Daily Roshni News

دعاؤں سے علاج۔۔(قسط نمبر1)

دعاؤں سے علاج

(قسط نمبر1)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل  ) جسمانی و روحانی امراض سے شفاء کے لیے دعائیں

اس دنیا میں انسان کو میسر نعمتوں میں صحت بہت بڑی نعمت ہے۔ آدمی صحت مند رہے تو پیرانہ سالی میں بھی چاق و چوبند رہتا ہے۔ صحت خراب ہو جائے تو نو جوانی میں بھی کم زوری محسوس ہوتی ہے۔

صحت کی خرابی آدمی کی کار کردگی، قوت برداشت اور موڈ کو متاثر کرتی ہے۔ بیماری کی وجہ سے آدمی کے گھر یلو، معاشی اور معاشرتی پر و گرام متاثر ہوتے ہیں۔ نتیجتا وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے ہو سکتا ہے۔ انسانی صحت جن اسباب سے متاثر ہوتی ہے ان میں حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی نہ کرنا، خاندانی یا مورثی اسباب ، شدید ذہنی دباؤ اور کئی مادی یا ظاہری اسباب شامل ہیں۔ کئی روحانی اسباب بھی صحت کی خرابی کا سبب ہو سکتے ہیں۔

عالم اسلام کے عظیم مفکر حضرت امام غزالی نے روحانی اسباب اور کئی روحانی امراض کا ذکر اپنی کتاب مجربات امام غزالی“ میں کیا ہے۔

بعض امراض روحانی ایسے ہیں جن سے ان امراض میں مبتلا شخص کی ذاتی صحت متاثر ہوتی ہے جبکہ بعض روحانی امراض ایسے ہیں جو دوسروں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ ان کی مثال اس طرح بھی دی جاسکتی ہے کہ بعض جسمانی امراض ایک سے دوسرے کو نہیں لگتے مثلاً ہائی بلڈ پریشر ، امراض قلب، ذیا بیس، کینسر، کولیسٹرول کی زیادتی، یورک ایسڈ کی زیادتی وغیرہ۔ بعض بیماریاں ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتی ہیں مثلا فلور ملیر یا ٹی بی ریا نا ئٹس کی بعض اقسام وغیرہ۔ دوسروں کو متاثر کرنے والے روحانی امراض میں جو بیماری سر فہرست ہے اس کا نام حسد ہے۔ حسد کے ساتھ نظر بد اور سحر بھی کسی کی صحت کے لیے کم یا شدید خرابی کا سبب بن سکتے ہیں۔

بیماریوں نے گھر دیکھ لیا ہے۔ سوال: ہم چھ بھائی ہیں۔ ہمارے والد انجینئر ہیں۔ وہ کئی سال ملک سے باہر بھی رہے ہیں۔ گزشتہ دس سال سے پاکستان میں کام کر رہے ہیں اور فیملی کے ساتھ رہتے ہیں۔

ہمارے گھر کا ماحول ہمیشہ بہت اچھا رہا ہے۔ والد اور والدہ نے ہماری بہت اچھی تربیت کی ہے۔ ہم سب آپس میں محبت پیار کے ساتھ جنسی خوشی رہتے ہیں۔ چار سال پہلے تک ہمیں صحت کے کوئی خاص مسائل نہیں ہوئے۔ سب ماشاء اللہ تندرست اور صحت مند رہے۔ پچھلے چار سال سے ہمارے گھر میں کوئی نہ کوئی کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ ایک کی طبیعت ٹھیک ہوتی ہے تو چند ہفتوں بعد دوسرا بستر سے جالگتا ہے۔ ہم سب بہن بھائیوں کی بچپن میں مکمل و یمینیشن بھی ہوئی ہے، اس کے باوجود جوان ہونے

پر ہم بیمار پڑنے لگے ہیں۔

پہلے ایک بھائی کو نزلہ کھانسی کی شکایت ہوئی پھر اسے بخار رہنے لگا۔ دواؤں سے آرام نہ آیا تو ڈاکٹر نے مزید ٹیسٹ کروائے۔ معلوم ہوا کہ اسے ٹائیفائیڈ تھا۔ ایک بہن میٹرک کے امتحان کی تیاریاں کر رہی تھی، اسے کھانسی رہنے لگی۔ جیسے تیسے کر کے امتحانات دیے بعد میں معلوم ہوا کہ اسے تو ٹی بی ہے۔ ہمارے ایک بھائی نے انٹر میں بہت اچھے نمبر لیے اس کا ایڈمیشن آئی بی اے میں با آسانی ہو گیا، ایڈمیشن کے چند ماہ بعد اسے جسم میں درد رہنے لگا۔ ٹیسٹ کروانے سے پتہ چلا کہ اس کا یورک ایسڈ بہت بڑھا ہوا ہے۔

یہاں یہ بتاتا چلوں کہ ہماری فیملی میں کسی کو یورک ایسڈ کی زیادتی، ٹی بی، بلڈ پریشر یا شوگر کے امراض نہیں ہیں۔ چار سال پہلے تک ہمارے گھر میں سب لوگ صحت مند اور خوش باش تھے لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ بیماریوں نے ہمارا گھر دیکھ لیا ہے۔ جواب: صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ بنی اسرائیل (17) کی آیت 82 میں سے: وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ .

تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک پیچی شہد یا پانی پر دم کر کے پلائیں یا مریض خود پڑھ کر دم کر کے پی لیں۔

رات سونے سے پہلے پانچ مرتبہ سورہ فاتحہ ، تین مرتبہ سورہ فلق اور تین مرتبہ سورہ الناس پڑھ کر پانی پر دم کر کے سب گھر والوں کو پلائیں۔

سب اہل خانہ وضو بے وضو کثرت سے

اللہ تعالی کے اسماء یا حَفِيظٌ يَا شَافِي يَا سَلَامُ کا ورد کرتے رہیں۔

گھر میں کم از کم اکیس دن تک لوبان کی دھونی دی جائے۔ سب گھر والوں کی طرف سے حسب استطاعت صدقہ کرتے رہیں۔

گردوں کے امراض سے شفاء سوال: ہمارا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔ ہمارے بڑے بھائی آٹھ سال ابو ظہبی کے ایک صحرائی علاقے میں رہے۔ وہاں موسم تو سخت گرم ہے ہی انہیں کام بھی بہت سخت ملا۔

گھر سے دوری اور شدید گرم موسم نے ان کی صحت پر بہت بُرا اثر ڈالا۔ انہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت رہنے لگی۔ کمپنی ڈاکٹر نے ان کا بلڈ پر یشر زیادہ دیکھ کر انہیں بلڈ پریشر کم کرنے کی دوائیں لکھ دیں۔ انہوں نے کوئی میڈیکل ٹیسٹ وغیرہ نہیں کروائے۔ بھائی کو دوا سے وقتی آرام آجاتا اور بلڈ پریشر بڑھتا تو ڈاکٹر یا تو دوا کی خوراک بڑھا دیتا یا کوئی اور دوا تجویز کر دیتا۔ اسی طرح وقت گزرتا رہا۔

گزشتہ سال بھائی پاکستان آئے تو ہم نے انہیں راولپنڈی میں ایک اچھے ڈاکٹر کو دکھایا۔ یہاں بھائی کے نئی تشخیصی ٹیسٹ بھی ہوئے۔ رپورٹس دیکھ کر ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ بلڈ پر یشر ہائی رہنے کی وجہ ان کے گردوں کی خرابی ہے۔ انہوں نے ہمیں دوسرے۔۔۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ ستمبر 2022

Loading