Daily Roshni News

جون کا آخری مجوعہ کلام “کیوں”

جون کا آخری مجوعہ کلام “کیوں” پاکستان اور بھارت میں بیک وقت دستیاب

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )وصی شاہ سے پروین شاکر و ریحانہ قمر اور پھر بھاگتے بھاگتے 2010 میں جب جون تک پہنچے تو معلوم ہوا کہ یہ شاعر صاحب تو 8 برس قبل انتقال کرچکے ہیں،  مگر ان کے 4 شعری مجموعے ان کے انتقال کے بعد پبلش ہوئے ہیں ! ابھی ہم اس نئی طرح کے شاعری سے لطف اندوز ہو ہی رہے تھے کہ معلوم ہوا ابھی ان کا آخری شعری مجموعہ آنا باقی ہے جس کا نام “کیوں” ہے اور وہ بس آنے ہی والا ہے۔

 اسی دوران فیس بک کا استعمال بڑھتا گیا تو جون کی مقبولیت بھی بڑھنے لگی ، مگر ہماری آنکھیں تھی جو جون کے شعری مجموعے کو ترس رہی تھی۔ اتنے میں 2012 آیا اور معلوم ہوا کہ جون کی انشائیے اور مضامین پر مشتمل کتاب “فرنود” آرہی ہے۔۔۔فرنود آئی اور اس نے جون کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ کیا۔ مگر ہماری آنکھیں تھی کہ۔۔۔۔۔

سلسلہ بڑھتا چلا گیا اور معاملہ “راموز” سے “میں یا میں” تک آپہنچا۔۔۔مگر ہماری آنکھیں۔۔۔خیر

 انتظار طویل ہوتا چلا گیا۔ شاید یہ ایک سٹریجڈی تھی کہ جون کو بلندی پر پہنچا کر اس کا آخری شعری مجموعہ شائع کیا جائے اور وہ سٹریجڈی بہت بہترین بھی تھی۔ یہ بات الگ ہے کہ جہاں جون کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا تھا وہاں اس کے ساتھ وہ حال بھی ہونے لگا جو احمد فراز کی شاعری کے ساتھ ہوا ! خیر۔۔۔۔۔مگر یار۔۔۔بات پھر وہی کہ۔۔۔ہماری آنکھیں۔۔۔

اب جبکہ زندگی ایک نئے دور میں داخل ہوچکی پے۔ شرارتوں کے وہ زمانے گزر چکے ہیں کہ جب آدھی رات تک جون کے شعری مجموعے ہاتھ میں تھامے فون پر کسی سے بات کرتے تھے ! آواز ایسی ہے کہ جون کو گنگنائے جیسے برس گزر چکے ہیں اور انگلیوں کا پیانو پر رقص ہوئے کوئی مہینوں ! ایسے میں خبر ملتی ہے کہ “آپ کی آنکھیں”

 یہ 14 برس کا طویل انتظار تھا جو کہ اگلے ہفتے ختم ہونے کو ہے ! دیکھنا یہ ہوگا کہ 14 برس بعد کہ جب حالات یکسر مختلف ہوچکے ہیں تو ایسے میں جون کا وہ مجموعہ جس کا ہماری آنکھوں کو انتظار تھا، ہماری شخصیت پر کس قدر اثر ڈالتا ہے۔۔۔یہ ایک بہترین تجربہ ہوگا۔

اگلے ہفتے جون کا آخری مجوعہ کلام “کیوں” پاکستان اور بھارت میں بیک وقت دستیاب ہوگا۔

دیکھتے ہیں کہ ہماری آنکھیں۔۔۔

Loading