عورت کی زندگی میں رنگ ، مرد کے زیر اثر ہے۔:
اگر مرد و عورت کی زندگی کا جائزہ لیا جائے تو مجھے یہ سمجھ آئی ہے۔
ایک زمے دار، سمجھدار مرد “عورت کے لیے” جیتا ہے اور اچھی عورت “مرد کی وجہ سے” یا مرد “سے” جیتی ہے۔
عورت جزبات کا سرچشمہ ہے جبکہ مرد فہم و فراست اور عقلمندی کا مجسمہ ہے۔
مرد تمام عمر تمام زمے داریاں سنمبھالنے کے ساتھ ساتھ ، نفسیاتی ، زہنی، جزباتی ، معاشی اور جنسی لحاظ سے عورت کو تسکین دیتا ہے۔
زمےداریاں سب عورت بھی نبھاتی ہے مگر اگر ان سب زمےداریوں کے پیچھے مرد کی حوصلہ افزائ، تعریف، موٹیویشن، مثبت انداز سے اس کی رہنمائی نا ہو تو عورت وہ کام ایک فرض سمجھ کر کرتی ہے مگر خوشی محسوس نہیں کرتی۔
اچھا مرد باپ، بیٹا، بھائی اور شوہر ہر روپ میں عورت کو ایک چھوٹی بچی کی طرح ٹریٹ کرے تو عورت کی خوشیاں، صحت، تعلیم، کیرئر ، کردار، کامیابیاں ، اس کا روپ نکھار سب کچھ مرد کے زیر اثر ہے۔
مرد کو بھی عورت سے محبت، وفاداری، عزت، اس کا ساتھ چاہیے اس کے بنا وہ بھی خوشیوں بھری زندگی نہیں گزار سکتا مگر
عورت تو مکمل طور پر جیتی ہی مرد کی وجہ سے ہے۔ اس کو ہر ہر لمحہ مرد کی توجہ، اس کی سپورٹ ،محبت کی ضرورت ہوتی ہے ،اس کا مسکرا کر دیکھنا بھی عورت کی پرفارمینس میں ریڑھ کی ہڈی کی اہمیت رکھتا ہے۔
جبکہ مرد جزبات سے عاری، عقلمندی سے اپنی پرفارمینس دکھاتا ہے۔ بہت سی عورتوں کو مرد کے آفیشل ورک کا نالج بھی نہیں ہوتا مرد خود ہی اپنی کارکردگی دکھاتا ہے اس میں اللّٰہ نے صلاحیت دے رکھی ہے کہ اس کو زہنی سکون کے لیے عورت چاہیے مگر اپنی زمےداریاں وہ احسن طریقے سے خود نبھا لیتا ہے مگر
عورت کھانا پکائے اس کی آپ تعریف کریں “تم کھانا بہت ہی اچھا بناتی ہو” اگرچے آپکو پسند بھی نا آیا ہو۔ آپ دیکھیے عورت کا چہرہ خوشی سے کھل جائے گا اگلی بار اور محنت اور دل سے خوشی سے کھانا بنائے گی۔ عورت نیا ڈریس پہن کر تیار ہوتی ہے لازمی پوچھتی ہے “میں کیسی لگ رہی ہوں” ۔ مرد کہے ” کیا کہنے آپ کے آپ تو اج غضب ڈھا رہی ہیں” اگلی بار سے وہ اور بھی اچھے طریقے سے بن سنور کر رہے گی۔ اگر عورت گھریلو ہو آپ اس کو کہیں ” تمھاری یہ عادت بہت اچھی ہے تم گھر کو بہت سلیقے سے صاف ستھرا ہر چیز ترتیب سے رکھتی ہو” ۔ عورت مزید گھر پر توجہ دینا شروع کردے گی۔ اگر عورت تعلیم حاصل کر رہی ہو یا ورکنگ لیڈی ہو آپ اس سے اس کی کارکردگی پوچھیں ساتھ ساتھ اس کو مثبت انداز سے موٹیویٹ کریں وہ عورت بہت آگے جائے گی۔ عورت کو زندگی کے ہر قدم پر مرد کی سپورٹ چاہیے
عورت کو آپ دنیا جہاں کی نعمتیں ، اسائشیں، پیسہ،سکھ دے دیں مگر تین چیزیں اس کو نا دیں تو وہ لگثری لائف، محل میں رہ کر بھی مرجھائی ہوئی کلی کی طرح نظر آئے گی وہ تین چیزیں ہیں
1:👈 توجہ
2:👈محبت
3:👈عزت
عورت کو مرد سے پیار توجہ عزت نا ملے اور دنیا کی نعمتیں مل جائیں وہ کبھی خوش نہیں ہوگی بلکہ جلد نفسیاتی مریض بن کر بستر سے لگ جائے گی یا جوانی میں بھی بوڑھی نظر آئے گی۔
مرد کی زندگی عورت پر انحصار نہیں کرتی مگر عورت کے بغیر ادھوری ہے۔ اس کی کامیابیوں کے لیے عورت کی طرف سے دیا گیا سکون ضروری ہے وہ سب باہر کی زمےداریاں نبھا کر گھر سکون چاہتا ہے اور اللہ نے اس کے سکون کا انتظام عورت کی قربت میں رکھا ہے وہ مل جائے تو مرد کو باقی کچھ کمی محسوس نہیں ہوتی۔
مگر عورت کو مرد سے زہنی، جسمانی، روحانی، نفسیاتی، معاشی ہر طرح کی سپورٹ اور جنسی تسکین چاہیے جب تک مرد اپنی تمام زمےداریاں نبھانے کے ساتھ عورت پر اپنا محبت اور شفقت کا ہاتھ رکھ کر اس کی یہ پرورش نہیں کرتا عورت کی عمر تو بڑھتی رہتی ہے مگر اس کی گروتھ رک جاتی ہے۔
عورت کو چاہیے وہ مرد کی عزت کرے اور گھر میں اس کو ہر طرح کا سکون دے مگر مرد کو چاہیے وہ اس کی نفسیاتی، زہنی، معاشی، جسمانی، روحانی ہر طرح کی ضرورت کا خیال رکھے کہ مرد کی توجہ سے ہی عورت نکھار پاتی ہے ورنہ کھلا ہوا پھول بھی مرجھا جاتا ہے جب مرد وقت پر پانی دیکر اس کی آبیاری نہیں کرتا۔
باجی مریم کی وال سے