یہ اقتباسات ابن سینا کے کتاب الشفا سے ہیں،
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ اقتباسات ابن سینا کے کتاب الشفا سے ہیں، جس میں وہ مابعد الطبیعیات (میٹا فزکس) کی اہمیت اور اس کے فلسفیانہ کردار پر بات کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، میٹا فزکس کا فائدہ یہ ہے کہ یہ خاص علوم جیسے منطق، قدرتی علوم، ریاضی، جیومیٹری، سیاست، اخلاقیات وغیرہ کے اصولوں پر یقین اور اعتماد فراہم کرتی ہے، اور ان میں جو مشترک چیزیں ہیں ان کی حقیقت کو ثابت کرتی ہے، چاہے وہ اصول نہ ہوں۔ میٹا فزکس کی یہ حیثیت ان علوم کے لیے قائد اور رہنمائی کی مانند ہے، کیونکہ یہ ان کے علم کی تصدیق کا ذریعہ بناتی ہے۔
ابن سینا کے مطابق، میٹا فزکس “پہلا علم” (First Philosophy) ہے کیونکہ یہ وجود کی پہلی حقیقت یعنی “اول وجہ” (یعنی خدا) اور عمومی وجود اور وحدت کا علم فراہم کرتی ہے۔ وہ اسے حکمت بھی سمجھتے ہیں، کیونکہ یہ بہترین علم ہے جو ہمیں سب سے بہترین چیز یعنی خدا اور اس کے بعد کی وجوہات کے بارے میں حاصل ہوتا ہے۔
یہ علم خدا کے اور اس کے بعد کے تمام مسببہ اسباب کے علم کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ ابن سینا کے مطابق، میٹا فزکس میں وہ تمام چیزیں تحقیق کی جاتی ہیں جو مادی تعریف اور وجود سے الگ ہیں، اور یہ تحقیق مادی چیزوں کے بارے میں نہیں بلکہ ان کے وجود کی نوعیت اور حقیقت کے بارے میں ہوتی ہے۔
ابن سینا نے میٹا فزکس کی تحقیق کے چار مختلف پہلو بیان کیے ہیں:
- کچھ چیزیں جو مادی نہیں ہیں اور مادی سے الگ ہیں۔
- کچھ چیزیں مادی کے ساتھ مخلوط ہیں، مگر ان کی بقاکی وجہ وہ سبب ہے جو پہلے موجود ہے، نہ کہ مادی۔
- کچھ چیزیں ایسی ہیں جو مادی سے الگ اور مادی کے بغیر بھی موجود ہیں، جیسے علیت (کازالٹی) اور وحدت۔
- کچھ چیزیں مادی ہیں، جیسے حرکت اور سکون، لیکن ان کی تحقیق ان کے مادی حالت میں نہیں بلکہ ان کے وجود کے طریقے میں ہوتی ہے۔
ابن سینا کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ میٹا فزکس میں جو چیزیں تحقیق کی جاتی ہیں، وہ مادی وجود سے آزاد اور جدا ہیں، جیسے ریاضیاتی علوم میں تحقیق کی جاتی ہے جو مادی سے آزاد ہوتے ہوئے بھی ان کی حقیقت کو سمجھا جاتا ہے۔
اس تفصیل میں ابن سینا نے میٹا فزکس کی گہرائی، اس کی اہمیت اور اس کے دیگر علوم پر اثرات کی وضاحت کی ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ علم نہ صرف خدا کے بارے میں بلکہ مادی حقیقتوں کے پیچھے موجود اصولوں اور اسباب کو سمجھنے میں بھی مددگار ہے۔