس کرسی پر وہ شخص بھی رہاجس کو خادم وزیر اعلیٰ اور پنجاب سپیڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ شہباز شریف کی صلاحیتوں کا اعتراف صرف پاکستان نہیں پوری دنیا نے کیا ہے۔ اس منصب پر آکر بہت بڑی ذمہ داری میرے کندھوں پر آئی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ ہر شہر میں ایک سٹیٹ آف دی آر ٹ ہسپتال بنائیں گے تاکہ کوئی علاج کے لئے دوسرے شہر نہ جائے۔

سرکاری ہسپتالوں میں آج سے ایمرجنسی میں آج سے مفت ادویات دینا شروع کریں گے۔ سوچا تھا کہ ذمہ داری ملی تو ایئر یمبولینس شروع کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں صرف (ن) لیگ کی وزیراعلی نہیں بلکہ ساڑھے 12کروڑ عوام کی وزیراعلی ہوں۔میری ذمہ داری مریض ہیں اور وہ لوگ ہیں جو بیماری کا علاج نہیں کرا سکتے۔ میرے سامنے وہ نوجوان ہیں جو تعلیم حاصل کرنا چاہتے لیکن وسائل موجود نہیں۔

میرے سامنے لاوارث بچے اور یتیم بچے ہیں جن کے سر پر چھت نہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے ذمہ داری ہر ماں کا کمزور اور رکی ہوئی پرورش کا شکار بیٹا ہے۔میرے سامنے چھوٹے کاشتکار اور ان کے مسائل ہیں،جن کی وجہ سے ہماری معیشت چلتی ہے۔میرے سامنے وہ مزدور کھڑے ہیں جو سخت موسم میں آسانی اور روزگار کی تلاش میں ہیں۔مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے میرا غریب عوام کے ساتھ قریبی تعلق قائم ہو گیا اور ان کے مسائل سے آگاہی بھی ہو گئی ہے۔

وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ مجھے غریبوں کے مسائل کا اچھی طرح ادراک ہے اور مسلم لیگ (ن) سے وابستہ توقعات کا بھی۔کل سے نہیں آج ہی حلف لے کر آفس جاؤں گی اور منشور پر عمل شروع کراؤں گی۔عوامی مسائل سامنے رکھ کر پالیسیزبنائی جائیں گی اور پالیسی پر جنگی بنیادوں پر کام شروع کریں گے۔کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں،اچھی پالیسی اور ریگولیشن حکومت کا کام ہے۔

بزنس کمیونٹی کے لئے میرا ویژن ہے کہ پنجاب کو معاشی ہب بنایا جائے۔ کاروبار افراد کو سہولتیں دینا حکومت کاکام ہے،ریڈ ٹیپ اور دیگر مسائل کا خاتمہ کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ پنجاب میں ایسا سسٹم لائیں گے جو بھی کاروبار کرنے کے لئے کسی قسم کی رجسٹریشن کرانا چاہتا ہے،اسے ایک ہی چھت تلے سب میسر ہوں۔ جتنے بھی حکومتی کاروبار چل رہے ہیں اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری کرپشن کے خلاف زیر ٹالرونس ہے۔ایسا شفاف نظام لائیں گے کہ رشوت ستانی ختم ہو جائے گی۔ گورنمنٹ کے منصوے ٹائم لائن کے اندر مکمل ہوں گے،خود مانیٹرنگ کروں گی۔یوتھ اور خواتین کے لئے ہماری ہیلپ لائن آن رہیں گی۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ ہم عوام کے خادم ہیں،صرف کرسی پر نہیں بیٹھ سکتے،ہمیں عوام کی خدمت کرنی ہے۔رمضان المبارک کا مہینہ قریب ہے، ”نگہبان“ کے نام سے ریلیف پیکج دیں گے۔

”نگہبان“پیکج کے تحت عوام کو ان کی دہلیز پرریلیف ملے گا۔ ”نگہبان“پروگرام کے تحت 65سے 70لاکھ پیکجز لوگوں کے گھروں میں پہنچائے جائیں گے۔عوام کو ان کا حق بڑے احترام سے ان کی دہلیز پر دیا جائے گاکیونکہ قطاروں میں لگی عوام دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔پرائس کنٹرول کمیٹیز کو موثر بنائیں گے،آج ہی پرائس کنٹرول کے حوالے سے اجلاس طلب کروں گی۔مقررہ کردہ نرخ سے ایک روپیہ بھی اوپرقیمت نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ مستندڈیٹا کی عدم موجودگی کی وجہ سے ریلیف دینے میں مسائل ہیں،اس وقت صرف بی آئی ایس پی کا ڈیٹا ہی موجود ہے۔چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ 3ماہ کے اندر مستند ڈیٹا پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے نوجوانوں میں بہتری لانے کا ایجنڈا میرے دل کے قریب ترین ہے،دلچسپی بھی ہے اور توجہ بھی۔نوجوانوں کی ویلفیئر کے لئے میرا پروگرام تیار ہے جس میں ہر قسم کی یوتھ کے لئے بہترین اقدامات ہیں۔

کوئی بچہ پڑھنا چاہتا ہے اور وسائل نہیں تو حکومت پنجاب وسائل مہیا کرے گی۔پیف کے تحت وظائف کو دوبارہ شروع کریں گے۔بچوں کو انٹرنیشنل یونیورسٹیوں میں میں پڑھنے کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یوتھ لون پروگرام نواز شریف نے شروع کیا اسے بحال کریں گے۔نوجوانوں کو تعلیم،انٹرسٹ فری لون،ٹریننگز،لیپ ٹاپس، اور چھوٹے کاروبار کے مواقع فراہم کریں گے۔

نوجوانوں کو لیپ ٹاپ چاہیے تو لیپ ٹاپ دیں گے،آئی پیڈ یا ٹیبلٹ چاہیے تو وہ دیں گے۔انٹرن شپ کے پروگرامز کو مزید وسیع کیا جائے گا اور انٹرن شپ کا وظیفہ بھی دیا جائے گا تاکہ نوجوان ٹریننگ کے ساتھ اپنے خرچے بھی اٹھا سکیں۔انٹرن شپ کا وظیفہ کم ازکم 25ہزار ہونا چاہیے تاکہ نوجوان اپنے والدین کا اپنا ہاتھ بٹا سکیں۔آئی ٹی سٹارٹ اپ بہترین موقع فراہم کرتا ہے،انڈیا اور بنگلہ دیش ہم سے بہت آگے ہیں،ہمیں اس پر جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہے۔

جو لوگ مقامی طور پر کاروبار کرنا چاہتے ہیں ہم ان کی سرپرستی اور معاونت کریں گے۔فری لانسنگ کو فروغ دیں گے اور مزید سہولتیں دی جائیں گی۔طلبا وطالبات اور پیشہ ور نوجوانوں کوالیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔مریم نوازنے کہا کہ میں خود یوتھ کے ساتھ رابطے میں رہوں گی،وزیراعلی ہاؤس کے دروازے نوجوانوں کے لئے کھلے رہیں گے،نوجوانوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل حل کریں گے۔

ماں ہونے کے ناطے پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے سکول سے باہر نہیں ہو گا۔بچوں کو نہ صرف سکول میں لائیں گے بلکہ ان کے اساتذہ کو ٹریننگ دیں گے تاکہ ان کواچھا ماحول اوربہترین تعلیم ملے۔ایکسٹینسیوٹیچر ٹریننگ پروگرام شروع کرائیں گے۔بلڈنگز،کلاس رومز،لیبزنئی بنائیں گے اور پرانی کی اپ گریڈیشن ہو گی۔ پورے پنجاب کے سکولوں کو ٹرانسپورٹ سسٹم مہیا کروں گی۔

میری پوری توجہ ہوگی کہ غریب کے بچے کا تعلیمی اور امیر کے بچے کا تعلیمی معیار ایک ہو۔کریکلم ڈویلپمنٹ دیرینہ مسئلہ ہے،جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کریکلم بنایا جائے گا۔چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے بھٹے پر کام کرنے والے بچوں کے لئے وظائف شروع کریں گے۔سپیشل ایجوکیشن پر کام کریں گے،سپیشل افراد پر خصوصی توجہ دیں گے۔بچوں کی ارلی ایج میں مختلف بیماریوں کی سکریننگ کی جائے گی۔

وزیراعلی نے کہا کہ ہر ضلع میں سپیشل ایجوکیشن کا ادارہ بنایا جائے گا۔شعبہ صحت پر بہت کام ہوا ہے مزید کام کی ضرورت ہے۔بی ایچ یو،ٹی ایچ کیو اور رورل سنٹرز میں قابل ڈاکٹرز کی تعیناتی،ادویات اور آلات کو یقینی بنانا ترجیح ہو گا۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں آج سے مفت ادویات فراہم کرنے کا اعلان کرتی ہوں۔پنجاب میں ائیرایمولینس چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گی تاکہ مریض گولڈن آور میں اچھے ہسپتال تک پہنچ سکے اور جان بچ سکے۔

ریسکیو1122موٹروے پر ایمبولینس سروس شروع کرے گا۔بیماریوں کی جلدتشخیص کے لئے جامع پلان لانچ کریں گے۔نواز شریف نے 2015میں صحت کارڈ کا اجراء کیا اور جو بعد میں کرپشن کی زد میں آ گیا،صحت کارڈ کو دوبارہ موثر بناکر بحال کریں گے۔چائلڈ مورٹیلٹی ریٹ بہت بڑھ چکا ہے،کمی کے لئے ضروری اقدامات کریں گے۔نرسز کی تعداد بڑھائی جائے گی،ان کی ٹریننگ ہو گی تاکہ وہ گلف ممالک سمیت یورپین ممالک میں خدمات سرانجام دے سکیں۔

وزیراعلی نے کہا کہ نرسز کے لئے انٹر نیشنل سٹینڈرڈز کے ٹریننگ سکولز اور پروگرام متعارف کرائے جائیں گے۔نرسز ملک میں کام کرنا چاہتی ہیں تو ملک میں کریں،یورپ میں کرنا چاہتی ہیں تو وہاں کریں،ہم معاونت کریں گے۔خواتین کے لئے بہتر اور محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں،ایک ہیلپ لائن بنائیں گے،خواتین کے مسائل حل کئے جائیں گے۔خواتین کو خصوصی ٹرانسپورٹ کارڈ،الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔

جتنے قرضے لڑکوں کو دئیے جائیں اتنے ہی لڑکیوں کو دئیے جائیں گے، کوئی کوٹہ نہیں ہو گا۔ورکنگ وویمن کے لئے مزید ہاسٹل بنائے جائیں گے اور ورک سٹیشن پر محفوظ ماحول فراہم کریں گے۔ ورکنگ وویمن کے لئے ہر ورک سٹیشن پر ڈے کیئر سنٹر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی خاتون کو ہراس کرنا مریم نواز کی ریڈ لائن ہو گی۔اے ایس پی شہر بانوکواپنے دفتر بلا کر شاباش دوں گی،اس نے اچھرہ میں ایک عورت کی جان بچائی۔

خواتین کی مالی خود مختاری،تحفظ اور ایمپاورمنٹ کے لئے مریم نواز 24گھنٹے کام کرے گی۔ٹرانس جینڈر کمیونٹی کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کروں گی،ان کو مین سٹریم میں لانا ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ سوسائٹی کی ٹرانس جینڈر کے حوالے سے سوچ کو مثبت انداز میں تبدیل کریں گے۔ٹرانس جینڈر کو تعلیم کا تحفظ،صحت اور اچھا ماحول ملے گا۔اقلیتیں ہمارے سرکا تاج ہیں،ان کا تحفظ اور فلاح ہمارا فرض ہے۔

انشاء اللہ کوئی اقلیت خوف میں زندگی نہیں گزارے گی۔سپورٹس پر خصوصی توجہ دیں گے،”کھیلتا پنجاب پروگرام“ لانچ کیا جائے گا۔ہر یونین کونسل میں ایک گراؤنڈ بنایا جائے گا تاکہ بچے کھیل سکیں۔ڈیجیٹل پنجاب پر فوکس کروں گی،گورنمنٹ آفسز کو پیپر لیس بنائیں گے۔5سال میں 5 آئی ٹی سٹیزبنائیں گے۔دستک پروگرام کے تحت مختلف رجسٹریشن کی سہولت دہلیز پر میسر ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر دستک پروگرام کے تحت 43خدمات لوگوں کی دہلیز پر فراہم کی جائیں گی۔پنجاب آئی ٹی سیکٹر میں ٹیک جائنٹس کو لائیں گے اور ان کو انویسٹمنٹ کے لئے سہولتیں دیں گے۔بڑے شہروں میں فری وائی فائی دیں گے،لاہور سے شروعات کریں گے۔ای لائبریریزجو شہباز شریف نے شروع کیا اس پروگرام کو دوبارہ بحال کریں گے۔نوجوانوں کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی فیلڈ میں ٹریننگ کرائی جائے گی۔

انٹر سٹی اور انٹرا سٹی روڈز کی تعمیر ومرمت ہو گی،جامع پلان کے تحت 5سال کے بعد کوئی ٹوٹی سڑک نہیں ملے گی۔نئی موٹرویز بنانے پر بھی کام شروع ہو گا،پنجاب کی عوام کے لئے راستے آسان بنائیں گے۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ ”پکیاں سڑکاں،سوکھے پینڈے“ پروگرام بحال کیا جائے گا۔فیصل آباد،سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں میٹروبس شروع کریں گے۔

ساؤتھ پنجاب پر خصوصی توجہ دی جائے گی،پہلی میٹنگ ساؤتھ پنجاب کے ایم پی ایز کے ساتھ آج ہی کروں گی۔میرا کوئی فیورٹ نہیں،میں پنجاب کی وزیراعلی ہوں اور پنجاب کے ساڑھے 12کروڑ عوام میری ذمہ داری ہیں۔الیکٹرک بسز کو متعارف کرایا جائے گا۔وزیراعلی نے کہا کہ ”محفوظ پنجاب“ جس کے تحت سیف سٹی بنا،کرائمز 25سے30فیصد نیچے آیا،ٹریفک کے سسٹم کے سیف سٹی سے منسلک کریں گے۔

5سال بعد ہر ڈسٹرکٹ میں ایک ایکسٹینسیو سیف سٹی ہو گا۔ایف آئی آر رجسٹریشن میں آسانی ہو گی اور ماڈل پولیس سٹیشن بنائیں گے۔ٹیکسلا میں پولیس گردی کے واقعہ کی تحقیقات ہوں گی۔پولیس رسپانس ٹائم کو کم کریں گے۔جیل کے مریضوں کے علاج کے لئے سہولتیں دیں گے،میرا ذاتی تجربہ ہے وہاں سہولتیں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں پر زیادہ توجہ دیں گے،سمارٹ ایگری کلچر زون بنائیں گے،بہترین میکانائزیشن بنائیں گے۔

ہم ابھی تک پرانے طریقوں سے فصل اگا رہے ہیں لیکن اب جدید طریقے اپنائیں گے۔آج بھی ٹوکے کی وجہ سے کسانوں کی انگلیاں کٹ رہی ہیں،جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے۔پنجاب حکومت کسانوں کے لئے ون ونڈو پروگرام شروع کرے گی۔ابتدائی طور پر کسانوں کے ون ونڈوپروگرام ساہیوال اور اوکاڑا میں بنائیں گے۔کسانوں کے لئے ون ونڈو پروگرام کے تحت زرعی قرضہ،معیاری بیج اورکھاد فراہم کی جائے گی،گوادم بھی بنائے جائیں گے۔

زیادہ پیداوار والے بیج کے لئے ریسرچ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔سٹرس فروٹ اور میٹ کی ایکسپورٹ کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔کسانوں کو مویشی بھی فراہم کئے جائیں گے اور منہ کھر جیسی بیماریوں سے نمٹا جائے گا۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں،عوام کو ریلیف بھی دیں اور 300 سے کم یونٹ والے گھروں کو سولر پینلز دئیے جائیں گے۔

”اپنی چھت اپنا گھر“ کے تحت ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے۔ مریم نوازنے کہا کہ ستھرا پنجاب کے تحت گندگی کا خاتمہ،سیوریج اور گلیوں کی صفائی کی جائے گی۔ستھرا پنجاب کے تحت اضلاع کی صفائی کے انتظامات پر رپورٹ کارڈ بنایا جائے گا۔موسمیاتی تبدیلی اور سموگ سے نمٹنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی لائیں گے۔اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کئے جائیں گے۔میڈیا ورکرز کی ہیلتھ،سکیورٹی اور ویلفیئر پر کام کیا جائے گا۔وزیراعلی نے کہا کہ کامیابی اللہ کے ہاتھ میں ہے،انسان کے ہاتھ میں اچھی نیت اور کوشش ہے۔سپیکر سے درخواست ہے کہ پریس گیلری کو کھول دیا جائے۔نیشنل اسمبلی کی طرح کمیٹی سسٹم بنایا جائے،وویمن کوکس کو بحال کیا جائے۔انشاء اللہ 5سال بعد بہت بہتر پنجاب دے کر جائیں گے۔

Loading