دنیا کا سب سے مہنگا مشروم(کاستورائی)
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پاکستان کو میرے اللہ نے ان ان نعمتوں سے نوازا ہوا ہے کہ اگر ہم انہیں صحیح طریقے سے کیش کروانے آ جائیں تو ہمارا شمار دنیا کی امیر ترین اقوام میں ہونا تھا
لیکن ہم انگولا کی طرح دنیا کے ہیرے جواہرات اور سونے کی قیمتی ترین کانوں کے باوجود دنیا کے ایک غریب ترین ملک میں شمار ہوتے ہیں
دنیا کا سب سے مہنگا مشروم(کاستورائی) اور کھانے کی اشیاء(6لاکھ روپے فی کلو) محسودستان کے مشہور “وادی بدر” میں
Black Perigord truffle (Tuber melanosporum)
کیا آپ جانتے ھیں کہ ضلع محسودستان(سابقہ جنوبی وزیرستان) کے تحصیل لدھا وادی بدر میں دنیا کا سب سے مہنگا، مشہور اور تیز مہک والا اور مزیدار ٹرفل مشروم پایا جاتا ہے۔
ٹرفل کی دو قسمیں ہیں۔سیاہ اور سفید لیکن سفید ٹرفل کی دنیا میں چرچے نہیں ہے۔سائز 15 سنٹی مٹر اور وزن 100 سے 500 گرام زمین میں 15 سے 20 سینٹی میٹر کی گہرائی میں اگتا ہے۔
مشروم کی اس قسم کو ایک تیز مہک اور گوشت دار ذائقہ سے ممتاز کیا جاتا ہے جو دور سے بھی مشروم کے ذائقے سے مشابہت نہیں رکھتا۔ٹرفل مشروم بیجوں کے ذریعے پھیلائی جاتی ہے۔
عام مشروم مثلآ ہوا،پانی کے ذرائعے پھیلتے ھیں لیکن ٹرفل مشروم اس معاملے میں بلکل مختلف ھیں کیونکہ اسکے بیج زمین کے اندر ھوتے ھیں تو ہوا یا پانی کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری پہنچنا بلکل ممکن نہیں ھے اور یہ جانوروں کے ذریعے پھیلتے ھیں جب زمین کے اندر جانوروں کی خوراک بن جاتی ھےجو انہیں کھودتے ہیں۔مثلآ خنزیر
ٹرفل مشروم.چند مخصوص قسم کے درختوں سے دوستی کرتا ھے اسلئے ہرقسم کے جنگلوں میں انہیں ڈھونڈنا فضول ھے
بغیر دھوئے فریش حالت 30 دن تک ایک تاریک جگہ میں ذخیرہ کر سکتے ھیں اور ویسے اوسطآ اسکے ذخیرہ کرنے کی مدت 2 ہفتے تک ھے اور زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے کیلئے ایک سیاح باکس میں ڈال کر بلکل خشک چاول میں ذخیرہ کر سکتے ھیں یا دھونے کے بعد فیرزر میں کافی عرصہ ذخیرہ ھو سکتی ھے لیکن گھریلو استعمال کیلئے دھونے کے فورا بعد پکانا ضروری ھوتا ھے ورنہ سڑنا شروع ھوتی ھے
وادی بدر کی مقامی آبادی جون کے مہینے سے جنگل کا رخ کریں کیونکہ گوروں کیطرح تربیت یافتہ کتوں کے بغیر اچھی نظر والے بھی اس خوبصورتی اور ذائقے کو ڈھونڈ سکتے ھیں
اگر اس نایاب اور.قیمتی مشروم کو انٹر نیشنل مارکیٹ تک رسائی مل گئی تو روس جیسے دیگر ایشیائی ملکوں کی طرح 200 ڈالر فی کلو یعنی 65000 روپے فی کلو یا اس سے بھی زیادہ قیمت پرفروخت ھو سکتا ھے لیکن فرانس،سپین،پرتگال اور اٹلی کے بلیک ٹرفل کی قیمت 2000 ڈالر کلو ھے
یہ زیادہ تر شاہ بلوط کے جنگلات میں زیادہ پائے جاتے ھیں کیونکہ بلوط ایک خاص انزائم کو خارج کرتا ہےجو اس مشروم کو بہت پسند ہے۔لیکن cone والے جنگل مثلآ چلغوزہ چھیڑ،دیار وغیرہ میں بھی پائے جاتے ھیں
یہ ایک نایات اور ماحول دوست آرگینک پروڈکٹ ھے
بلیک ٹرفلز کی خفیہ خوبصورتی اور استعمال
زمین کی سطح کے نیچے کھانا پکانے کا ایک خزانہ پوشیدہ ہے جس نے صدیوں سے کھانے کے شوقین افراد کے تصور کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے – مشہور بلیک ٹرفل۔ “باورچی خانے کے ہیرے” کے نام سے جانا جاتا ہے، اس بے ہنگم فنگس کی خوشبو اتنی شاندار اور ذائقہ اتنا دلفریب ہے کہ یہ ہوٹی کھانوں میں سب سے زیادہ مطلوب اجزاء میں سے ایک بن گیا ہے۔
یورپ کے بعض علاقوں، خاص طور پر فرانس اور اٹلی سے تعلق رکھنے والے، بلوط، ہیزل اور دیگر درختوں کی جڑوں کے ساتھ سیاہ ٹرفلز سمبیوسس میں پروان چڑھتے ہیں۔ یہ زیر زمین پکوان اکثر تربیت یافتہ ٹرفل شکار کرنے والے کتوں یا سوروں کے ذریعہ پائے جاتے ہیں، کیونکہ ان کی تیز خوشبو مٹی میں پھیلتی ہے، اور ان کی موجودگی کو دھوکہ دیتی ہے۔
دنیا بھر کے مشہور شیف ان کے ذائقے کی غیر معمولی گہرائی کے لیے بلیک ٹرفلز کو انعام دیتے ہیں، جسے مٹی، مشکی اور قدرے لہسن کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔ پکوانوں پر مونڈنے یا پیسنے پر، یہ خوشبودار لقمے سادہ پکوانوں کو معدے کی لذت کی نئی بلندیوں تک پہنچا دیتے ہیں۔ پاستا اور رسوٹوز سے لے کر سکیمبلڈ انڈے اور یہاں تک کہ میٹھے تک، بلیک ٹرفل کا مخصوص ذائقہ خوشحالی اور نفاست کی ہوا بڑھاتا ہے۔
بلیک ٹرفلز کی کمی ان کی رغبت میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ان کے چھوٹے بڑھتے ہوئے موسم اور فصل کی کٹائی کے حالات کی غیر متوقع صلاحیت محدود فراہمی کا باعث بنتی ہے، جس کے نتیجے میں ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ ان مضحکہ خیز فنگس کی نیلامی حیرت انگیز رقم کا حکم دے سکتی ہے، جو انہیں عیش و عشرت اور تطہیر کی علامت بناتی ہے۔
ان کی پاک اہمیت کے علاوہ، سیاہ ٹرفلز ماحولیاتی توازن میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ درختوں کے ساتھ ان کا مائیکورریزل تعلق مٹی کی پرورش اور ارد گرد کے ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ مزید برآں، جاری تحقیق ان پراسرار جانداروں کے ممکنہ دواؤں کے فوائد کی کھوج کر رہی ہے، یہ تجویز کرتی ہے کہ ان کی رغبت پلیٹ سے آگے بڑھ سکتی ہے۔
آخر میں، بلیک ٹرفل کا اسرار نہ صرف اس کے بے مثال ذائقے میں ہے بلکہ یہ فطرت کے ساتھ پیچیدہ رقص میں بھی ہے۔ اس کی نایابیت، خوشبو اور ذائقہ نے ایک قیمتی جزو کے طور پر اپنا مقام حاصل کر لیا ہے، جسے شیف، ماہر اور کھانے کے شوقین یکساں طور پر مناتے ہیں۔ بلیک ٹرفل کا پوشیدہ خزانے سے کھانے کی میز تک کا سفر انسانوں اور ذائقوں کی دنیا کے درمیان پائیدار بندھن کی گواہی دیتا ہے جو ہمارے پیروں کے نیچے کھوجے جانے کا منتظر ہے۔