Daily Roshni News

لہجے کی چبھن

لہجے کی چبھن

میری بیوی چائے کا کپ ہاتھ میں لئیے دروازے سے اندر آتی ہوئی بولی مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے. عینک کتاب پر رکھتے ہوئے میں نے پلٹ کر کہا ہاں! ہاں! کیوں نہیں بولو کیا بات ہے؟ وہ آہستہ سے چلتی ہوئی قریب والی کرسی پر آ بیٹھی اور چائے میز پر رکھتے ہوئے بولی چائے پی کر دیکھئیے نا کیسی بنی ہے؟

( اس سے پہلے کہ میں چائے پی کر بتاتا کہ کیسی بنی ہے میں نے اس بات کا جاننا زیادہ ضروری سمجھا جو وہ کہنا چاہتی تھی) کیا بات پہلے وہ تو بتا دو؟ ارے! پہلے چائے چکھ کر بتائیے کیسی بنی ہے، بات بھی بتا دونگی کونسا میں کہیں بھاگی جا رہی ہوں. (میں اس کی بات پر مسکرانے کی کوشش کی) کپ کی طرف ہاتھ بڑھایا اور چائے کا کپ اٹھا کر گھونٹ بھرا لیکن چائے میں کڑواہٹ اس قدر تھی کہ مجھے واپس تھوکنا پڑا اور چلاتے ہوئے پوچھا یہ کیا ہے؟
چائے بنانی نہیں آتی تمہیں؟ یہ کیسی چائے بنائی ہے اتنی کڑوی؟ وہ مسکراتی ہوئی کرسی سے اٹھ کر کھڑکی میں جا کھڑی ہوئی (اس کا مسکرانا میرے غصے میں اضافہ کر رہا تھا لیکن میں رک گیا) ایک تو چائے ایسی بنائی اوپر سے ہنس رہی ہو. آخر! چاہتی کیا ہو تم؟ وہ مسکراتی ہوئی پلٹی اور بولی کچھ نہیں بس اتنا بتانا تھا کہ آپ کا لہجہ اس چائے سے زیادہ کڑوہ ہے اگر آپ اس کڑوی چائے کا ایک گھونٹ حلق سے نہیں اتار سکے تو سوچیں کہ آپ کے لہجے کے ہزاروں کڑوے گھونٹ ایک نازک لڑکی کیسے روز سہہ لیتی ہے؟

کمرے کی سنسان خاموشی میں گھڑی کی ٹک ٹک کے علاوہ کچھ نہیں تھا. وہ چائے کا کپ لے کر دروازے سے نکل گئی. میں ایک زندہ لاش کی مانند نا جانے رات کے کس پہر تک یہی سوچ رہا تھا. اتنا کڑوا! اتنی کڑواہٹ؟ کیا سچ میں؟💔

زبان کی کڑواہٹ کو محسوس کریں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ کبھی ہمارا لب و لہجہ کسی کی تکلیف کا باعث نا بنے💔

Loading