انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر 9 مئی کے مقدمات سے متعلق درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں ہوئی۔
وکیل ظہور الحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کروائی گئی جس پر پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
جج طاہرعباس سپرا نے ریمارکس دیے پچھلی مرتبہ حاضری سے معافی کی درخواست دی اور 8 کو جلسے میں طبعیت ٹھیک تھی، جس پر وکیل ظہور الحسن نے کہا عدالت آج استثنیٰ کی درخواست منظور کرے یقین دہانی کرواتا ہوں علی امین حاضر ہوں گے۔
جج طاہر عباس سپرا نے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور، واثق قیوم عباسی، راجہ راشد حفیظ اور عامر محمود کیانی کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
اس کے علاوہ عدالت نے عمر تنویر بٹ کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔
جج انسدادد ہشتگردی عدالت طاہر عباس سپرا نے فیصل جاوید کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی اور کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
بغیر کسی وجہ سے ہر بار ریلیف نہیں دے سکتے: جج اے ٹی سی
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علی امین گنڈاپورکی جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بھی درخواست ضمانت خارج کر دی۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا راستے بند ہیں، میرا رابطہ ہوا ہے، علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہو سکتے، عدالت ایک موقع دے، علی امین عدالت پیش ہوں گے، جس پر جج نے ریمارکس دیے بغیر کسی وجہ کے ہر مرتبہ ریلیف نہیں دے سکتے، آخری مرتبہ بھی آپ کی مرضی کی تاریخ دی گئی تھی۔
اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا نے علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بعد ان کی درخواست ضمانت بھی خارج کردی۔