Daily Roshni News

پریشر تکنیک۔۔۔قسط نمبر3

پریشر تکنیک

لمس کے ذریعے امراض سے شفایابی  کا قدرتی طریقہ

قسط   نمبر3

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پریشر تکنیک)ساتھ دائیں ہاتھ کی ریفلکسولوجی ہو جائے گی۔ یہی عمل اسی طرح بائیں ہاتھ کے ساتھ کیے یعنی دائیں انگوٹھے سے بائیں ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی پر دباؤ د بیجیے اور اسی ترتیب کے مطابق برنگ فنگر، درمیانی انگلی انگشت شہادت اور انگوٹھے کے ساتھ عمل کیجیے۔ یہ عمل بھی ڈھائی منٹ میں مکمل ہو جائے گا۔ یعنی پانچ منٹ میں دونوں ہاتھوں کو ریفلکسولوجی دے دی گئی۔ ریفلکس پوائنٹ پر درست طریقے سے دباؤ دے کر مختصر وقت میں فرحت اور توانائی محسوس کی جاسکتی ہے۔ اس سے تھکن میں کمی اور سکون کااحساس بھی ہو گا۔

ریفلیکس پوائنٹس :ہمارا جسم بہت حساس اور طاقت ور مشین کی طرح ہے۔ اگر موافق حالات میسر رہیں تو یہ سوسال سے زائد عرصہ تک اپنا کام کرتارہتا ہے۔

انسانی جسم میں پھیلی اور پیر کے تلوے پر مختلف ریفلکس پوائنٹ پائے جاتے ہیں ہم ان پوائنٹس کوسرکٹ کہہ سکتے ہیں۔

ماہرین نے مختلف پوائنٹس کو مختلف حصوں سے مربوط بتایا ہے۔مثلاً اگر آپ تصویر میں ہتھیلی کے ریفلکس پوائنٹ کو دیکھیں تو وہاں مختلف اعضاء یا گلینڈ ز کے نام دکھائی دیں گے۔ ان پوائنٹس پر دو سے پانچ منٹ دباؤ دینے کا مقصد ان اعضاء پر توانائی کا بہاؤمعمول پر لانا ہے۔

جسم کے مختلف اعضاء کا ہاتھ پیروں میں موجود ان سوئچز سے گہرا تعلق ہے۔ اگر ہم یہ جان لیں کہ جسم کا کون سے حصہ کا Reflex پوائنٹ ہاتھ یا پیروں میں کہاں نصب ہے تو ہم مساج کے ذریعے اس راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کر کے فطری توانائی بحال کر سکتے ہیں۔ جسم میں رونما ہونے والی مختلف فزیکل تبدیلیوں کے اسباب کا تدارک ہم خود بھی کر سکتے ہیں۔ در حقیقت ہماری ہتھیلی جسم کی سرکٹ پلیٹ ہے۔ ماہرین نے اس پلیٹ کے مختلف پوائنٹس کو مختلف حصوں سے مربوط بتایا ہے۔ اگر آپ تصویر میں ہتھیلی کے ریفلکس پوائنٹ کو دیکھیں تو وہاں مختلف اعضاء یا گلینڈ ز کے نام دکھائی دیں گے۔ ان پوائنٹس پر دو سے پانچ منٹ دباؤ دینے کا مقصد ان اعضاء پر توانائی کا بہاؤ معمول پر لانا ہے۔ طريقة تشخيص:تشخیص کے طریقہ میں ہاتھ اور پیر کے پریشر پوائنٹس پر لنک تلاش کیا جاتا ہے۔ اگر بیماری کا پتا ہو تو بر اور است اُس بیماری سے متعلقہ پوائنٹس پر پریشر دیا جاسکتا ہے۔ اگر بیماری واضح نہیں ہے تو متعلقہ پوائنٹس تلاش کرنا ہوں گے۔

اس کا طریقہ یہ ہے کہ مریض کا پاؤں اپنے ہاتھ میں لیں۔ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے مختلف پوائنٹس پر ایک ایک کر کے دباؤ دینا شروع کر دیں۔ مریض پر نظر رکھیں کہ کس پوائنٹ پر وہ رد عمل ظاہر کرتا ہے۔

مریض سے کہہ دیں کہ جب کسی جگہ پر یشر دینے سے مندرجہ ذیل میں سے کوئی ایک تبدیلی محسوس ہو توفور آبتائے۔

پاؤں پر کسی خاص پوائنٹ پر ہلکی سی میں اٹھے یا پر جسم کے کسی حصے میں میں سی محسوس ہوا۔

اس پوائنٹ کو دبایا جائے تو اچانک چمک سی اُٹھے۔ ۔ پوائٹ کے دینے سے درد یا چمک تو نہ اٹھے بلکہ سرور کا گہرا احساس ہو اور مذکورہ پوائنٹ سے دباؤ ہٹتے ہی سرور کا احساس ختم ہو جائے۔

۔ پوائٹ دینے سے جسم میں معمولی ارتعاش، جھما کہ یا لہریں سی داخل ہونے کا احساس ہو۔ ان میں سے کوئی بھی ایک تبدیلی محسوس ہو تو اسی پوائنٹ پر دس منٹ تک وقفے وقفے سے پریشٹر دیا جانا چاہیے۔

نے سیکھنے والوں کے لئے پریشر پوائنٹ تلاش کرنا کچھ مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ پریشر تکنیک کے ماہرین کہتے ہیں کہ پریشر تکنیک پوائنٹ تلاش کرنا اور پریشر تکنیک دینا دو علیحدہ علیحدہ کام ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جس شخص کو طریقہ تشخیص میں مہارت حاصل ہو جائے اسے صرف یہی کام کرنا چاہئے اور تھراپسٹ کو صرف علاج کرنا چاہئے ۔ تشر

ہماری نظر میں طریقہ تشخیص والے مسئلے کا حل یہ ہے کہ مریض کی تشخیص تو ڈاکٹری رپورٹس سے کی جائے۔ فٹ پرنٹ میں اسی بیماری سے متعلقہ پوائنٹ کا مقام دیکھ لیا جائے اور اسے پریشر دینا شروع کر دیں۔ صبح شام میں دو مرتبہ پریشر دیا جا سکتا ہے کوئی دوسرا علاج چل رہا ہے تو اسے روکا نہ جائے بلکہ پریشر تکنیک کو معاون علاج کے طور پر ساتھ ساتھ ہی ہے۔

کیا جائے۔ پریشر تکنیک طریقہ علاج پریشر تکنیک ایک سادہ اور آسان طریقہ علاج ہے۔ یہ طریقہ علاج آسان اور دلچسپ ہے۔ اس کام کے لئے چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ۔ انسانی جسم اور اعضاء سے متعلق بنیادی معلومات

حاصل ہوں۔

مریض کی عمومی صحت سے متعلق آگاہی ہو۔ ۔ مریض کے لئے پُر خلوص دل اور ہمدردی کےجذبات رکھنا۔مریض کے اندر صحت یابی کے حصول کے لئے یقین پیدا کرنا۔

پریشر تکنیک طریقہ علاج میں مندرجہ ذیل طریقے سے بیماریوں کو دور کیا جاتا ہے۔

1۔ جب خاص دباو ڈالا جاتا ہے تو اعصابی ریشوں میں چک پیدا ہوتی ہے ۔ اس سے بیماری ختم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

2۔ ذہنی پریشانی اور تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ 3۔ غدودوں کے نظام میں توانائی پیدا ہوتی ہے۔ 4۔ توانائی کا بہاؤ اور دوران خون بہتر ہوتا ہے۔ 5۔ اکثر مریض یا تو علاج کے فورا بعد یا کچھ دیر میں اپنے آپ کو بہتر محسوس کرتے ہیں۔

6- پریشر تکنیک مساج کے پڑنے والے دباو سے پاؤں میں موجود کئی ہزار اعصاب کو تحریک ملتی ہے۔ 7- نتائج کے دیر یا جلد ظاہر ہونے کا انحصار مرض کی نوعیت، اس کے عرصہ اور یقین پر بھی ہوتا ہے۔ پریشر تکنیک کے ذریعے شفایابی کے عمل کا دورانیہ مرض کی نوعیت اور مریض کی ہیلنگ پاورپر منحصر ہے۔

دیکھا گیا ہے کہ کسی کو ایک نشست میں بھی فائدہ ہو جاتا ہے اور کسی کو چھ سات سیشنز درکار ہوتے ہیں، اس طریقہ علاج کی خاصیت یہ ہے کہ مریض تھوڑی کی تربیت کے بعد اسے خود بھی کر سکتا ہے۔ دیگر متبادل طریقہ علاج کی طرح پریشر تکنیک کو بھی معاون طریقہ علاج کی حیثیت حاصل ہے۔ اس لئے اس کے ساتھ دواؤں کا استعمال جاری رکھیں۔

 بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ دسمبر2024

Loading