معاشی مشقت
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )﷽ پس اے لوگو، اللّٰہ نے جو کچھ حلال اور پاک رزق تم کو بخشا ہے اُسے کھاؤ اور اللّٰہ کے احسان کا شکر ادا کرو اگر تم واقعی اُسی کی بندگی کرنے والے ہو۔ (النحل:114)
یعنی اگر واقعی تم اللہ کی بندگی کے قائل ہو، جیسا کہ تمہارا دعویٰ ہے، تو حرام و حلال کے خود مختار نہ بنو۔ جس رزق کو اللہ نے حلال و طیب قرار دیا ہے اسے کھاؤ اور شکر کرو۔ اور جو کچھ اللہ کے قانون میں حرام و خبیث ہے اس سے پرہیز کرو اور ناشکری سے بچو۔
حضرت عبداللّٰہ ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللّہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حلال روزی حاصل کرنے کی فکر و کوشش فرض (اللّٰہ و رسول پر ایمان، نماز، روزہ، حج و زکوٰۃ) کے بعد (سب سے اہم) فریضہ ہے۔ (معارف الحدیث:1738 بحوالہ شعب الایمان للبیہقی)
ابو حمید ساعدی ؓ سے مروی ہے كہ رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا: دنیا كو احسن طریقے سے حاصل كرو۔كیوں كہ جو شخص جس چیز كے لئے پیدا كیا گیا ہے اس كے لئے اسے آسانی دی گئی ہے۔ (السلسلة الصحيحة:1194, الصحيحة رقم:898, سنن ابن ماجة كِتَاب التِّجَارَاتِ بَاب الِاقْتِصَادِ فِي طَلَبِ الْمَعِيشَةِ رقم:2133, سنن کبریٰ للبیہقی رقم:10408)
﷽ کیا اسے خبر نہیں پہنچی اس بارے میں جو کچھ موسیٰ ؑ کے صحیفوں میں تھا؟۔ اور ابراہیم ؑ کے (صحیفوں میں بھی) جس نے وفا کی انتہاء کردی۔ “کہ نہیں اٹھائے گی کوئی جان کسی دوسری جان کے بوجھ کو۔ اور یہ کہ انسان کے لیے نہیں ہے مگر وہی کچھ جس کی اس نے کوشش کی ہوگی۔ اور یہ کہ اس کی کوشش عنقریب اسے دکھا دی جائے گی۔ پھر اس کو بدلہ دیا جائے گا پورا پورا بدلہ۔ اور یہ کہ بالآخر پہنچنا تمہارے رب ہی کی طرف ہے”۔ (النجم:36-42)
أقول قولی ھذا واستغفر اللہ لی ولکم ولسائر المسلمین والمسلمات فاستغفروہ إنہ ھو الغفور الرحیم۔ واخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین۔